ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کیلئے تمام فوجی امداد معطل کر دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
امریکی صدر نے کہا کہ یوکرینی صدر کو مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہونا پڑے گا، یوکرین کے ساتھ معدنیات کا معاہدہ امریکا کیلئے بہت اچھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کیلئے تمام فوجی امداد معطل کردی۔ وائٹ ہاؤس نے مؤقف اختیار کیا کہ زیلنسکی پر مذاکرات کیلئے دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یورپ سے زیادہ یوکرین کو نوازا، زیلنسکی امن نہیں چاہتے، جنگ بندی میں دلچسپی نہیں رکھتے، یوکرینی صدر کے جذباتی مؤقف کی مزید تائید نہیں کی جاسکتی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ زیلنسکی کو مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہونا پڑے گا، یوکرین کے ساتھ معدنیات کا معاہدہ امریکا کیلئے بہت اچھا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے
پڑھیں:
وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے فیصلے کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کردی ہے کہ انہوں نے حملے کی منظوری دی تھی۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری اینا کیلی سے جب اس رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اخبار نے جن ذرائع کا حوالہ دیا ہے وہ نہیں جانتیں کہ وہ کس بارے میں بات کر رہے ہیں اور ٹرمپ کی طرف سے کوئی بھی اعلان آئے گا۔ میامی ہیرالڈ نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا کے اندر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ کہ حملے کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔وال اسٹریٹ جرنل کی طرف سے بھی رپورٹ کردہ منصوبہ بند حملوں کا مقصد منشیات کے کارٹیل کے زیر استعمال فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا ہے۔ ان تنصیبات کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے زیر کنٹرول ہیں اور ان کی حکومت کے سینئر ارکان چلاتے ہیں۔ اہداف کا مقصد کارٹیل کی قیادت کو منقطع کرنا بھی ہے۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ کارٹیل سالانہ تقریباً 500 ٹن کوکین برآمد کرتا ہے جسے یورپ اور امریکا کے درمیان پھیلایا جاتا ہے۔ واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری کی اطلاع کے لیے اپنے انعام کو دگنا کر کے 5 کروڑ ڈالر کر دیا ہے جو تاریخ کا سب سے بڑا انعام ہے۔ یہ فی الحال وزیر داخلہ ڈیوسڈاڈو کابیلو سمیت اپنے کئی اعلیٰ معاونین کی گرفتاری کے لیے ڈھائی کروڑ ڈالر تک کے انعامات کی پیشکش بھی کر رہا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کارٹیل کی کارروائیاں چلا رہے ہیں۔ امریکی منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والی حکومت کی دیگر اہم شخصیات میں وزیر دفاع ولادیمیر پیڈرینو لوپیز بھی شامل ہیں۔