بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ نے جنوب مغربی چین کے صوبہ گوئی چو میں میاؤ قومیت اور ڈونگ قومیت کے خود اختیار پریفیکچر اور صدر مقام گوئی یانگ سمیت دیگر مقامات کا دورہ کیا۔منگل کے روز انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبہ گوئی چو کو مغربی علاقوں کی عظیم ترقیاتی منصوبے اور دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی سے متعلق سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی حکمت عملی پر ایمانداری کے ساتھ عمل درآمد کرتے ہوئے اعلی معیار کی ترقی، اصلاحات اور مزید کھلے پن کو آگے بڑھانا ہوگا اور چینی طرز کی جدیدکاری کے عمل میں گوئی چو کا نیا منظرنامہ دکھانا ہوگا۔

شی جن پھنگ نے لی پھینگ گاؤنٹی کے چاؤشنگ ڈونگ گاؤں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ڈونگ قومیت کی تاریخ، رسم و رواج، ملبوسات، فن تعمیر سمیت منفرد ثقافتی ورثوں کے تحفظ اور وراثت کےبارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے گوئی چو صوبائی پارٹی کمیٹی اور صوبائی حکومت کی ورک رپورٹ سنی اور گوئی چو کے تمام شعبوں میں حاصل شدہ کامیابیوں کی توثیق کرنے کے ساتھ ساتھ اگلے مرحلے کے کاموں کے لئے ہدایات دیں۔

شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اعلی معیار کی ترقی چینی طرز کی جدیدکاری کا فطری تقاضہ ہے۔ گوئی چو کو حقیقی معیشت پر قائم رہتے ہوئے جدت طرازی پر زور دینا ہوگا اور روایتی صنعتوں کی تبدیلی اور اپ گریڈیشن کو تیز کرتے ہوئے ڈیجیٹل معیشت اور نئی توانائی سمیت دیگر صنعتوں کو مضبوط بنانا ہوگا۔ ہمیں کوالٹی میں بہتری اور مقدار میں معقول اضافے کو بیک وقت حاصل کرنا چاہئے اور ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی برتریوں کو ترقیاتی فوائد میں تبدیل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گوئی چو

پڑھیں:

چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی

چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔

بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔ آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔

چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات   رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعووں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور  بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع  ہے۔

چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو پروڈکشن کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے اور چین دنیا بھر میں ان دھاتوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ بھارت کی آٹو انڈسٹری سپلائی چین متاثر ہونے، پیداوار سست اور روزگار پر منفی اثرات سامنے آنے لگے  ہیں۔

مودی حکومت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت صرف ایک نعرہ تھا؟  کیا مودی سرکار نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظرانداز کیا؟

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو انڈسٹری کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکل پائے گی؟، بظاہر یہ مشکل لگتا ہے کیوں کہ میک ان انڈیا کے نعرے کی حقیقت چین ہی کی مرہون منت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی وزارت  دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
  • امریکہ سے تجارتی کشیدگی کے باعث چینی برآمدات متاثر
  • چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • پاکستان کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے: وزیراعظم
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان  تین ” اہم معاملات ” میں پیش رفت
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کا ایف سی ہیڈکوارٹر وانا کا دورہ، جوانوں کے ساتھ عید منائی
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا پی ٹی آئی ہم سے بات کرے، رانا ثنااللہ