صوبائی حکومت نے پشاور میں ہونیوالے ترقیاتی کاموں کی فہرست جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق جاری مالی سال کے دوران 450 ملین روپے پشاور کی ترقی، خوبصورتی اور تفریح کو فروغ دینے کے لیے راستوں، سروس ایریاز، اور تاریخی ورثے کی حفاظت کے منصوبے، کے لیے خرچ کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف پشاور کی جانب سے حکومت پر پشاور نظرانداز کرنے کے الزام کے بعد حکومت کی جانب سے ایک سال میں پشاور میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی فہرست جاری کردی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق جاری مالی سال کے دوران 450 ملین روپے پشاور کی ترقی، خوبصورتی اور تفریح کو فروغ دینے کے لیے راستوں، سروس ایریاز، اور تاریخی ورثے کی حفاظت کے منصوبے، کے لیے خرچ کیے گئے۔ ناصر باغ اور پبی ترناب روٹ کے لئے بی آر ٹی کی 70 نئی بسوں کا اضافہ کیا گیا، جس سے مزید 55000 مسافروں کو سہولت ملے گی، جبکہ روزانہ 300,000 مسافر پہلے سے اس سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں، پشاور بس ٹرمینل بنایا جارہا ہے جس سے 2 ملین مسافروں کے لئے سفری سہولتوں میں بہتری آئے گی اور پانچ ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اس کے علاوہ زو بزنس سینٹر چمکنی 50 سے زائد کاروبار کھلیں گے جن سے دو ہزار ملازمتیں پیدا ہوں گی، کینال پیٹرول روڈ (ناصر باغ روڈ) کی ترقی ماحولیاتی تحفظ اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری لائی گئی ہے جس سے پانچ ہزار سے زیادہ شہری مستفید ہوں گے۔ رینگ روڈ کا شمالی سیکشن (مسنگ لنک) - ورسک روڈ سے ناصر باغ روڈ تک 8.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی جانب سے ملین روپے کی ترقی کے لیے کے لئے
پڑھیں:
کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول نومبر میں جاری کرینگے، الیکشن کمیشن
صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال نے کہا کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں جلد ہی کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائینگے۔ تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ نومبر کے پہلے مہینے میں انتخابات کے شیڈول جاری کر دیئے جائیں گے۔ کوئٹہ میں صوبائی الیکشن کمیشن کے آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال نے کہا کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں جلد ہی کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ اس ضمن میں تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ انتخابی شیڈول نومبر کے پہلے ہفتے میں جاری کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے 172 یونین کونسلز کے تحت 641 وارڈز میں پرانی حلقہ بندیوں کے مطابق بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔ ووٹرز لسٹیں تیار کی جا رہی ہیں۔ سیاسی جماعتیں ووٹر لسٹیں چیک کرکے اپنے کارکنان کے ووٹ رجسٹرڈ کرائیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ جن کے ووٹ ابھی تک ان کے متعلقہ وارڈ میں درج نہیں ہیں، وہ جلد از جلد درج کرائیں۔ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد کسی ووٹر کا نام درج نہیں کیا جائے گا۔ صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات پر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کو پرامن طریقے سے کرانے کے لئے سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے جائیں گے۔ پولیس اور ایف سی کو تعینات کیا جائے گا، جبکہ ضرورت پڑنے پر پاک فوج کی خدمات بھی طلب کی جا سکتی ہیں۔ صوبائی الیکشن کمشنر نے بلوچستان کی ایک صوبائی اسمبلی کی نشست کے انتخابات میں تاخیر سے متعلق کہا کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے قلات کی صوبائی سیٹ پی بی 36 پر انتخاب تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔