کاکروچ کا دودھ گائے کے دودھ سے زیادہ مفید قرار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ہم سب گائے یا بکری کا دودھ پینے کے عادی ہیں لیکن اگر ہم آپ کو بتائیں کہ مستقبل میں کاکروچ کا دودھ دستیاب ہو سکتا ہے تو آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟
حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ سپر فوڈ کے زمرے میں ایک غیر متوقع طور پر نیا دعویدار ہوسکتا ہے جو کہ کاکروچ کا دودھ ہے۔
اگرچہ یہ عجیب لگتا ہے تاہم سائنسدانوں نے پایا ہے کہ کاکروچ کا دودھ گائے کے دودھ سے تین گنا زیادہ غذائیت بخش ہو سکتا ہے۔
اس دریافت نے ماہرینِ غذائیت میں دلچسپی پیدا کر دی ہے جن کا ماننا ہے کہ کاکروچ کا دودھ صحت کے لیے قابل ذکر فوائد کا حامل ہو سکتا ہے۔
محققین نے روشنی ڈالی ہے کہ یہ دودھ پروٹین، چکنائی اور شکر سے بھرپور ہوتا ہے جو اسے کرہ ارض پر سب سے زیادہ غذائیت سے بھرپور مادوں میں سے ایک بناتا ہے۔
جرنل آف دی انٹرنیشنل یونین آف کرسٹالوگرافی میں شائع ہونے والی 2016 کی ایک تحقیق میں دودھ کی طرح کے سیال کا تجزیہ کیا گیا جو مادہ کاکروچ اپنے بچوں کو کھانا کھلانے کے لیے تیار کرتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟
اگرچہ گھی اور مکھن ایک جیسی غذائیت کے حامل ہوتے ہیں لیکن لیکٹوز (ایک قسم کی شوگر) سے حساسیت رکھنے والے لوگوں کے لیے گھی مکھن سے قدرے زیادہ صحت بخش سمجھا جا سکتا ہے۔
گھی میں دودھ کے ٹھوس مواد (solids) کو ہٹادیا جاتا ہے جس کی وجہ سے گھی زیادہ درجہ حرارت پر بغیر جلے پک سکتی ہے۔
تاہم مجموعی طور پر اس بات کا کوئی واضح ثبوت نہیں ہے کہ گھی یقینی طور پر مکھن کے مقابلے میں زیادہ "صحت بخش" ہے۔
گھی اور مکھن، دونوں کو متوازن غذا کے حصے کے طور پر اعتدال میں کھایا جانا چاہیے۔ درج ذیل نکات میں دونوں غذاؤں کا موازنہ کیا گیا ہے۔
1) گھی اور مکھن دونوں میں یکساں مقدار میں چکنائی اور وٹامنز ہوتے ہیں، غذائیت کے لحاظ سے ان میں زیادہ فرق نہیں ہوتا۔
2) گھی میں مکھن کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم لیکٹوز ہوتا ہے جو ڈیری مصنوعات سے حساسیت رکھنے والے لوگوں کے لیے ایک بہتر آپشن ہوسکتا ہے۔
3) مکھن کے مقابلے میں گھی کو زیادہ درجہ حرارت پر دیر تک پکایا جاسکتا ہے، جس سے یہ بغیر جلے کھانا پکانے میں زیادہ درجہ حرارت کو برداشت کر سکتا ہے۔
4) کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ گھی میں فیٹی ایسڈز کی وجہ سے صحت کے زیادہ فوائد ہوسکتے ہیں لیکن اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔