پیٹرول پمپز پر الیکٹرک وہیکلز کو چارجنگ کی سہولت ہونی چاہیے: لاہور ہائیکورٹ کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے تدارک اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے پیٹرول پمپز پر الیکٹرک وہیکلز کو چارجنگ کی سہولت فراہم کرنے اور واٹر میٹرز کی تنصیب کیلئے ایمرجنسی لگانے کی تجویز دیدی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی جس دوران عدالت نے باور کرایا کہ پیٹرول پمپز پر الیکٹرک وہیکلز کو چارجنگ کی سہولت ہونی چاہیے۔
عدالت نے کہا کہ پانی کی روزبروز خراب ہوتی صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی لگا کر واٹر میٹرز کی تنصیب یقینی بنانی چاہیے، واسا واٹر میٹرکی تنصیب میں قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھا سکا ہے۔
عدالت نے باغات کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ ایل ڈی اے اور پی ایچ اے تمام سیکٹرز میں کم از کم ایک میواکی جنگل لگائیں۔
دوسری جانب پی ایچ اے نہری پانی کے کھالے بحال کرکے آئندہ سماعت پر رپورٹ بھی پیش کرے۔
اس دوران عدالت نے ایل ڈی اے کو ماحول دوست عمارتوں کی سرٹیفکیشن سے متعلق پالیسی رپورٹ بھی داخل کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو پیٹرول رکشوں کو الیکٹرک رکشوں میں بدلنے کیلئے کوئی پلان ترتیب دینا ہوگا، عدالت نے درخواستوں پر سماعت 21 مارچ تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کی 127 کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے سماعت کے بعد 114 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ ڈسچارج ہونیوالے ملزمان کو کمرہ عدالت سے رہائی دیدی گئی جبکہ عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا 13 ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد ہوئے ہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ باقی کے بارے دوران تفتیش کیا سامنے آیا؟ آصف جاوید نے کہا باقی سب موقع پر موجود تھے، مگر ان سے ڈنڈے برآمد نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کردیا۔
تھانہ نواں کوٹ میں ملزمان کیخلاف قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔ پولیس کے مطابق ہجوم نے دو افراد کو قتل اور کئی اہکاروں کو زخمی کیا۔ ہجوم نے پولیس پر فائرنگ اور ڈنڈے سوٹوں سے بھی تشدد کیا۔ جو ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے گئے ان میں سیدہ مریم فاطمہ، سیدہ ملائکہ فاطمہ، محمود احمد، عبدالرزاق، محمد احمد مجید ایڈووکیٹ، عبدالرؤوف ایڈووکیٹ، قاری وقاص رضوی، محمد حسنین، محمد وارث، محمد پرویز اور ابراہیم مرتضیٰ شامل ہیں۔ عدالت نے خواتین کو طبی معائنہ کرانے کی درخواست منظور کرلی۔ خواتین کے وکیل نے میڈکل کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔ دونوں خواتین سگی بہنیں ہیں اور ان کا بھائی ہنگاموں کے دوران جاں بحق ہوگیا تھا۔ خواتین پر بھائی کی لاش چھین کر لے جانے بھی کا الزام ہے۔