بجلی 8 سے 10 روپے فی یونٹ سستی اور گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے حکومتی منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے ٹیکسوں میں کمی کے منصوبے کو آئی ایم ایف کی جانب سے مسترد کیے جانے کے بعد اسلام آباد نے ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت بنیادی ٹیرف میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کی جائے گی اور گردشی قرضے کے حجم کو ختم کیا جائے گا۔
اس منصوبے کے تحت، قرضوں کی ادائیگی میں 1.
اس دستیاب مالی گنجائش کا ایک بڑا حصہ، تقریباً 1 کھرب روپے، گردشی قرضے کے ذخائر کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا،” ایک اعلیٰ سرکاری ذریعے نے جمعرات کو دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی۔
آئی ایم ایف کا جائزہ مشن آئندہ ماہ کی پہلی تاریخوں میں، یعنی 4 مارچ 2025 سے اسلام آباد کا دورہ کرے گا تاکہ 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے پہلے جائزے پر مذاکرات کیے جا سکیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کر دیا، آؤٹ لک ‘مستحکم’ قرار
موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ اضافہ کرتے ہوئے اسے ‘Caa1’ سے ‘Caa2’ کر دیا گیا ہے، جسے ‘مستحکم’ آؤٹ لک بھی دیا گیا ہے۔
اس فیصلے کو ملک کی مالی حالت میں بہتری اور اصلاحات کے نفاذ کے تناظر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔
موڈیز نے اس ریٹنگ میں اضافے کی وجہ پاکستان کی بیرونی مالی حالت میں بہتری اور آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام کے تحت اصلاحات کی کامیاب تکمیل کو قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ متوقع ہے، اگرچہ ملک اب بھی بروقت مالی معاونت پر انحصار کرتا ہے۔
اسی طرح، حکومتی مالی پوزیشن بھی مضبوط ہو رہی ہے، لیکن قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت اب بھی کمزور ہے۔
موڈیز نے اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ پاکستان کی حکومتی حکمت عملی میں سیاسی غیر یقینی صورتحال اور کمزور حکومتی کارکردگی کے مسائل موجود ہیں، جو کریڈٹ پروفائل پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
تاہم مستحکم آؤٹ لک اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ موجودہ مالی صورتحال میں توازن ہے، اور اگر اصلاحات کی رفتار تیز ہوئی تو کریڈٹ پروفائل میں مزید بہتری ممکن ہے۔
یہ ریٹنگ میں اضافہ پاکستان کے مالی استحکام اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی عکاسی کرتا ہے، جو ملک کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں