جماعت اسلامی کا کریم آباد انڈر پاس سمیت دیگر منصوبے مکمل کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے مطالبہ کی کیاہے کہ کراچی کے شہریوں و تاجروں کامعاشی قتل بند کیا جائے، طویل عرصے سے تعمیری تعطل کا شکار کریم آباد انڈر پاس سمیت دیگر تعمیراتی منصوبے فی الفور مکمل کیے جائیں۔
کریم آباد انڈر پاس مینا بازار پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ اسلام آباد میں 3انڈر پاسز صرف 72دن میں مکمل اور ان سے متصل 14کلو میٹر سڑکیں بھی بن جاتی ہیں لیکن کراچی میں تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل کی کوئی ڈیڈ لائین نہیں ہوتی، ریڈ لائین منصوبہ بھی شہر یوں کے لیے عذاب بنا ہوا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھاکہ سندھ حکومت کی نا اہلی و ناقص کارکردگی اور عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے مجرمانہ غفلت بے حسی نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور تاجر و کاروباری طبقہ بھی شدید پریشان ہے، مینا بازار کریم آباد اور اس سے متصل علاقے میں کاروبار تباہ ہو گیا ہے،جگہ جگہ سڑکیں ٹوٹی اور گٹر بہہ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ سندھ حکومت 17برسوں میں صرف 300بسیں چلا سکی، پورے شہر میں ٹرانسپورٹ کا کوئی موثر نظام نہیں،عوام چنگ چی رکشوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں،خونی ڈمپر اور ٹینکرز شہریوں کی جانیں لے رہے ہیں،گزشتہ 42دنوں میں 104 افراد ڈمپر و ٹینکر سمیت دیگرحادثات کا شکار ہوئے ہیں۔
منعم ظفر خان کا کہناتھا کہ شہر کسی فساد اور جلاؤ گھیراؤ کا متحمل نہیں ہو سکتا،ہیوی ٹریفک کے اوقات ِ کار، نقل و حرکت، ٹریفک قوانین کی پابندی، روڈ سیفٹی ایکٹ اور موٹروہیکل لاء پر عمل درآمد کرانا سندھ حکومت اور پولیس کی ذمہ داری ہے جس میں وہ ناکام ثابت ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں ڈمپر، ٹینکر اور ٹرالوں کی زد میں آکر اپنی جان گنوانے والے تمام شہریوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے، ہیوی ٹریفک کے شہر میں نقل و حرکت کے اوقات اور ناکارہ گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفیکٹ کے حوالے سے رشوت کا عمل دخل بند کیا جائے اور کراچی کے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے شہر
پڑھیں:
صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہناہے کہ کراچی کے شہری اس وقت بدترین بلدیاتی بحران کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب غزہ کے عوام ایمان و صبر کی بنیاد پر بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں، لیکن عالمی طاقتیں صرف قراردادوں تک محدود ہیں، ظلم کو روکنے والا کوئی نظر نہیں آتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عید کے دوسرے روز مختلف علاقوں کے دورے اور الخدمت کے تحت جاری فلاحی سرگرمیوں کے جائزے کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ شہر کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے، عید کے موقع پر پانی اور بجلی تک میسر نہیں، چرم قربانی کو اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے لیے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ جما رکھا ہے، اختیارات کی منتقلی کے دعوے محض کاغذی ہیں، 28ویں ترمیم کے تحت صوبوں نے تمام اختیارات اپنے پاس تو لے لیے لیکن یوسیز اور ٹاؤنز کو اختیارات نہیں دیے گئے، ماضی میں سینیٹری نظام کا بڑا حصہ مقامی سطح پر ہوتا تھا، آج یہ سارا نظام تباہ ہو چکا ہے۔
منعم ظفر خان نے پیپلز پارٹی، وزیر اعلیٰ سندھ اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کے شہریوں کو جینے کا حق دیں۔ ٹاؤنز کو مشینری فراہم کی جائے، اور صفائی ستھرائی کے نظام کو فوری بحال کیا جائے تاکہ شہر میں تعفن اور بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت الخدمت فاؤنڈیشن شعبہ صحت، تعلیم، ارفن سپورٹ پروگرام، میت بس سروس، سستا علاج، آغوش ہومز اور بنو قابل جیسے کامیاب منصوبے چلا رہی ہے۔ صرف بنو قابل پروگرام سے اب تک 48 ہزار نوجوان استفادہ کر چکے ہیں۔ یہ سب امانت داری اور شفافیت کے اصولوں کے تحت کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت کا ارفن کلیکشن صرف مال جمع کرنے تک محدود نہیں بلکہ یتیم بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے سنجیدہ عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ملک بھر میں 20 سے زائد آغوش ہومز قائم ہیں، جہاں معیاری تعلیم، کفالت اور تربیت کا انتظام موجود ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی ہر سطح پر عوامی مسائل کو اجاگر کرے گی اور ان کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔