پاک ترکیہ مشترکہ فوجی مشق ’’ اتاترک 13‘‘ اختتام پذیر
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشق ’’اتاترک 13‘‘ اختتام پذیر ہوگئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور ترکیہ کی افواج کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں مشترکہ مشق کی اختتامی تقریب چراٹ میں منعقد ہوئی، مشق ’اتاترک 13‘ کا آغاز 10 فروری کو ہوا جو دو ہفتے جاری رہی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں سپیشل سروسز گروپ، پاکستان آرمی کی 2 جنگی ٹیموں اور سپیشل فورسز، جمہوریہ ترکیہ کے تمام 36 رینگ نے مشق میں حصہ لیا، تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈر 11 کور تھے جبکہ ترکیہ سے بریگیڈیئر جنرل احمد عاشق نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مشق کے دوران دونوں ممالک کے فوجی دستوں نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ مشق کا مقصد مشترکہ تربیت کے ذریعے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مزید نکھارنا اور دوستانہ ممالک کے درمیان تاریخی عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانا تھا، مشق میں شریک فوجی دستوں نے اس مشترکہ تربیت سے بھرپور استفادہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
جرمنی میں تیراکوں کے لیے ہلاکت خیز اختتام ہفتہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 جون 2025ء) جرمنی میں جرمن لائف سیونگ ایسوسی ایشن (ڈی ایل آر جی) کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران تیراکی کا سب سے ہلاکت خیز اختتام ہفتہ ریکارڈ کیا گیا، جس میں ڈوبنے کے کم از کم 15 واقعات پیش آئے۔
امدادی کارکن، جنہوں نے یہ اعداد و شمار جمع کیے، نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے سبب گرمی میں اضافے اور تیراکی کے مقامات کی بہت کم نگرانی کے سبب لوگوں کے ڈوبنے کے خطرات کو بڑھا رہے ہیں۔
حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ آنے والے دنوں مزید گرمی ہونے کی توقع ہے۔گرمی کو شکست دیں، شمسی توانائی سے مدد لیں
حکام نے اس بارے میں کیا کہا؟ڈی ایل آر جی کے ترجمان مارٹن ہولزاؤس نے آر این ڈی میڈیا گروپ کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے اواخر میں کم از کم 15 افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا: "یہ اس سال کا سب سے مہلک ویک اینڈ تھا اور پچھلے 10 سالوں میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز تھا۔
"انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں کی حتمی تعداد بڑھ سکتی ہے، کیونکہ ایسے تمام کیسز کی ابھی تک مکمل تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔
جرمنی میں جنگلاتی آگ: 2023 میں اٹھارہ سو فٹ بال میدانوں جتنا رقبہ تباہ
پانی سے بچاؤ کے لیے معروف دنیا کی سب سے بڑی تنظیم ڈی ایل آر جی نے بتایا کہ جرمنی میں گزشتہ تین سالوں سے ہر برس ڈوبنے سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اس کے مطابق 2024 میں411 افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے اور سن 2023 کے مقابلے میں 31 زیادہ ہیں۔ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عموما، "گرم ویک اینڈ میں تیراکی کے دوران حادثات کا خطرہ ہمیشہ بڑھ جاتا ہے۔ تاہم میں اس بات کی وضاحت نہیں کر سکتا کہ پچھلے ہفتے کے اواخر میں اتنے لوگوں کی موت کیوں اور کیسے ہوئی۔"
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں گرمی کے دنوں کی تعداد میں اضافہ کر رہی ہیں اور اس طرح لوگ تیراکی کے لیے زیادہ باہر نکلتے ہیں اور یہ ڈوبنے کے خطرے میں اپنا بھی حصہ ڈال رہی ہے۔
ماحولیاتی تباہیوں کے سبب جرمنی کو چار برس میں 80 ارب یورو کا نقصان
انہوں نے ملک بھر میں تیراکی کے علاقوں کی نگرانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ بھی گرمی سے لاحق خطرات میں اضافے کا ایک سبب ہے۔"
طلاق کی تعداد مستحکم اور شادیوں میں کمیجرمنی کے وفاقی شماریاتی دفتر کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 2024 میں جرمنی میں طلاق دینے کی تعداد میں استحکام آیا ہے۔
گزشتہ برس تقریباً 129,300 جوڑوں کی طلاق ہوئی، جو کہ 2023 کے مقابلے میں صرف 0.3 فیصد یا 329 واقعات کا اضافہ دکھاتا ہے۔
یہ اعداد و شمار پچھلے سال کے مطابق ہیں، جو جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے بعد سے سب سے کم سطح پر تھا۔ ادارے کے مطابق، "طویل مدتی رجحان کے مطابق چند برسوں کو چھوڑ کر 2003 کے بعد سے طلاقوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔"
سن 2024 میں طلاق پانے والے جوڑوں کی شادی کو اوسطاً 14 سال اور آٹھ ماہ ہو چکے تھے۔
البتہ ملک میں شادیوں کی تعداد میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ 2024 میں کل 349,200 شادیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جو کہ پچھلے سال سے 3.3 فیصد یا 11,800 کم ہیں۔
ان میں سے 340,400 شادیاں مرد اور خواتین کے درمیان ہوئیں اور 8,800 ہم جنس شادیاں رجسٹرڈ کی گئیں۔
ادارت: جاوید اختر