چین۔ یورپی یونین پائیدار اور مستحکم تعلقات فریقین اور دنیا کے مفاد میں ہیں ، چینی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
چین۔ یورپی یونین پائیدار اور مستحکم تعلقات فریقین اور دنیا کے مفاد میں ہیں ، چینی وزیرخارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہےکہ رواں سال چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہے۔ تبادلوں کی نصف صدی پر نظر ڈالتے ہوئے، ہم سمجھتے ہیں کہ سب سے قیمتی تجربہ باہمی احترام ہے، سب سے مضبوط محرک قوت باہمی مفاد اور جیت جیت کے نتائج ہیں، سب سے بڑا اتفاق رائے کثیرالجہتی ہے، اور سب سے درست سمت شراکت داری ہے۔
جمعہ کے روز وانگ ای نے ایک پر یس کا نفر نس میں کہا کہ گزشتہ 50 سالوں میں، چین۔یورپی یونین تعاون نے بڑی پیش رفت کی ہے۔آج، چین۔یورپی یونین کی معیشتوں کا حجم دنیا کی کل معیشتوں کا ایک تہائی سے زیادہ ہے ، اور چین۔یورپی یونین تعاون مزید اسٹریٹجک اہمیت اور عالمی اثر و رسوخ کا حامل ہے.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
چینی کمپنی کا انوکھا کارنامہ: گاڑیاں بیچنے والا روبوٹ ’’مورنائن‘‘ متعارف
ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے چین کی معروف آٹوموبائل کمپنی "چیری" نے گاڑیوں کے شورومز میں روبوٹ سیلز مین متعارف کروا دیا ہے۔ "مورنائن" (Mornine) نامی یہ ذہین روبوٹ دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ ہے جو کاروں کی فروخت میں انسانوں کے شانہ بشانہ کام کرتا ہے۔
روایتی روبوٹ محض کارخانوں میں گاڑیاں تیار کرنے جیسے کاموں تک محدود رہے ہیں، مگر مورنائن نے سیلز کے میدان میں قدم رکھ کر ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ یہ روبوٹ نہ صرف گاہکوں کا خوش دلی سے استقبال کرتا ہے بلکہ گاڑیوں کے متعلق مکمل معلومات فراہم کرتا ہے اور خریداروں کے تمام سوالوں کے تسلی بخش جوابات بھی دیتا ہے۔
مورنائن جدید آلات سے لیس ہے جو اسے دیکھنے، سننے اور سمجھنے کی صلاحیت عطا کرتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کی مدد سے یہ روبوٹ نہ صرف موجودہ معلومات استعمال کرتا ہے بلکہ تجربات سے سیکھ کر خود کو بہتر بھی بناتا رہتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر، یہ روبوٹ گاہکوں کے لیے چائے بھی تیار کرتا ہے، جو اس کی مہمان نوازی کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں شورومز اور دیگر سیلز آؤٹ لیٹس میں اندرون خانہ سرگرمیوں کا بڑا حصہ روبوٹس انجام دیں گے۔ یہ پیش رفت جہاں سیلز کے شعبے میں انقلاب لا سکتی ہے، وہیں اس بات کا خدشہ بھی ہے کہ اس سے انسانی روزگار پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
روبوٹ مورنائن کی آمد نہ صرف ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ مستقبل کی دنیا انسان اور مشین کے باہمی اشتراک سے تشکیل پائے گی۔