اینگرو ایکسیمپ ایگرو پروڈکٹس کی 100 فیصد شیئر ہولڈنگ کے حصول کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے میسرز میپ رائس ملز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو اینگرو ایکسیمپ ایگرو پروڈکٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی 100 فیصد شیئر ہولڈنگ کے حصول کی منظوری دے دی ہے۔اینگرو ایکسیمپ ایگرو پروڈکٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ ایک رجسٹرڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے جو مختلف خام، تیار شدہ اور پراسیس شدہ خوراکی مصنوعات، بشمول زرعی اور کاشتکاری مصنوعات اور مشینری کی پیداوار، تیاری اور تجارت کے کاروبار سیء منسلک ہے۔ کمیشن کے تجزیے کے مطابق پروڈکٹ مارکیٹ کو باسمتی اور نان باسمتی چاول کی درجہ بندی میں تقسیم کیا گیا۔ میسرز میپ رائس ملز کا مارکیٹ شیئر پہلے ہی کم ہے اور یہ ٹرانزیکشن مکمل ہونے کے بعد بھی ، معمولی اضافے کے ساتھ کم ہی رہے گا۔کمیشن کے مسابقتی تجزیے کے بعد فیصلہ دیا گیا ہے کہ یہ لین دین مارکیٹ میں غلبے یا کمپٹیشن میں کمی کا سبب نہیں بنے گا۔ میپ رائس ملز (پرائیویٹ) لمیٹڈ ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں چاول اور متعلقہ مصنوعات کی پروسیسنگ اور فروخت سے منلسک ہے۔ سی سی پی مارکیٹ میں انضمام اور حصول کی ٹرانزیکشنز کو مسابقتی قوانین کے مطابق یقینی بنانے اور ایک منصفانہ اور مسابقتی مارکیٹ کا فروغ کے لئے سرگرم ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی ٹیرف، ڈالر کے لحاظ سے پاکستان کی ایکویٹی مارکیٹ کی بہترین کارکردگی، بھارت کی تنزلی
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اگست ۔2025 )امریکی ڈالر کے لحاظ سے پاکستان کی ایکویٹی مارکیٹ (اسٹاک مارکیٹ) نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے جبکہ بھارت کی ایکویٹی مارکیٹ کو واضح تنزلی کا سامنا کرنا پڑاہے رپورٹ کے مطابق ایک شاندار معاشی کامیابی کے طور پر پاکستان نے گزشتہ سال کے دوران امریکی ڈالر میں عالمی سطح پر بہترین ایکویٹی کارکردگی کا اعزاز حاصل کیا جو کہ ایک نمایاں کامیابی ہے.(جاری ہے)
دوسری جانب بھارت کی ایکویٹی مارکیٹ کو ٹیرف میں اضافے کے براہِ راست ردعمل کے طور پر واضح تنزلی کا سامنا کرنا پڑا جو مختلف شعبوں میں حصص کی فروخت، غیر ملکی سرمایہ کاروں کی واپسی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی کی صورت میں ظاہر ہوئی لہذا بھارت کئی علاقائی اور ابھرتی ہوئی ایکویٹی مارکیٹوں کے مقابلے میں پیچھے رہ گیا ہے اس کے برعکس، بھارت کے سینسیکس انڈیکس نے مالی سال 2025 کے دوران امریکی ڈالر میں محض 3.2 فیصد منافع دیا، جو کہ پاکستان کی زبردست کارکردگی سے کہیں پیچھے رہا. معاشی ماہرین کے مطابق امریکہ کی جانب سے مزید ٹیرف کے نفاذ کی صورتحال بھارت کے تجارتی خسارے کو مزید بڑھا دے گی اور کمزور برآمدی شعبوں میں دباﺅمیں اضافہ کرے گی جب کہ اس صورتحال سے روزگار اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں کی بقا کے لیے خطرات میں اضافہ ہوگا.