قادر پور میں کھوسہ قبائل کے سردار سخی عبدالرزاق سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حضرت محمد مصطفیٰ (ص) نے منجی عالم بشریت حضرت امام مہدی علیہ السلام کے آنے کی بشارت دی۔ جس کا تذکرہ شیعہ اور سنی دونوں کتب احادیث میں موجود ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچ من حیث القوم آل رسول (ع) کے طرف دار اور وفادار رہے ہیں۔ اہل بیت پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عشق اور محبت ایمان کی نشانی ہے۔ حضرت امام مہدی علیہ السلام پر ایمان امت مسلمہ کے درمیان متفقہ عقیدہ ہے۔ حضرت محمد مصطفیٰ (ص) نے منجی عالم بشریت حضرت امام مہدی علیہ السلام کے آنے کی بشارت دی۔ جس کا تذکرہ شیعہ اور سنی دونوں کتب احادیث میں موجود ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قادر پور میں ایک وفد کے ہمراہ کھوسہ قبائل کے سردار سخی عبدالرزاق خان کھوسہ سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود ڈومکی نے ان کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی بھی کی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور دینی امور پر گفتگو ہوئی۔ انہوں نے اس موقع پر سردار سخی عبدالرزاق خان کھوسہ کو دیوبندی عالم دین مفتی نظام الدین شامزئی کی کتاب عقیدہ ظہور مہدی کا تحفہ بھی پیش کیا۔ اس موقع پر مجلس علمائے مکتب اہل بیت کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی، گل محمد خان ٹالانی و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت امام مہدی علیہ السلام اپنے 313 اصحاب کے ساتھ آئیں گے۔ اصحاب بدر رضی اللہ عنہم اور حضرت طالوت علیہ السلام کے مخلص اصحاب کی تعداد کے برابر، ایسے 313 کہ زمین اور آسمان نے ایسے تین سو تیرہ انسان نہیں دیکھے ہوں گے۔ یہ اصحاب امام مہدی علیہ السلام تاریخ انسانی کے بے عیب اور بے مثال انسان ہوں گے، جو اپنی عظمت کردار حکمت دانائی شجاعت بہادری میں بے مثال اور اعلیٰ انسانی صفات کا عملی مظہر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جیکب آباد میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔ سیاسی، سماجی، قبائلی، مذہبی رہنماؤں اور منتخب نمائندوں کو چاہئے کہ وہ عوامی مسائل پر آواز بلند کریں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سردار سخی عبدالرزاق کھوسہ نے کہا کہ ہم آل محمد (ص) کے غلام اور پنجتن پاک (ع) سے محبت کرنے والے ہیں۔ آل رسول کا احترام ہمیں آباء و اجداد سے میراث میں ملا ہے۔ ہم حضرت غازی عباس علمدار علیہ السلام کے علم پاک سے عقیدت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیکب آباد کی سیاست میں ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت کے ساتھ اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رابطہ اور مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حضرت امام مہدی علیہ السلام سردار سخی عبدالرزاق علیہ السلام کے علامہ مقصود نے کہا کہ ڈومکی نے انہوں نے پر گفتگو کے ساتھ

پڑھیں:

’اور کیسے ہیں؟‘ کے علاوہ بھی کچھ سوال جو آپ کو لوگوں کے قریب لاسکتے ہیں!

کیا صرف چند معیاری سوالات آپ کو دوسروں کے قریب لا سکتے ہیں؟ نیدرلینڈز کی یونیورسٹی آف ایمسٹرڈیم کے ماہرین نفسیات نے ایسا ہی ایک تجربہ کیا جس نے حیران کن نتائج دیے۔

یہ بھی پڑھیں: اکثر افراد کو درپیش ’دماغی دھند‘ کیا ہے، قابو کیسے پایا جائے؟

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ماہر نفسیات ایڈی برومیل مین اور ان کی ٹیم نے 8 سے 13 سال کی عمر کے بچوں اور ان کے والدین پر ایک تجربہ کیا جس میں والدین نے اپنے بچوں سے صرف 14 سوالات پوچھے۔ یہ سوالات عام گفتگو سے ہٹ کر، ذاتی تجربات اور جذبات سے متعلق تھے۔

مثال کے طور پر اگر آپ دنیا کے کسی بھی ملک جا سکتے تو کہاں جاتے اور کیوں؟ اب تک کا سب سے عجیب تجربہ کیا رہا؟ آپ آخری بار کب تنہا محسوس ہوئے اور کیوں؟

9 منٹ کی گفتگو

اس مختصر بات چیت کے بعد بچوں سے سوالنامہ پر کروایا گیا تاکہ یہ جانا جا سکے کہ وہ اپنے والدین سے کتنا پیار محسوس کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: آوازیں سننا ذہنی بیماری یا روحانی رابطہ؟

صرف 9 منٹ کی گفتگو کے بعد بچوں نے والدین کی محبت اور سپورٹ کا زیادہ احساس ظاہر کیا۔ یعنی گہرے سوالات، گہرے رشتے پیدا کرتے ہیں۔

فااسٹ فرینڈز پروسیجر

یہ تکنیک اصل میں ’فاسٹ فرینڈز پروسیجر‘ کہلاتی ہے جسے پہلی بار سنہ 1990 کی دہائی میں ماہر نفسیات آرتھر آرن نے تیار کیا تھا۔ اس میں 2 افراد ایک دوسرے سے گہرے اور ذاتی نوعیت کے سوالات پوچھتے ہیں جیسے کہ آپ کا ایک مثالی دن کیسا ہوگا؟ اگر آپ کو موت سے پہلے صرف ایک چیز بچانے کا موقع ملے تو وہ کیا ہوگی اور کیوں؟

مزید پڑھیں: اگر آپ کو بھی پڑوس کا شور بہت پریشان کرتا ہے تو یہ خبر آپ کے لیے ہے؟

تحقیق سے پتا چلا کہ ایسے سوالات خود انکشاف (سیلف ڈسکلوژر) کو فروغ دیتے ہیں جو انسانی تعلقات کو مضبوط بناتا ہے خواہ وہ 2 اجنبی، دوست، ساتھی یا والدین و بچے ہوں۔

دماغی اثرات: بات چیت اور خوشی کے کیمیکل

سائنسدانوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ جب ہم دل سے بات کرتے ہیں تو ہمارا دماغ قدرتی اینڈورفنز خارج کرتا ہے وہی کیمیکل جو ہمیں خوشی، تعلق اور سکون کا احساس دیتے ہیں۔

یہی ’اوپیئڈ سسٹم‘ منشیات جیسے مورفین پر بھی ردعمل ظاہر کرتا ہے مگر یہاں بات ہے قدرتی، محفوظ اور جذباتی تعلق کی۔

ایک تجربے میں جب شرکا کو ایک دوا دے کر اینڈورفنز کے اثرات کو روکا گیا تو وہ نہ تو گفتگو میں دلچسپی لے پائے اور نہ ہی دوسرے شخص کے قریب محسوس کیا۔

 مختلف معاشرتی گروہوں میں بھی مؤثر

اس طریقے کو مختلف گروہوں کے درمیان فاصلہ کم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا چکا ہے۔ یہ طریقہ آن لائن طلبہ کے درمیان تعلقات بڑھانے کے لیے، مختلف جنسی رجحانات کے افراد کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کے لیے اور نسل، عمر یا ثقافت کے فرق کے باوجود تعلق قائم کرنے کے لیے اپنایا گیا۔

سادہ اصول: سچے سوالات اور کھلا دل

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں زیادہ بہادر ہونے کی ضرورت ہے۔ اکثر لوگ ذاتی باتیں اس لیے نہیں کرتے کہ انہیں لگتا ہے دوسرا شخص دلچسپی نہیں لے گا۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے کہ لوگ سننا چاہتے ہیں اور تعلق چاہتے ہیں۔

یہ صرف سوالات پوچھنے کا عمل نہیں بلکہ ایک سوچ کی تبدیلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوائلٹ میں موبائل کا استعمال کس خطرناک بیماری کا سبب بن سکتا ہے؟

والدین بھی اپنی کہانی سنائیں، بچوں کو سوالات پوچھنے دیں، اور ایک برابری کے ماحول میں گفتگو کریں — تب ہی دل سے دل جڑے گا۔

کیا حال ہے؟

اگر آپ اپنے بچوں، شریک حیات، دوست یا کسی اجنبی سے تعلق مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو صرف ’کیا حال ہے‘ سے آگے بڑھیں۔

ان سے پوچھیں کہ ایسا کون سا لمحہ تھا جب آپ نے خود کو سب سے زیادہ تنہا محسوس کیا؟ یا یہ کہ آپ کا سب سے بڑا خواب کیا ہے؟ شاید یہی ایک سوال، ایک زندگی بدل دے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بامعنی سوالات بامعنی گفتگو باہمی تعلقات باہمی محبت دوستی لوگوں کو قریب لائیں

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
  • میاں مقصود شکارپورڈسٹرکٹ بار میں آج جلسہ سیرت النبی ؐ سے خطاب کرینگے
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • چوتھی نصاب تعلیم کانفرنس ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوگی، علامہ مقصود ڈومکی
  • ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو
  • سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • ’اور کیسے ہیں؟‘ کے علاوہ بھی کچھ سوال جو آپ کو لوگوں کے قریب لاسکتے ہیں!