حقیقی آزادی مارچ کیسز، پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے حقیقی آزادی مارچ کیسز میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
سینئر سول جج محمد عباس شاہ نے پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ پر درج 2 کیسزکی سماعت کی۔ مقدمے میں نامزد کوئی بھی ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ عدم پیشی پر علی نواز اعوان، راجا خرم نواز و دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔ دونوں مقدمات میں بانی پی ٹی آئی سمیت دیگرافراد نامزد ہیں۔
ملزمان کی بریت کی درخواست پر آج بھی دلائل نہ ہوسکے۔ جج محمد عباس شاہ نے کہا کہ ملزمان کی موجودگی میں بریت کی درخواستیں سنوں گا۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اس سے قبل متعدد کیسز میں بانی پی ٹی آئی کی غیر موجودگی میں دلائل ہوئے اور وہ بری ہوئے۔ عدالت نے دونوں کیسز کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی۔ بانی پی ٹی آئی و دیگر کیخلاف تھانہ کوہسار میں 2 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
سب سے بڑا منشیات فروش؛ ٹرمپ کا وینزویلا کے صدر کی گرفتاری پر 50 ملین ڈالر انعام کا اعلان
واشنگٹن: امریکا نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر دنیا کے سب سے بڑے منشیات فروشوں میں سے ایک ہونے کا الزام لگایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے اس الزام کو بنیاد بناتے ہوئے وینزویلا کے صدر کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 50 ملین ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وینزویلا کے صدر کی گرفتاری پر انعامی رقم پہلے 25 ملین ڈالر تھی جسے اب دگنا کردیا گیا۔
نکولس مادورو پر یہ الزام بھی ہے کہ وہ کولمبین باغی گروپ FARC کے ساتھ مل کر امریکا میں کوکین پھیلا رہے ہیں تاکہ امریکی معاشرے کو تباہ کردیا جائے۔
امریکی اٹارنی جنرل پام بونڈی نے ایک ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا کہ امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (DEA) نے 30 ٹن کوکین ضبط کی جن میں سے تقریباً 7 ٹن وینزویلا کے صدر سے منسلک تھیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ بقیہ 23 ٹن کوکین بھی وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے قریبی ساتھیوں کی تھیں۔ نکولس مادورو کا تعلق ٹرین دے اراگوا نامی وینزویلی گینگ اور میکسیکو کے سینالوا کارٹل سے بھی ہے۔
یاد رہے کہ ان دونوں تنظیموں کو امریکی حکومت نے دہشت گرد تنظیمیں قرار دیکر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
دوسری جانب، وینزویلا کے وزیر خارجہ ایوان گل نے اس اقدام کو مضحکہ خیز اور سیاسی پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس طرح کی چالوں سے کوئی حیرت نہیں کیوں کہ ٹرمپ جیفری ایپسٹین کیس جیسے حساس معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ سب کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ نکولس مادورو 2013 سے وینزویلا کے صدر ہیں۔ ان پر انتخابات میں دھاندلی، اپوزیشن کی آواز دبانے اور سیاسی تشدد جیسے الزامات لگتے رہے ہیں۔
حالیہ انتخابات میں بھی یہی الزامات سامنے آئے جس پر برطانیہ اور یورپی یونین نے نوکلس مارودو کی حکومت پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
جون میں نکولس مادورو کے سابق انٹیلیجنس چیف ہوگو کارواخل کو بھی امریکا میں منشیات اسمگلنگ کے الزامات پر سزا سنائی گئی۔
تاہم انٹیلی جنس چیف بوگو کارواخل نے بعد میں اپنا جرم قبول کر لیا تھا جس سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ وہ اپنے صدر کے خلاف گواہی دینے کے بدلے میں سزا میں نرمی چاہتے ہیں۔