کرکٹ ٹیم کے کپتان کا مستعفی ہونے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان جوز بٹلر کپتانی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے، کہنا ہے کہ وہ اپنی کرکٹ پر فوکس کرنا چاہتے ہیں۔
جوز بٹلر نے کہا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی میں ٹیم ان کی قیادت میں اچھا کھیل پیش نہیں کرسکی اور ان کی کپتانی میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے نتائج مایوس کن رہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کرکٹ پر فوکس کرنا چاہتے ہیں۔
جنوبی افریقا کے خلاف میچ جوز بٹلر کا بطور کپتان آخری میچ ہوگا۔خیال رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں انگلینڈ کو اب تک اپنے دونوں میچوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انگلینڈ کو ٹورنامنٹ میں اپنے پہلے میچ میں آسٹریلیا اور دوسرے میچ میں افغانستان کے ہاتھوں شکست ہوئی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان اور سابق چیف سلیکٹر معین خان نے ایشیا کپ میں بھارتی رویے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے کو پرزور طریقے سے آئی سی سی کے سامنے اٹھائے، بھارت کے خلاف ہونے والے مقابلے میں میچ ریفری کے غیر پروفیشنل رویہ پر بھرپور ایکشن لیا جائے۔
مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری ادا کرنے والے معین خان نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ وہ آئی سی سی کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے اور پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی چیئرمین ایشین کرکٹ کونسل کی حیثیت سے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔
میچ میں پاکستان کی ناقص پرفارمنس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن توقعات پر پورا نہیں اتری۔ بیٹرز نے میرٹ پر بیٹنگ نہیں کی،بیٹرز اپنی مرضی کے مطابق شارٹس کھیلتے رہے اور وکٹیں گنواتے رہے۔کرکٹ ایسے نہیں کھیلی جاتی جیسے ہمارے بیٹرز نے کھیلے۔
انہوں نے کہا کہ سینیر بیٹر بابر اعظم اور محمد رضوان کے متبادل موجود نہ تھے تو ان کو قومی ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا گیا،ایسا لگتا ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے ساتھ ذاتی دشمنی نبھائی گئی ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کے اسٹرائیک ریٹ دیکھنے والے پاکستان ٹیم میں موجود بیٹرز کے بھی اسٹرائیک ریٹ دیکھیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کو بھارت سے شکست ضرور ہوئی ہے لیکن وہ ایشیا کپ سے باہر نہیں ہوا۔اب بھی گرین شرٹس کے پاس کم بیک کرنے کا موقع ہے۔پاکستان ہمیشہ اچھی کارکردگی دکھا کر کھیل میں واپس آتا ہے۔ پاکستان اور بھارت ٹی ٹوئنٹی کی بہترین ٹیمیں ہیں۔