ہمیں امریکی صدر کا کوئی خط نہیں ملا، یو این او میں ایرانی مندوب
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اعلیٰ ایرانی حکام کو ایک خط بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ مذاکرات چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے ٹرمپ کی طرف سے ایران کے نام مذاکرات یا جنگ کے عنوان سے لکھے گئے خط کے دعوے کے جواب میں کہا ہے کہ ہمیں ابھی تک کوئی ایسا خط نہیں ملا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اعلیٰ ایرانی حکام کو ایک خط بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ مذاکرات چاہتے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے واضح طور پر کہا تھا کہ جب تک زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رہیگی، ہمارے اور امریکا کے درمیان جوہری مسئلے پر براہ راست مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی اور رائٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس بزنس کو بتایا کہ میں نے انہیں ایک خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مجھے امید ہے کہ آپ مذاکرات کرنے جا رہے ہیں کیونکہ اگر ہمیں فوجی راستہ اختیار کرنا پڑا تو یہ ان (ایران) کے لیے ایک خوفناک چیز ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں انہیں یہ خط مل جائے گا، دوسرا متبادل یہ ہے کہ ہمیں کچھ کرنا ہوگا، کیونکہ ایک اور ایٹمی ہتھیار نہیں بننے دے سکتے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں کہا
پڑھیں:
ٹر مپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹر مپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالرکے ہرجانے کا دعویٰ
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو یارک ٹائمز کے خلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو یارک ٹائمز پر جھوٹی رپورٹنگ کا الزام لگا تے ہوئے مذکورہ اخبار کے خلاف 15 ارب ڈالر کے ہر جانے کا دعویٰ دائر کردیا۔ مذکورہ حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نیویارک ٹائمز امریکی تاریخ کا بدترین اخبار ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ نیو یارک ٹائمز مجھ سمیت میرے خاندان کے بارے میں جھوٹی خبریں شائع کرتا ہے، ہرجانے کا دعویٰ فلوریڈا میں فائل کیا جائے گا۔
جبکہ یہ بھی واضح رہے کہ دوسری جانب مذکورہ اخبارکی جانب سے الزامات پر کوئی جواب نہیں آیا۔