قلات: لیویز چوکی پر حملے میں ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
قلات میں لیویز چوکی پرحملےمیں ایک اہلکارشہید اور دو زخمی ہوگئے۔وزیراعظم اور وزیراعلی بلوچستان نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق چوکی پر حملے کے بعد لیویزفورس کےجوانوں کی جوابی کارروائی سے حملہ آور پسپا ہوکر فرار ہوگئے۔زخمی اہلکاروں کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔حملہ آوروں کی گرفتاری کےلیے سرچ آپریشن جاری ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے شہید اہلکارکوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس کے بلندی درجات اوراہلخانہ کے لیےصبرکی دعا کی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کانسٹیبل شہید ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ حملے کے بعد سے ایک لیویز سپاہی اعظم خان لاپتہ ہے۔ڈپٹی کمشنر شیرانی کے مطابق ڈی سی کی سربراہی میں فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور لاپتہ سپاہی کی تلاش اور سرچ آپریشن میں مصروف ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔