بھارتی پولیس نے جھوٹے مقدمے میں کشمیری تاجر کو گرفتار کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کشمیری تاجر پر جموں و کشمیر کی آزادی کی حمایت اور آزاد کشمیر اور پاکستان میں حریت تنظیموں کے ساتھ روابط کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں پولیس نے ایک کشمیری تاجر کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس کی ایجنسی، کائونٹر انٹیلی جنس کشمیر نے سی آئی ڈی اور دلی پولیس کے ہمراہ ایک کارروائی کے دوران سرینگر کے علاقے بمنہ کے ایک معروف کشمیری تاجر پرویز احمد خان کو دلی کے ایک ہوٹل میں جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا۔ کشمیری تاجر پر جموں و کشمیر کی آزادی کی حمایت اور آزاد کشمیر اور پاکستان میں حریت تنظیموں کے ساتھ روابط کا الزام عائد کیا گیا ہے۔کشمیری تاجر دستکاریوں کی تجارت کرتا ہے اور اسی سلسلے میں نئی دلی میں موجود تھا جب اسے گرفتار کیا گیا۔ بھارتی پولیس حکام کے مطابق گرفتار پرویز احمد خان کو نئی دلی سے سرینگر منتقل کرنے کے بعد مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بھارتی پولیس کے مطابق اس کیس میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارتی پولیس کشمیری تاجر
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔