اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزارت خزانہ نے ٹیکس پالیسی آفس قائم کردیا، ٹیکس پالیسی سازی اور وصولی کو الگ الگ کر دیا گیا۔ اس اقدام سے ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی تک محدود رہے گا اور پالیسی سازی وزارت خزانہ کے تحت ہوگی، ٹیکس پالیسی آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا۔ اس اقدام کے بعد ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے ٹیکس تجاویز پر عمل درآمد پر توجہ دے گا، ٹیکس پالیسی آفس حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا اور ٹیکس تجاویز کا تجزیہ کرے گا۔ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کی پالیسیاں اب وزیر خزانہ کو رپورٹ ہوں گی، ٹیکس فراڈ روکنے اور خامیوں پر قابو پانے کے لیے نئے اقدامات کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو ٹیکس پالیسی اور وصولی کو خودمختار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ٹیکس پالیسی ا

پڑھیں:

قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ خزانہ کمیٹی کی بھی سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی منظوری

قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کی خزانہ کمیٹی نے بھی سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی منظوری دے دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ کمیٹی خزانہ: اسلام آباد کلب سمیت بڑے کلبوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف پر پیشرفت ،تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق
  • پنشن کا حجم ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے پنشن فنڈ پر ٹیکس کی تجویزدی گئی ہے،وزیر خزانہ
  • قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ خزانہ کمیٹی کی بھی سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی منظوری
  • پینشن کا حجم ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے، پینشن فنڈ پر ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے، وزیر خزانہ
  • خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے ٹیکس ہدف مکمل کر لیا، صوبائی مشیر خزانہ
  • عراق سے مزید 268پاکستانی زائرین واپس پہنچ گئے
  • خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے ٹیکسں ہدف مکمل کر لیا، صوبائی مشیر خزانہ
  • نان رجسٹرڈ اور ٹوکن ٹیکس نادہندہ گاڑیوں کے خلاف شکنجہ مزید سخت
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ: ٹیکس چوری میں ملوث افراد کیلئے 10 سال قید کی سزا کی تجویز مسترد