چلاس میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پی پی کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ اگر سنجیدہ مذاکرات نہیں کئے گئے اور عوامی مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو ہم استعفیٰ دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے متاثرین دیامر بھاشا ڈیم کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری تک دیامر ڈیم کے متاثرین کی آواز پہنچاؤں گا۔ اگر سنجیدہ مذاکرات نہیں کئے گئے اور عوامی مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو ہم استعفیٰ دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔ عوامی حقوق کے لئے کئی اقتدار قربان کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی جانب سے احتجاجی دھرنے کے لئے چھے لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ احتجاج صرف دیامر کے عوام کا نہیں بلکہ ہم سب کا احتجاج ہے، پورے گلگت بلتستان کا احتجاج ہے۔ ہم گلگت بلتستان کے تمام عوام بحیثیت قوم متحد ہیں ہم ایک دوسرے کی جان ہیں، ہماری غیرت و عزت ایک ہے۔ دیامر ڈیم کے متاثرین کا معاہدہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہوا ہے، پیپلز پارٹی عوامی حقوق کا ہر حال میں تحفظ کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر عوامی مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو آپ لوگ حکم کریں پورے گلگت بلتستان سے عوام آپ لوگوں کے احتجاج میں شامل ہونے کے لئے روانہ ہونگے اور گلگت بلتستان کے ہر ضلع میں احتجاج ہو گا۔ واپڈا اور متعلقہ ادارے سنجیدہ مذاکرات کریں اور عوامی مطالبات تسلیم کریں۔ کئی بار کمیٹیاں بنائی گئیں مگر مسائل حل نہیں کئے گئے۔ ملک میں اور بھی بڑے ڈیم بنائے گئے ہیں مگر پہلے وہاں کی عوام کو مطمئن کیا گیا ہے اور انکے مطالبات تسلیم کئے گئے ہیں، لہذا دیامر ڈیم کے متاثرین کے مطالبات تسلیم کر کے عوام کو مطمئن کیا جانا ضروری ہے۔ مطالبات کے حصول کے لئے پرامن دھرنے پر دیامر کے علمائے کرام، اکابرین اور عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ تمام مسائل کا حل بالآخر مذاکرات کے ذریعے نکلنا ہے، امید کرتے ہیں کہ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعے عوامی مطالبات تسلیم کئے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عوامی مطالبات تسلیم گلگت بلتستان نہیں کئے گئے پیپلز پارٹی دیامر ڈیم اور عوام کے لئے ڈیم کے

پڑھیں:

جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

فوٹو: اسکرین گریب

وزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ 

انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔  

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔

پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔

انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، امجد حسین ایڈووکیٹ
  • جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی آج ملاقات ، متنازع کینال کے معاملے پر مثبت پیشرفت کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات متوقع
  • وفاقی اور گلگت بلتستان حکومتیں بارش متاثرین کی فوری امداد، بحالی کیلئے اقدام کریں: بلاول
  • پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • بانی پی ٹی آئی پر غیر اعلانیہ پابندی عائد، ذہنی و جسمانی اذیت دی جارہی ہے، قاضی انور ایڈووکیٹ
  • مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے
  • جنہیں فارم 47 کا طعنہ دیا ان کے ووٹوں سے ہی زرداری صدر بنے: رانا ثناء