کراچی: ہاتھیوں میں انسان سے ٹی بی کی منتقلی کا پہلا مشتبہ کیس
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی سفاری پارک کی 2 ہتھنیاں ملائیکہ اور مدھوبالا میں تپ دق (ٹی بی) کی تشخیص ہوئی ہے۔ خدشہ ہے کہ دونوں ہتھنیاں کراچی چڑیا گھر میں اپنی دیکھ بھال کرنے والے افراد میں سے کسی سے متاثر ہوئی ہیں۔
یہ پاکستان میں انسان سے جانوروں میں ٹی بی کی منتقلی کا پہلا دستاویزی کیس ہوسکتا ہے، جو جانوروں اور انسانوں کے لیے خطرات پیدا کرنے والے زونوٹک بیماریوں اور صحت کے خطرات کے بارے میں سنجیدہ خدشات کو اجاگر کرتا ہے۔
انفیکشنز کے ماہر ڈاکٹر نسیم صلاح الدین کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ تمام 4 ہاتھیوں میں، جن میں وہ 2 بھی شامل ہیں جو پہلے مر چکے ہیں، کراچی چڑیا گھر کے اپنے دیکھ بھال کرنے والوں سے ٹی بی منتقل ہوئی۔ اب ملائیکہ اور مدھوبالا بھی اس مرض کا شکار ہیں اور ان کا علاج کرنے کے لیے کم از کم ایک سال کی ضرورت ہوگی۔
مزید پڑھیں: پوجا سے سونیا تک
متعدد ٹیسٹوں نے تصدیق کی کہ دونوں ہاتھیوں میں مائیکو بیکٹیریم ٹی بی کمپلیکس (MTBC) نامی بیکٹیریا موجود ہے، جو انسانوں اور جانوروں میں ٹی بی کی وجہ بنتا ہے۔ ڈاکٹر نسیم صلاح الدین کے مطابق MTBC دنیا بھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے، جو انسانوں اور جنگلی حیات دونوں کو متاثر کرتا ہے۔
ہاتھیوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کے ٹیسٹ بھی کیے گئے لیکن ان میں کوئی فعال ٹی بی کا کیس نہیں ملا۔ تاہم، انہوں نے کراچی چڑیا گھر کے تمام عملے کی اسکریننگ کرنے کی سخت سفارش کی تاکہ کسی بھی غیر علامتی کیریئر کا پتا چلایا جا سکے جو بیکٹیریا جانوروں تک منتقل کرسکتا ہو۔
ڈاکٹر نسیم صلاح الدین نے وضاحت کی کہ عام طور پر مویشی مائیکو بیکٹیریم سے متاثر ہوتے ہیں جو ٹی بی کا باعث بنتا ہے لیکن کراچی کے ہاتھیوں کے کیس میں ہم نے دوا مزاحم ٹی بی پائی ہے جو انسانوں سے جانوروں میں منتقل ہوچکی ہے۔ اس قسم کی ٹی بی پہلے بھی 2 ہاتھیوں کی موت کا سبب بنی تھی۔
مزید پڑھیں: سفاری پارک میں ہتھنی سونیا کی موت کیسے ہوئی؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشاف
ہاتھیوں میں ٹی بی کی تصدیق کے بعد کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (KMC)نے متاثرہ جانوروں کے علاج کے لیے سندھ اسپتال، آغا خان یونیورسٹی اسپتال اور دیگر اداروں کے سینیئر انفیکشن ڈیزیز ماہرین سے مدد طلب کی ہے۔
طبی ماہرین کو ہاتھیوں میں ٹی بی کے علاج کا کوئی تجربہ نہیں تھا، انہوں نے عالمی ادارہ صحت (WHO) سے رابطہ کیا، جس نے انہیں سری لنکا میں قومی زولوجیکل گارڈن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجاپکسلے چندانا راجا پکشا کے بارے میں بتایا جنہیں ہاتھیوں میں ٹی بی کے علاج کا وسیع تجربہ ہے۔
ڈاکٹر نسیم صلاح الدین نے کہا کہ ہم نے ملائیکہ اور مدھوبالا کے علاج کے لیے ایک نسخہ تیار کیا ہے اور اسے ڈاکٹر راجاپکشا کو سری لنکا بھیجا ہے تاکہ وہ اس کا جائزہ لیں۔ ان کی منظوری ملنے کے بعد ہم ادویات کی فراہمی اور انہیں ہاتھیوں کو دینے کے لیے انتظامات شروع کریں گے۔
مزید پڑھیں: کراچی سفاری پارک کی ہتھنی سونیا کیسے مری؟
انہوں نے بتایا کہ ہر ہاتھی کو روزانہ کم از کم 300 گولیاں اینٹی ٹی بی ادویات کی درکار ہوں گی، اس کے ساتھ اضافی علاج جیسے اینٹی پیراسٹک ادویات، اینٹی بایوٹکس، اور بہتر غذا بھی دی جائے گی۔ علاج کا یہ کورس کم از کم ایک سال تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے یہ عمل نہایت چیلنجنگ اور وسائل کی کمی کا سامنا کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہاتھیوں کا علاج کرنا ایک مشکل کام ہوگا کیونکہ ہم نے اس قسم کا کیس پہلے کبھی نہیں دیکھا اور پاکستان میں کسی کو ہاتھیوں میں ٹی بی کے علاج کا تجربہ نہیں۔ ہم روزانہ سری لنکن ماہرین سے مشاورت کر رہے ہیں اور ایک حکمت عملی تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ حکام ادویات اور دیگر ضروری وسائل کا انتظام کس طرح کریں گے۔
مزید پڑھیں: اپنی ساتھی ’سونیا‘ کی موت کے بعد ’ملکہ‘ غم سے دوچار
اسلام آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) کے عہدیداروں نے تسلیم کیا کہ انسان، ٹی بی جانوروں میں منتقل کر سکتے ہیں، لیکن ان کے پاس ابھی تک پاکستان میں چڑیا گھر کے جانوروں یا مویشیوں میں مائیکو بیکٹیریم ٹی بی کمپلیکس سے متاثر ہونے کا کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے۔
قومی ادارہ صحت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وفاقی وزارت صحت نے حال ہی میں ’ون ہیلتھ ورک فورس ڈویلپمنٹ پروجیکٹ‘ شروع کیا ہے تاکہ زونوٹک بیماریوں، اینٹی مائیکروبائل مزاحمت اور موسمیاتی صحت کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہنر مند ورک فورس کو تربیت دی جا سکے۔ زونوٹک بیماریاں، جو جانوروں اور انسانوں کے درمیان منتقل ہو سکتی ہیں، ایک حقیقی اور بڑھتا ہوا خطرہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پوجا ٹی بی سونیا کراچی چڑیا گھر کراچی سفاری پارک مدھوبالا ملائیکہ ملکہ ہاتھی ہتھنی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پوجا ٹی بی سونیا کراچی چڑیا گھر کراچی سفاری پارک مدھوبالا ملائیکہ ملکہ ہاتھی ہتھنی ڈاکٹر نسیم صلاح الدین مزید پڑھیں سفاری پارک ٹی بی کی علاج کا کے علاج اور ان کے لیے
پڑھیں:
عید کے موقع پر استعمال بڑھنے سے کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا
کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ عید کی تعطیلات کے دوران واٹر ٹینکر سروس جاری رہے گی، تاہم سروس پر انحصار کرنے والے لوگوں کو اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی کیونکہ شہر بھر میں مشکل سے 15 ایم جی ڈی پانی ٹینکرز کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں عید کی چھٹیوں میں تہواروں اور قربانی کے لیے زیادہ استعمال کی وجہ سے شہریوں کو پانی کے بڑے بحران کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہر قائد کے بڑے حصوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا ہے کیونکہ شہر کو روزانہ ایک ہزار 200 ملین گیلن (ایم جی ڈی) پانی کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم اسے روزنہ صرف 650 ایم جی ڈی ملتا ہے۔ اس کے علاوہ لائن لاسز اور چوری بھی پانی کی فراہمی کو متاثر کرتی ہے، جس سے لوگوں کی بڑی تعداد پانی کی شدید قلت کا شکار ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ عید کی تعطیلات کے دوران واٹر ٹینکر سروس جاری رہے گی، تاہم سروس پر انحصار کرنے والے لوگوں کو اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی کیونکہ شہر بھر میں مشکل سے 15 ایم جی ڈی پانی ٹینکرز کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔
واٹر یوٹیلیٹی حکام کے مطابق 3 ہزار 500 سے زائد رجسٹرڈ واٹر ٹینکرز ہیں جو شہریوں کو فراہمی کے لیے شہر کے کئی اضلاع میں 7 ہائیڈرنٹس سے پانی حاصل کرتے ہیں۔ واٹر ٹینکرز آپریٹرز کا کہنا تھا کہ عید کی چھٹیوں میں ہائیڈرنٹس سے پانی فراہم کرنے والے واٹر ٹینکرز کی تعداد غیر معمولی حد تک کم ہو گی کیونکہ بہت سے ٹینکر ڈرائیور پہلے ہی تہوار کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں۔ شہر بھر میں پانی کی مسلسل قلت کی وجہ سے لوگ زیادہ تر پانی کے ٹینکروں پر انحصار کرتے ہیں، تاہم انہیں اسے حاصل کرنے کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ واٹر یوٹیلیٹی کو ہر ضلع کے لیے مختص پانی کے کوٹے سے زیادہ بکنگ ملتی ہے۔
نارتھ کراچی کے رہائشی محمد عمیر نے بتایا کہ وہ گزشتہ تین روز سے پانی کا ٹینکر لینے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن کامیاب نہیں ہوسکے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی مجھے کہا جاتا ہے کہ اپنی باری کا انتظار کرو، جو کبھی نہیں آتی۔ رہائشیوں نے یہ بھی شکایت کی کہ ’ٹینکر مافیا‘ سرکاری قیمت پر پانی کا ٹینکر فراہم نہیں کرتا اور ہمیشہ ان سے زائد قیمت وصول کرتا ہے۔ پانی کے ٹینکوں سے لدی چھوٹی پک اپ، گدھا گاڑیوں کی ایک اچھی خاصی تعداد کم آمدنی والے محلوں کے بہت سے گنجان آباد علاقوں میں بھی چل رہی ہے اور اپنی پسند کے داموں پانی بیچ رہی ہے۔ بلدیہ ٹاؤن میں رہنے والے ایک مستری نے بتایا کہ اس نے ایک گاڑی کے ذریعے پانی حاصل کیا اور وہ اسے بہت معاشی طور پر استعمال کر رہا ہے کیونکہ وہ ٹینکر کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں عید کے دن ایک ہفتہ بعد نہاوں گا۔ واٹر یوٹیلیٹی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ عید کی تعطیلات کے دوران پانی کی باقاعدہ فراہمی اور ٹینکر سروس بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ تہوار کے دوران شہریوں کو صاف اور بروقت پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ہائیڈرنٹس سیل کے انچارج محمد صدیق تونیو نے کہا کہ تمام آن لائن بکنگ صارفین کو عید کے دوران پانی کے ٹینکرز کی بروقت فراہمی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکر ڈرائیوروں اور ہائیڈرنٹس سیل کے عملے کی تمام طے شدہ چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عید کے دوران سروس مکمل طور پر فعال رہے۔ ادھر عزیز آباد کے رہائشیوں نے اپنے علاقے میں پانی کی فراہمی میں ناکامی پر کراچی واٹر کارپوریشن کے خلاف احتجاج کیا۔