کاکروچ کا دودھ گائے کے دودھ سے زیادہ مفید قرار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ہم سب گائے یا بکری کا دودھ پینے کے عادی ہیں لیکن اگر ہم آپ کو بتائیں کہ مستقبل میں کاکروچ کا دودھ دستیاب ہو سکتا ہے تو آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟
حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ سپر فوڈ کے زمرے میں ایک غیر متوقع طور پر نیا دعویدار ہوسکتا ہے جو کہ کاکروچ کا دودھ ہے۔
اگرچہ یہ عجیب لگتا ہے تاہم سائنسدانوں نے پایا ہے کہ کاکروچ کا دودھ گائے کے دودھ سے تین گنا زیادہ غذائیت بخش ہو سکتا ہے۔
اس دریافت نے ماہرینِ غذائیت میں دلچسپی پیدا کر دی ہے جن کا ماننا ہے کہ کاکروچ کا دودھ صحت کے لیے قابل ذکر فوائد کا حامل ہو سکتا ہے۔
محققین نے روشنی ڈالی ہے کہ یہ دودھ پروٹین، چکنائی اور شکر سے بھرپور ہوتا ہے جو اسے کرہ ارض پر سب سے زیادہ غذائیت سے بھرپور مادوں میں سے ایک بناتا ہے۔
جرنل آف دی انٹرنیشنل یونین آف کرسٹالوگرافی میں شائع ہونے والی 2016 کی ایک تحقیق میں دودھ کی طرح کے سیال کا تجزیہ کیا گیا جو مادہ کاکروچ اپنے بچوں کو کھانا کھلانے کے لیے تیار کرتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لینڈنگ کے وقت جہاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپ کو فضائی سفر کے دوران جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز کو کھلا رکھنا شاید تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، لیکن بنیادی طور پر اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ نے کبھی کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ہے تو آپ نے طیارے کی لینڈنگ سے قبل فلائٹ اٹینڈنٹ کی شائستہ انداز میں ایک درخواست سُنی ہوگی کہ ’براہِ مہربانی اپنی اپنی کھڑکیوں کے شیڈز کُھلے رکھیں۔‘ یہ سُن کر پہلے آپ کو لگتا ہے کہ یہ بلاوجہ کی ایک تکلیف ہے، جیسا کہ اگر کھڑکیوں کے شیڈز اُوپر ہوں یا نیچے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ تاہم جہاز کے عملے کی یہ چھوٹی سی ہدایت مسافروں کے آرام کے بارے میں نہیں ہے۔ اس ہدایت کے پیچھے ایک بڑی حفاظتی وجہ ہے۔ دراصل یہ ایک ایسی ہدایت ہے جس پر دنیا بھر کی ہر ایئرلائن عمل کرتی ہے لینڈنگ کے دوران کھڑکی کے شیڈز کھلے رکھنے کی پانچ وجوہات ہیں 1۔ ہنگامی صورتِ حال کو جلدی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے طیارے کا عملہ اور مسافر الرٹ رہتے ہیں جب جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز نیچے ہوتے ہیں، تو کیبن گہرا اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے جس سے مسافر غنودگی یا بے دھیانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دیکھیں کون سے اخراج کے راستے محفوظ ہیں مسافر بھی باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور اعتماد کے ساتھ ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے نئی تحقیق کے مطابق ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے، اطالوی ماہرین نے بتایا کہ ہینڈ رائٹنگ سے دماغ کے یادداشت، حرکت اور تخلیقی حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، ٹائپنگ میں محدود موٹر عمل سے دماغی شمولیت اور حسی فیڈ بیک کم،ہاتھ سے نوٹس پر طلبا بہتر یاد رکھتے ہیں۔ تحقیق میں تعلیمی اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم کے ساتھ ہاتھ سے لکھنے کی مشق کو بھی شامل کیا جائے ہاتھ سے لکھنے کے دوران دماغ کے وہ حصے زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں جو حرکت، احساس اور یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔