نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر مسلمانوں کی بڑی تعداد نے روزہ افطار کیا ،نماز تراویح ادا کی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر مسلمانوں کی بڑی تعداد نے روزہ افطار کیا ،نماز تراویح ادا کی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز
نیویارک(شاہ خالد)امریکی شہر نیویارک کے مشہور زمانہ ٹائمز اسکوائر پر مسلمانوںکی بڑی تعداد نے روزہ افطار کیا اور نماز تراویح ادا کی۔
دنیا بھر میں مسلمانوں کا ماہ مقدس رمضان المبارک عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ اسلامی ممالک سمیت غیر مسلم ممالک میں بھی جہاں سرکاری سطح پر افطار پارٹیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے وہیں ان ممالک میں مقیم مسلمان بھی اپنے مذہبی فرائض جوش وخروش سے انجام دے رہے ہیں۔
امریکا میں بڑی تعداد میں مسلمان ماہ صیام کے آغاز پر نیویارک کے مشہور زمانہ ٹائمز اسکوائر پر پہنچے جہاں انہوں نے روزہ افطار کیا اور نماز تراویح ادا کی۔
ٹائمز اسکوائر پر نمازِ تروایح کی ادائیگی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ان ویڈیوز میں مسلمانوں کی بڑی تعداد کو باجماعت نماز ادا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
نمازِ تراویح کی ادائیگی کے دوران کچھ لوگوں نے فلسطینی بہن بھائیوں سے یک جہتی کا اظہار کرنے کے لیے فلسطینی پرچم کے سرخ، سفید، سبز اور سیاہ رنگ والی ٹوپیاں اور فلسطینی مزاحمت کی علامت بننے والا اسکارف کوفیہ پہنا ہوا تھا۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان وائرل ویڈیوز پر پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے دل والے اموجیز لگائے جا رہے ہیں اور صارفین دنیا بھر کے مسلمانوں کو اس ماہ مقدس میں خصوصاً روزہ افطار کے وقت دعاؤں میں مظلوم فلسطینیوں کو یاد رکھنے کی التماس کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نماز تراویح ادا کی نے روزہ افطار کیا ٹائمز اسکوائر پر کی بڑی تعداد نیویارک کے
پڑھیں:
امریکی صدر ٹرمپ نے نیو یارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معروف اخبار نیو یارک ٹائمز اور اس کے چار رپورٹرز کے خلاف 15 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
ٹرمپ نے مؤقف اختیار کیا کہ نیویارک ٹائمز نے برسوں سے جانبدار اور من گھڑت رپورٹنگ کے ذریعے ان کی شہرت، انتخابی مہم اور کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچایا۔ ان کی قانونی ٹیم نے یہ مقدمہ فیڈرل کورٹ، مڈل ڈسٹرکٹ آف فلوریڈا میں دائر کیا ہے۔
مقدمے میں تین تحقیقی مضامین اور ایک کتاب کو بنیاد بنایا گیا ہے جو انتخابی مہم کے دوران شائع ہوئیں۔ اس کے ساتھ اخبار کے ایڈیٹوریل بورڈ کی جانب سے ڈیموکریٹ امیدوار اور موجودہ نائب صدر کاملا ہیرس کی حمایت کو بھی دعوے کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ٹرمپ نے الزام لگایا کہ اخبار نے ان کے خاندان، کاروباری سرگرمیوں اور "امریکا فرسٹ" تحریک کو غلط انداز میں پیش کیا، جس کے باعث انہیں قانونی مسائل اور انتخابی عمل میں نقصان اٹھانا پڑا۔
دوسری جانب نیو یارک ٹائمز نے مقدمے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام آزادیٔ صحافت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ ان کی رپورٹنگ شواہد پر مبنی اور عوامی مفاد میں تھی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر ٹرمپ کا دعویٰ کامیاب ہو گیا تو امریکی میڈیا پر بڑے پیمانے پر قانونی اور مالی دباؤ بڑھ سکتا ہے جو آزادیٔ صحافت کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔