غزہ پر قبضے کا منصوبہ اسرائیلی وزیردفاع اور افواج کے سربراہ کے درمیان اختلافات عوامی سطح پر آگئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اگست ۔2025 ) اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر کے درمیان غزہ پر قبضے کے منصوبے پر اختلافات عوامی سطح پر ”جھڑپ“ میں بدل گئے اور دنو ں اعلی حکام نے ایک دوسرے پر الزامات عائدکیئے ہیں.
(جاری ہے)
اسرائیل کاٹز نے کہا کہ زمیر کی جانب سے یہ اجلاس وزیر دفاع کی ہدایت کے برعکس، بغیر پیشگی ہم آہنگی اور اتفاق کے اور طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منعقد کیا گیا انہوں نے کہا کہ ان کا لیک ہونے والے ناموں یا تقرریوں پر بات کرنے یا انہیں منظور کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، چیف آف اسٹاف کو آئندہ ایسی یا دیگر تقرریوں کے لیے وزیردفاع سے پیشگی ہم آہنگی کرنا ہوگی. انہوں نے زور دیا کہ فوجی قیادت وزیرِ دفاع کے ماتحت ہے اور اس کی ہدایات اور پالیسی کے مطابق کام کرے گی آدھی رات کے بعد آئی ڈی ایف نے سرکاری طور پر تقرریوں کا اعلان کیا تو زمیر نے بھی اسرائیل کاٹز کو جواب دیا، فوج کے بیان میں کہا گیا کہ اسٹافنگ ڈسکشن پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق اور قواعد کے تحت ہوئی ہے، چیف آف اسٹاف واحد مجاز اتھارٹی ہے جو کرنل اور اس سے اوپر کے رینک پر کمانڈروں کی تقرری کرتا ہے. بیان میں کہا گیا کہ چیف آف اسٹاف جنرل اسٹاف فورم کی موجودگی میں باقاعدہ اسٹافنگ ڈسکشن کرتا ہے اور تقرری کا فیصلہ کرتا ہے اس کے بعد یہ تقرری وزیر دفاع کے پاس منظوری کے لیے جاتی ہے، جو منظور یا مسترد کر سکتے ہیں اس کے باوجود آئی ڈی ایف نے ترقی پانے والے افسران کی فہرست جاری کر دی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عام طور پر سینئرافسران کی تقرریاں اندرونی فوجی اجلاس کے بعد وزیردفاع کے پاس منظوری کے لیے بھیجی جاتی ہیں اسرائیل کاٹز نے آج ایک اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ طے شدہ طریقہ کار پر عمل کریں گے وزیر دفاع نے کہا کہ چوں کہ یہ تقرریاں وزیرِ دفاع اور آئی ڈی ایف چیف آف اسٹاف کی مشترکہ ہوتی ہیں، اس لیے کرنل اور اس سے اوپر کے رینک کی تقرریوں کا ایک منظور شدہ طریقہ موجود ہے، اس طریقے کے مکمل ہونے سے پہلے کوئی ڈسکشن نہیں ہوتی. انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے چیف آف اسٹاف کو بتا دیا ہے کہ انہیں مزید وقت درکار ہے اور اس وقت یہ ڈسکشن نہیں ہونی چاہیے وہ ان سینئر افسران کو ترقی دینے پر غور کریں گے جو غزہ کے محاذ پر تعینات ہیں اور اپنی موجودہ ذمہ داری کا مقررہ وقت مکمل کیے بغیر دوسری ذمہ داریوں پر منتقل ہونا چاہتے ہیں جب کہ حماس کو شکست دینے کا کام ابھی مکمل نہیں ہوا. کاٹز نے کہا کہ وہ یہ بھی دیکھیں گے کہ آیا ان افسران کو ترقی دی جائے جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران غزہ محاذ پر کمان کی تھی یا جن کے نام ماضی میں غیر معمولی واقعات سے منسلک رہے ہیں انہوں نے دوبارہ زور دیا فوجی قیادت وزیردفاع کے ماتحت ہے اور اس کے احکامات اور پالیسی کے مطابق کام کرے گی. اسرائیلی ذرائع ابلاغ فوجی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کررہے ہیں کہ وزیردفاع کاٹز بلیک میل کر رہے ہیں اور فوجی سربراہ کے ساتھ ایسے برتاﺅ کر رہے ہیں جیسے وہ ایک جونیئر سپاہی ہوں ذرائع نے الزام لگایا کہ زمیر تقریباً ایک ماہ سے کاٹز سے ملاقات طے کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن کامیاب نہیں ہو سکے. اسرائیلی نشریاتی ادارے وائی نیٹ نیوز کے مطابق ملاقات کی آخری کوشش پیر کو ہوئی تھی لیکن انہیں ایسے رد کیا گیا جیسے وہ صرف کارپورل ہوں اسرائیل کے جریدے ”ہایوم“ نے کاٹز کے دفتر کے حوالے سے کہا کہ زمیر اچانک آئے تھے اور ملاقات کا وقت نہ ہونے کی وجہ سے درخواست مسترد کی گئی کیوں کہ فوجی سربراہ نے صرف 15 منٹ کی ملاقات مانگی تھی جبکہ کاٹز زیادہ وقت چاہ رہے تھے تاکہ تقرریوں پر تفصیلی غور ہو سکے زمیر نے ملاقات کے لیے پہلی بار جمعہ کو رابطہ کیا تھا. وائی نیٹ نے ایک ذریعے کے حوالے سے کہا کہ غیر معمولی بلیک میل کے طور پر اس معاملے کو حکومت کے اس مطالبے سے جوڑا جا رہا ہے کہ فوج غزہ شہر پر قبضے کی تیاری کرے، جسے گزشتہ ہفتے کابینہ نے منظور کیا تھا حالاں کہ ایال زمیر اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام نے اس پر اعتراض کیا تھا. ذرائع کا کہنا تھا کہ اگرچہ کاٹز سخت بیانات دے رہے ہیں لیکن اصل میں وزیراعظم نیتن یاہو ہی اس مہم کے پیچھے ہیںکاٹز اس سے قبل بھی زمیر سے علانیہ ٹکرا چکے ہیں انہوں نے زمیر کے پیشرو لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہلیوی سمیت دیگر اعلیٰ افسران، بشمول سابق فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری اور موجودہ انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ میجر جنرل شلومی بائنڈر سے بھی بارہا اختلافات کیے ہیں اس بار زمیر کی جانب سے جاری فہرست میں 14 افسران کو بریگیڈیئر جنرل، 4 کو کرنل کے رینک پر ترقی دی گئی جب کہ 8 بریگیڈیئر جنرل اور 2 کرنل کو اسی رینک پر نئی ذمہ داریاں سونپی گئیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیل کاٹز چیف آف اسٹاف آئی ڈی ایف وزیر دفاع افسران کی نے کہا کہ کے مطابق انہوں نے رہے ہیں دفاع کے کاٹز نے کے لیے ہے اور اور اس
پڑھیں:
غزہ پر قبضے کا صیہونی منصوبہ؛ جرمنی کا اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنے کا اعلان
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کے اعلان پر جرمنی نے شدید تنقید کرتے ہوئے اہم اقدام کا فیصلہ کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا کہ ہماری حکومت اب غزہ میں استعمال ہونے والے کسی بھی فوجی سامان کی اسرائیل کو فروخت کی منظوری نہیں دے گی۔
جرمنی کی حکومت کے اس فیصلے کے بعد سے اب اسرائیل کو جاری خودکار اسلحہ کی فروخت بند ہوجائے گی جب کہ جرمنی صیہونی ریاست کو اسلحہ فروخت کرنے والا سب سے بڑا ملک بن کر سامنے آیا تھا۔
یاد رہے کہ 2019 سے 2023 تک جرمنی نے اسرائیل کو 30 فیصد بڑے ہتھیار فراہم کیے جن میں جدید نیول آلات اور جنگی بحری جہاز شامل ہیں۔
جرمنی سے خریدے گئے ان ہتھیاروں کو اسرائیل 2023 سے غزہ میں جاری جارحیت میں استعمال کر رہا ہے۔ جس میں 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے جرمنی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ اقدام حماس کے دہشت گردی کو انعام دینے کے مترادف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا مقصد غزہ پر قبضہ کرنا نہیں بلکہ حماس سے آزادی دلانا ہے تاکہ ایک پرامن حکومت قائم ہوسکے۔
جرمنی کے علاوہ یورپی یونین، برطانیہ، چین، روس اور عرب ممالک نے بھی اسرائیل کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی کہا کہ امریکا اور اسرائیل کے مقاصد مشترک ضرور ہیں لیکن عملدرآمد کے طریقہ کار پر اختلافات موجود ہیں۔ غزہ میں انسانی المیہ فوری حل طلب ہے۔
یورپی یونین کی صدر ارسولا وان ڈیر لائن نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی فوری طور پر روکی جائے۔