الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ 

ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس دوران وکیل پیپلز پارٹی ساجد تنولی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے الیکشن بورڈ تشکیل دے دیا ہے، پانچ ہفتوں میں انٹرا پارٹی الیکشن کا عمل مکمل ہوجائے گا۔

اس دوران ممبر خیبر پختونخوا نے استفسار کیا کہ پارٹی کا چیئرمین کون ہے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چئیرمین ہیں۔

انہوں نے پھر استفسار کیا کہ بلاول بھٹو کس جماعت سے رکن اسمبلی ہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ بلاول پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ 

وکیل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کا آپس میں ایم او یو ہے۔

حکام الیکشن کمیشن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے انٹرا پارٹی الیکشن جنوری 2025 میں کروانے تھے، ہم نے پیپلز پارٹی کو شوکاز نوٹس جاری کر رکھا ہے، انٹرا پارٹی انتخابات میں کیوں تاخیر ہوئی؟

اس پر پیپلز پارٹی کے وکیل کا کہنا تھا کہ مختلف وجوہات اور قیادت کی مصروفیات کے باعث تاخیر ہوئی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے وکیل ساجد خان تنولی نے کہا کہ کمیشن کو بتایا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے الیکشن کیلئے بورڈ تشکیل دے دیا ہے، انٹرا پارٹی انتخابات کا عمل پانچ ہفتوں میں مکمل کر کے رپورٹ جمع کروا دیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی باقاعدہ انٹرا پارٹی انتخابات کروائے گی، کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے اور پولنگ بھی کروائی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: انٹرا پارٹی الیکشن پیپلز پارٹی

پڑھیں:

سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے پیپلزپارٹی کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل آگیا۔ صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی۔؟ انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں، عظمیٰ بخاری نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے فلسفے اور دکھ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الحمدللہ پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی ہر قسم کی مدد اپنے وسائل سے کر رہی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سندھ میں ابھی سیلاب سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک سے امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ سیلاب متاثرین کی طرف موڑ دیا ہے، مریم نواز نے وفاق سمیت کسی بھی تنظیم کی طرف مدد کے لئے نہیں دیکھا۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے لوگوں کو سندھ کے لوگوں کی فکر کرنی چاہئے، 2022ء کے سندھ کے سیلاب متاثرین آج بھی امداد کے منتظر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
  • ائرپورٹ پرخودکش حملہ کیس کی سماعت 22ستمبرتک ملتوی
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • پشاور: پریزائیڈنگ افسران کو نوٹس کا اجرا، الیکشن کمیشن کا چیف سیکریٹری کے پی کو خط