35 سالوں سے چینی چکھی نہ ہی جِم سیشن چھوڑا، جان ابراہم کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے بہترین اداکاروں کی بات کی جائے تو جان ابراہم کا نام اس فہرست میں سب سے اوپر آتا ہے۔ جان وہ اداکار ہیں جنہوں نے انڈسٹری میں کئی سالوں سے اپنی جسمانی ساخت کو برقرار رکھا ہے۔
حال ہی میں جان ابراہم نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے پچھلے 35 سالوں میں کبھی چینی کو چکھا تک نہیں ہے اور نہ ہی اتنے سالوں میں کبھی اپنا جِم سیشن چھوڑا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
اداکار نے مزید کہا کہ خود کی دیکھ بھال ان کا حقیقی مذہب ہے۔ ہالی ووڈ رپورٹر کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کہا کہ ان کے مطابق جسم ایک مندر ہے جس کی پرورش اور دیکھ بھال کرنا بےحد ضروری ہے۔
جان ابراہم نے اس انٹرویو میں یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ میگرین کے عارضے میں مبتلا ہیں اور جب انہیں یہ درد ہوتا ہے تو وہ جِم میں ہلکا پھلکا فٹنس سیشن لیتے ہیں مگر کبھی اسے مِس نہیں کرتے اور یہی ان کی فٹنس کا راز ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جان ابراہم
پڑھیں:
ملک میں کوئی آواز ایسی نہیں جو عوامی مسائل پر بات کرسکے، حافظ نعیم
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریاست کی سطح پر عوام کے ساتھ دھوکا دہی کی جارہی ہے، گزشتہ سال زراعت میں آگے تھے موجودہ مالی سال میں ہم پیچھے ہیں، کسان رُل گئے، کبھی کھاد نہیں ملتی، کبھی گنے کی قیمت پوری نہیں ملتی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی آواز ایسی نہیں جو عوامی مسائل پر بات کرسکے۔ شہر قائد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ پہلے چینی ایکسپورٹ کی گئی اب امپورٹ کی جارہی ہے، چینی کی بڑھتی قیمتوں کاذمہ دار کون ہے۔؟ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہمارا میئر نہیں آنے دیا گیا، ہم پیچھے نہیں ہٹے، ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک کیوں نہیں پہنچ رہا، پاکستان میں کوئی آواز ایسی نہیں کہ عوام کے مسائل پر کوئی بات کر سکے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریاست کی سطح پر عوام کے ساتھ دھوکا دہی کی جارہی ہے، گزشتہ سال زراعت میں آگے تھے موجودہ مالی سال میں ہم پیچھے ہیں، کسان رُل گئے، کبھی کھاد نہیں ملتی، کبھی گنے کی قیمت پوری نہیں ملتی۔ حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں بھوک سے ہزاروں کی تعداد میں بچے شہید ہو چکے، فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونا ہو گا، غزہ کے لوگوں کیلئے آواز بلند کرنی چاہیے۔