فاطمہ ثریا بجیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 9 برس گزر گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
٭ڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا کی ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز سے نوازاگیا
اردو تہذیب و روایت کی روشن مثال ہر دلعزیز فاطمہ ثریا بجیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 9 برس گزر گئے۔ ناول نگار فاطمہ ثریا بجیا یکم ستمبر 1930 کو بھارتی شہر حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئیں، وہ معروف مصنف انور مقصود کی بڑی بہن تھیں۔
معروف ادیبہ فاطمہ ثریا بجیا نے پاکستان ٹیلی وژن، ریڈیو اور اسٹیج کیلئے بے شمار ڈرامے لکھے، ان کے معروف ڈراموں میںعروسہ، شمع، انا اور افشاں سمیت دیگر شامل ہیں۔ ڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا کی ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز سے نوازاگیا، بجیا نے بین الاقوامی اعزازات بھی حاصل کئے جن میں جاپان کا اعلی ترین شہری اعزاز بھی شامل ہے۔سادگی، خلوص، وضع داری کا پیکر فاطمہ ثریا بجیا 10 فروری 2016 کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئی تھیں، لیکن اپنی روشن تحریروں کے باعث آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: فاطمہ ثریا بجیا
پڑھیں:
فوڈ پوائزنگ سے انٹرنیشنل کبڈی پلیئر کی ایک اور بیٹی جاں بحق، ہلاکتوں کی تعداد 4 ہو گئی
GUJRANAWALA:گوجرانوالہ کے علاقے موڑ ایمن آباد میں فوڈ پوائزنگ کے دلخراش واقعے میں انٹرنیشنل کبڈی پلیئر نوید پہلوان کی چودہ سالہ بیٹی ایمن فاطمہ بھی چل بسیں، جس کے بعد اس سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ایمن فاطمہ دو دن سے چلڈرن اسپتال میں زیرِ علاج تھیں جہاں وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
اس سے قبل نوید پہلوان کے دو دیگر بچے 11 سالہ نور فاطمہ، 8 سالہ حیدر اور 5 سالہ جنت بھی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
واقعہ 29 جون کو پیش آیا تھا جب نوید پہلوان کی اہلیہ اور ان کے 6 بچوں نے سالگرہ کی ایک تقریب میں شرکت کے دوران مقامی فاسٹ فوڈ کھایا۔
کھانے کے بعد تمام افراد کی طبیعت بگڑ گئی، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر فوڈ پوائزنگ کو وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ واقعے کے بعد متعلقہ دکانداروں کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے تاحال حتمی تجزیاتی رپورٹ جاری نہیں کی گئی کہ کھانے میں کون سا مضرِ صحت مادہ شامل تھا۔