پاکستان میں عیدالفطر کی 9 چھٹیاں ملنے کا امکان، سرکاری ملازمین کی موجیں لگ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد( نیوز ڈیسک )پاکستان میں عید الفطر 2025 کے موقع پر عوام کو 9 دن کی طویل چھٹیاں ملنے کا امکان ہے۔ عیدالفطر 2025 کے چاند نظر آنے کی متوقع تاریخ کے پیش نظر پاکستانی 29 مارچ تا 6 اپریل یعنی 9 دن کی چھٹیوں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کی پیشگوئی کے مطابق ملک میں عید الفطر 31 مارچ کو ہونے کا قومی امکان ہے۔
ممکنہ تعطیلات کا شیڈول
عام طور پر عید کی سرکاری تعطیلات 3 دن پر مشتمل ہوتی ہیں تاہم اگر حکومت 29 مارچ (ہفتہ) سے 2 اپریل (بدھ) تک باضابطہ تعطیلات کا اعلان کرتی ہے اور 3 اور 4 اپریل (جمعرات و جمعہ) کو بھی اضافی چھٹی دیتی ہے تو یہ مسلسل 9 دن کی چھٹیوں میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ ابھی تک کوئی سرکاری اعلان نہیں ہوا
ماہرین فلکیات کے مطابق، رواں رمضان المبارک 29 دنوں کا ہوگا جبکہ عید الفطر 31 مارچ کو ہونے کا قوی امکان ہے۔ شوال کا چاند 30 مارچ کو نظر آنے کا امکان ہے، غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 26 گھنٹے ہوگی جبکہ چاند نظر آنے کے امکانات واضح ہوں گے۔
ماہرین فلکیات کے مطابق 30 روزے پورے ہونے کی صورت میں عید الفطر یکم اپریل (بروز منگل) کو ہوگی جبکہ چاند نظر آنے یا نہ آنے کا حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔ واضح رہے کہ رمضان، اسلامی قمری کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے، جو روزے، عبادت اور خیرات کا خصوصی وقت سمجھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-8
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر) ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، سرکاری ونجی اسپتال بھر گئے ،مریضوں کو داخل کرنے کی جگہ ختم ہوگئی ، انتظامیہ اعداد وشمار بتانے اور عوام کی رہنمائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ،پچاس فیصد سے زائد لوگ گھروں پر علاج کرانا پر مجبور ہیں پکا قلعہ گلی نمبر 4 کی رہائشی فرسٹ ایئر کی طلبا ہانیہ بنت شاہد رضوی ڈینگی کے سبب انتقال کرگئی اب تک ڈینگی سے ہلاک ہونے والوں کی غیر سرکاری طور پر تعداد دودرجن تک پہنچ چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد نجی کلنیکوں، اسپتالوں اور سرکاری اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں بیشتر کو مرض سے متعلق ٹھیک طرح سے آگاہی نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث کیسز خراب ہورہے ہیں مریضوں کی نصف تعداد گھروں پر جوسسز اور دیسی طریقے سے علاج کررہی ہے جبکہ محکمہ صحت کی کارکردگی بلکل ناقص ہے نہ تو ڈینگی سے روک تھام کے لئے اب تک کوئی اقدام کئے گئے ہیں نہ ہی عوام کی رہنمائی کی ہے جس کے باعث مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔