’آپ کے پاس درست معلومات نہیں‘، وسیم اکرم سے طلاق کی خبروں پر اہلیہ شنیرا کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ’آوٗٔٹ آف کانٹیکسٹ کرکٹ‘ نامی پیج پر گزشتہ ماہ ایک پوسٹ کی گئی جس پر کرکٹ کے ایسے 12 کھلاڑیوں کی تصاویر لگائی گئیں جنہیں یا تو طلاق ہوچکی یا پھر انہیں ان کی بیگمات نے چھوڑ دیا، اور اس پوسٹ میں پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم کی تصویر بھی شامل تھی۔
وسیم اکرم کا نام شیئر کیے جانے پر ان کی اہلیہ شنیرا اکرم نے اس پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ واضح طور پر سیاق و سباق سے ہٹ کر بات کر رہے ہیں اور آپ کے پاس درست معلومات بھی نہیں ہیں۔
Hey @GemsOfCricket You guys are definitely "out of context" and from what I can see you're also out of correct and reliable information! ???????? https://t.
— Shaniera Akram (@iamShaniera) February 25, 2025
ان کھلاڑیوں میں ہندوستانی سابق کرکٹر شیکھر دھون، محمد اظہر الدین، ونود کامبلی، روی شاستری، ہاردک پانڈیا، بھارت کے سابق وکٹ کیپر دنیش کارتک، پاکستان کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان وسیم اکرم، انیل کمبلے، شین وارن، جواگل سرناتھ، محمد شامی اور یزوندرا چاہال شامل ہیں۔
شنیرا اکرم کی پوسٹ پر کئی لوگوں نے ان کی حمایت کی اور پیج انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ان کی پوسٹ نہ صرف غلط ہے بلکہ حساس بھی لہٰذا فوری طور پر اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کیا جائے۔
Wasim got divorced? Kuch bhi.
Anil Kumble is also divorced? When?@GemsOfCricket should delete this tweet for it being factually incorrect and also insensitive at the same time.
— Ankit Uttam (@ankituttam) February 25, 2025
صارفین نے تبصرہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وسیم اکرم کی پہلی اہلیہ بیماری کے باعث انتقال کرگئی تھیں اور انہوں نے طلاق نہیں دی تھی۔
واضح رہے کہ وسیم اکرم نے شنیرا سے 2015 میں شادی کی تھی۔ یہ ان کی دوسری شادی ہے۔ اس سے قبل سال 2009 میں وسیم اکرم کی پہلی اہلیہ بیماری کے باعث انتقال کرگئی تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی کرکٹر شنیرا اکرم وسیم اکرم وسیم اکرم طلاقذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی کرکٹر شنیرا اکرم وسیم اکرم وسیم اکرم طلاق وسیم اکرم اکرم کی
پڑھیں:
سیکرٹری پاور ڈویژن کی بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے کی خبروں کی تصدیق
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سیکرٹری پاور ڈویژن نے بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری کو ختم کرنے کی خبروں کی تصدیق کردی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمیں جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا جس دوران سیکرٹری پاور ڈویژن نےبریفنگ دی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ پاکستان کے 58 فیصد صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں حکومت بجلی کے بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتی ہے، گزشتہ چند سالوں میں پروٹیکٹڈ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس
انہوں نے کہا کہ حکومت پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پرمحفوظ بجلی صارفین کا تعین کیا جائے گا اور 2027 سےغریب بجلی صارفین کو نقد رقم ملا کرے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کےلیے 2 تجاویز دی ہیں، پہلی تجویزکے تحت موجودہ انڈسٹری کو دوسری شفٹ کے لیے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دی جا سکتی ہے، دوسری تجویز کے تحت نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹامائننگ کو کم ریٹ دینے پربجلی دی جاسکتی ہے۔
سیکرٹری نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں مگر فی الحال انہوں نے تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا، آئی ایم ایف سے منظوری ملنےکی صورت میں فوری طور پر کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی
اس پر کمیٹی رکن عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کووڈ میں یہ سہولت فراہم کر چکی ہے، حکومت آئی ایم ایف کی طرف دیکھنے کی بجائے خود فیصلہ کرے۔
اجلاس میں ممبر کمیٹی شازیہ مری نے کہا کہ ملک میں اضافی بجلی دستیاب ہے تو ہر جگہ لوڈشیڈنگ کیوں کی جارہی ہے، سانگھڑ میں 14 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی، تھر کے کوئلے سے سستی بجلی بنانے کاکام کئی سال تک مافیا کے دباؤ پر روکے رکھا، ساہیوال کوئلہ پلانٹ پر ہم نےاحتجاج کیا مگر آج تسلیم کیاجارہاہےکہ یہ بے وقوفی تھی۔
اس پر سیکرٹری پاور نے کہا کہ تھر کے کوئلے سے سستی ترین بجلی مل رہی ہے اور تھر کے کوئلے سے مزید پاور پلانٹس چلانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، تھر کے کوئلے کو دیگر پاور پلانٹس تک لانے کے لیے ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا جب کہ جامشورو پاور پلانٹ کو بھی تھر کے کوئلے پر چلایا جائے گا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید الزہبی کی ملاقات
سیکرٹری پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ آئندہ 10 سالوں میں درآمدی فیول پر کوئی نیا پلانٹ نہیں لگے گا، حکومت کی ترجیح پن بجلی گھر اور مقامی کوئلہ پلانٹس ہیں، متبادل ذرائع توانائی والے پلانٹس کو بھی فروغ دیا جائے گا، صنعتی اورکمرشل صارفین پر کراس سبسڈی کابوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔
مزید :