کراچی: کراچی میں بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) ریڈ لائن منصوبے پر کام کے دوران یونیورسٹی روڈ پر ایک مرتبہ پھر پانی کی لائن ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے سڑک پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق بی آر ٹی ریڈ لائن کے تعمیراتی کام کے دوران کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر ایک مرتبہ پھر پانی کی لائن ٹوٹ گئی۔حسن اسکوائر سے جیل چورنگی کے درمیان لائن ٹوٹنے سے پانی سڑک پر آگیا جبکہ متعدد واٹر ٹینکرز بھی پانی بھرنے کی وجہ سے روڈ پر دھنس گئے۔

سڑک پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی جانب سے فراہمی آب کی لائنوں کے مرمتی کام کی وجہ سے شہر کے بیشتر علاقوں کو پانی کی فراہمی پہلے ہی بند ہے۔

واٹر کارپوریشن کے مطابق ایف ٹی ایم کی 48 انچ اور سی ٹی ایم کی 54 انچ کی لائن کی مرمت کی جارہی ہے، پانی کی لائنوں کا مرمتی کام72 گھنٹوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔

واٹر کارپوریشن کے مطابق مرمتی کی وجہ سے 250 ملین گیلن پانی کی قلت ہورہی ہے جس کے باعث لیاقت آباد، ناظم آباد، پاک کالونی، گولیمار، شیر شاہ، اولڈ سٹی ایریا، لانڈھی، کورنگی، پی اے ایف بیس مسرور میں بھی پانی کی سپلائی جزوی معطل ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 15 دسمبر کو کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر 3 کروڑروپے کی لاگت سے چند روز قبل مرمت کی گئی پانی کی لائن دوبارہ ٹوٹ گئی تھی جس کے بعد شہر قائد کو دھابیجی سے پانی کی سپلائی بند کردی گئی تھی۔

ترجمان واٹربورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ یونیورسٹی روڈ پر پانی کی 84 انچ قطرکی مرکزی لائن کا مرمتی کام پیر سے شروع کیا جائے گا جس میں 3 روز لگ سکتے ہیں۔

ترجمان واٹر بورڈ نے بتایا تھا کہ کراچی کو مجموعی طور پر 650 ملین گیلن یومیہ (ایم جی ڈی) پانی فراہم کیا جاتا ہے، شہر کو 500 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی، مرمتی کام کے باعث شہر کو یومیہ 150 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن کراچی میں مرمتی کام کی وجہ سے کے مطابق ٹوٹ گئی کام کے

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)صوبائی وزیر لائیو سٹاک و زراعت سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت محکمہ لائیو سٹاک میں گھوڑوں کی مقامی نسل کے تحفظ و فروغ کے حوالے سے تکنیکی ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب احمد عزیز تارڑ،کوارڈی نیٹر ارتضاء ،وائس چانسلر یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ انیمل سائنسز لاہور ڈاکٹر یونس نے بھی شرکت کی۔

صوبائی وزیر لائیو سٹاک و زراعت سید عاشق حسین کرمانی نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی قیادت میں محکمہ لائیو سٹاک نے پچھلے ایک سال سے زیادہ عرصہ میں مویشی پال کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں جن سے لائیو سٹاک فارمرز مستفید ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

محکمہ لائیو سٹاک نے آج سے پہلے کبھی بھی گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج پر کام نہیں کیا۔

ہماری حکومت نے پہلی بار اس پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔اس مقصد کے حصول کے لیے تحصیل کی سطح پر وٹرنری ڈاکٹرز کی تربیت، بیمار گھوڑوں کے علاج کے لیے ویکسین کی وافر مقدار میں فراہمی اور الٹرا ساؤنڈ کی سہولت کو یقینی بنائے گی۔انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان بالخصوص پنجاب میں گھوڑوں کی کوئی خاص و مقامی بریڈ نہیں ہے۔آج حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر اہم خصوصیات اور سٹنڈرڈز کی حامل گھوڑوں کی قابل شناخت نسل کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

حکومت پرائیویٹ سیکٹر کو گھوڑوں کے سیکس سمین،ٹرانسپلانٹ اور نیوٹریشن کی فراہمی میں ممکنہ حد تک سپورٹ کرنے پر یقین رکھتی ہے۔محکمہ کی جانب سے اس ضمن میں ایک پراجیکٹ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ آپ ممبران اور بریڈرز پر مشتمل تکنیکی گروپ کی قیمتی آراء ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔جس سے ہم ایک حتمی نتیجہ اخذ کریں گے۔

سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب احمد عزیز تارڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک گھوڑوں کی مقامی نسل کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے اور ان کی تشخیصی سہولیات کی بہتری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔قبل ازیں اجلاس میں گھوڑوں کی مقامی نسلوں کے خالص خواص کو دستاویزی شکل دینے،معیاری افزائش نسل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سطح پر ان کی نمائندگی یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔

ماہرین نے اس امر پر زور دیا کہ گھوڑوں کی دیسی نسل کا مکمل ریکارڈ مرتب کرنا ناگزیر ہے تاکہ نایاب نسل کو معدوم ہونے سے بچایا جا سکے۔اجلاس میں تکنیکی ورکنگ گروپ کے ممبران،ممتاز ہارس بریڈرز،بروکس پاکستان کے نمائندگان ، وٹرنری یونیورسٹی کے ماہرین اور محکمہ لائیو سٹاک کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ ای ٹیکسی منصوبے کا آغاز اگست میں ہوگا
  • کراچی میں ہلکی بارش اور بوندا باندی کا امکان
  • پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
  • گلشن اقبال میں نالے کی صفائی کے دوران پانی کی لائن پھٹ گئی
  • کراچی، کباڑ کے بڑے گودام میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی
  • پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، تنازعات کا پرامن حل پائیدار عالمی امن کی ضمانت ہے: اسحاق ڈار
  • برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی
  • وزیراعظم نے سیف سٹی کے منصوبے  پولیس سٹیشن آن وہیلز کا افتتاح کر دیا
  • کراچی: جیولری شاپ میں ڈکیتی، زخمی دکاندار دم توڑ گیا
  • بارشوں سے تباہی کے دوران بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا اور تربیلا ڈیم پر الرٹ جاری