آئی ایم ایف شرط، ایف بی آر ٹیکس وصولی تک محدود، پالیسی وزارت خزانہ بنائے گی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزارت خزانہ نے ٹیکس پالیسی آفس قائم کردیا، ٹیکس پالیسی سازی اور وصولی کو الگ الگ کر دیا گیا۔ اس اقدام سے ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی تک محدود رہے گا اور پالیسی سازی وزارت خزانہ کے تحت ہوگی، ٹیکس پالیسی آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا۔ اس اقدام کے بعد ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے ٹیکس تجاویز پر عمل درآمد پر توجہ دے گا، ٹیکس پالیسی آفس حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا اور ٹیکس تجاویز کا تجزیہ کرے گا۔ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کی پالیسیاں اب وزیر خزانہ کو رپورٹ ہوں گی، ٹیکس فراڈ روکنے اور خامیوں پر قابو پانے کے لیے نئے اقدامات کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو ٹیکس پالیسی اور وصولی کو خودمختار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ٹیکس پالیسی ا
پڑھیں:
بلوچستان، ناقص کارکردگی پر محکمہ خزانہ کے 13 ضلعی افسران معطل
سرکاری اعلامیہ کے مطابق متعدد بار مذکورہ افسران کو سختی سے ہدایات کے باوجود کارکردگی میں بہتری نہیں آئیں۔ جنہیں چیف سیکرٹری کے احکامات پر معطل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ خزانہ نے چیف سیکرٹری بلوچستان کی ہدایات پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے حکم عدولی اور ناقص کارکردگی کی بنیاد پر 13 ضلعی خزانہ افسران کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق متعدد بار ان افسران کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور سرکاری امور کو ذمہ داری سے انجام دیں، مگر اس کے باوجود ان کی کارکردگی میں بہتری دیکھنے میں نہ آ سکی۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی ضلعی خزانہ دفاتر میں نئے تعینات ہونے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے کیسز طویل عرصے سے بغیر کسی جواز کے التواء کا شکار تھے، جس کی وجہ سے ملازمین کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ محکمہ خزانہ نے ان افسران کے خلاف محکمانہ تحقیقات اور انضباطی کارروائی کی سفارشات چیف سیکرٹری کے دفتر ارسال کر دی ہیں، تاکہ مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ حکومت کی جانب سے اس اقدام کو سرکاری اداروں میں احتساب اور شفافیت کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔