ڈی آئی خان؛ کمسن بچی کے ونی پر والد کی خودکشی، نامزد ملزمان میں سے دو گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ڈی آئی خان:
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان(ڈی آئی خان) میں جرگے کی جانب سے کم سن بچی کو ونی کرنے پر والد نے خودکشی کر لی جبکہ وصیت میں نامزد 3 میں سے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا اور بچی کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان پولیس نے بیان میں کہا کہ سوشل میڈیا پر کم سن بچی کے ونی کرنے کی خبر پر آئی جی پولیس خیبرپختونخوا (کے پی) نے فوری نوٹس لیا اور پولیس نے کارروائی کرکے واقعے میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایس پی گوہر خان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ متاثرہ بچی کو بحفاظت ورثاکے حوالے کردیا گی اہے اور واقعے میں ملوث دیگر ملزمان بھی جلد پولیس کی حراست میں ہوں گے۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر چلنے والے وائس نوٹ میں بے بسی سے خودکشی کرنےوالے شہری عادل نے غلام فرید اور کفایت وغیرہ کو نامزد کیا کہ زبردستی اس کی کمسن بچی رشتہ (ونی) غلام فرید نے اپنے بیٹے سے کرایا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اس وائس نوٹ کے وائرل ہونے پر انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے فوری نوٹس لیا اور ریجنل پولیس افسر ڈیرہ سید اشفاق انور اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر ڈیرہ سجاد احمد صاحبزادہ کو واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔
ریجنل پولیس افسر ڈیرہ سید اشفاق انور نے ایس پی پہاڑپور گوہر علی خان کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی، جس میں اے ایس پی پہاڑپو علی حمزہ، ایس ڈی پی او پنیالہ بشارت خان، ایس ایچ اوز خالد جاوید اور امان اللہ شامل تھے۔
پولیس نے بتایا کہ ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو ٹریس اور چھاپے لگا کر کم سن بچی کو ونی کرنے والے مرکزی ملزم غلام فرید (لڑکے کے والد) اور عرائص نویس کفایت کو فوری طور پر گرفتار کرلیا۔
ایس پی پہاڑپور گوہر خان کا کہنا تھا کہ متاثرہ کمسن بچی کو بحفاظت پولیس نے ورثا کے حوالے کر دیا ہے اور گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش شروع کردی ہے اور واقعے میں ملوث دیگر ملزمان بھی جلد پولیس کی حراست میں ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واقعے میں ملوث ملزمان کو پولیس نے ایس پی بچی کو
پڑھیں:
کراچی، اے وی ایل سی کا اورنگی ٹاؤن میں پولیس مقابلہ، سابق پولیس اہلکار سمیت دو ملزمان گرفتار
کراچی:اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) کی کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں کارروائی کے دوران مبینہ پولیس مقابلے میں دو ملزمان زخمی حالت میں گرفتار کر لیے گئے۔ گرفتار ہونے والوں میں ایک سابق پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
پولیس حکام کے مطابق زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت انصار علی اور طلحہ عرف صدام کے نام سے ہوئی ہے۔
حکام کے مطابق انصار علی ماضی میں محکمہ پولیس میں خدمات انجام دے چکا ہے تاہم اسے برطرف کیا جا چکا ہے۔ انصار علی اس سے قبل پولیس پر حملے کے ایک واقعے میں بھی ملوث رہ چکا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
ترجمان اے وی ایل سی کے مطابق دوسرا گرفتار ملزم طلحہ عرف صدام متعدد وارداتوں میں ملوث ہے اور دونوں ملزمان گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چھیننے والے ایک منظم گینگ کا حصہ ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ گینگ چھینی گئی گاڑیاں اندرون سندھ اور بلوچستان میں فروخت کرتا تھا۔ کارروائی کے دوران چوری شدہ سوزوکی آلٹو گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گینگ کے دیگر ارکان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔