چینی طرز کی جدیدکاری کے عمل میں صوبہ گوئی چو کا نیا منظرنامہ دکھانا ہوگا، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ نے جنوب مغربی چین کے صوبہ گوئی چو میں میاؤ قومیت اور ڈونگ قومیت کے خود اختیار پریفیکچر اور صدر مقام گوئی یانگ سمیت دیگر مقامات کا دورہ کیا۔منگل کے روز انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبہ گوئی چو کو مغربی علاقوں کی عظیم ترقیاتی منصوبے اور دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی سے متعلق سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی حکمت عملی پر ایمانداری کے ساتھ عمل درآمد کرتے ہوئے اعلی معیار کی ترقی، اصلاحات اور مزید کھلے پن کو آگے بڑھانا ہوگا اور چینی طرز کی جدیدکاری کے عمل میں گوئی چو کا نیا منظرنامہ دکھانا ہوگا۔
شی جن پھنگ نے لی پھینگ گاؤنٹی کے چاؤشنگ ڈونگ گاؤں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ڈونگ قومیت کی تاریخ، رسم و رواج، ملبوسات، فن تعمیر سمیت منفرد ثقافتی ورثوں کے تحفظ اور وراثت کےبارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے گوئی چو صوبائی پارٹی کمیٹی اور صوبائی حکومت کی ورک رپورٹ سنی اور گوئی چو کے تمام شعبوں میں حاصل شدہ کامیابیوں کی توثیق کرنے کے ساتھ ساتھ اگلے مرحلے کے کاموں کے لئے ہدایات دیں۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اعلی معیار کی ترقی چینی طرز کی جدیدکاری کا فطری تقاضہ ہے۔ گوئی چو کو حقیقی معیشت پر قائم رہتے ہوئے جدت طرازی پر زور دینا ہوگا اور روایتی صنعتوں کی تبدیلی اور اپ گریڈیشن کو تیز کرتے ہوئے ڈیجیٹل معیشت اور نئی توانائی سمیت دیگر صنعتوں کو مضبوط بنانا ہوگا۔ ہمیں کوالٹی میں بہتری اور مقدار میں معقول اضافے کو بیک وقت حاصل کرنا چاہئے اور ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی برتریوں کو ترقیاتی فوائد میں تبدیل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گوئی چو
پڑھیں:
مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک صدر رجب طیب ایردوان کاکہنا ہے کہ مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اسرائیلی حملوں کے شکار فلسطینی عوام کی ہر ممکن مدد جاری رہے گی۔
بین الاقوا می میڈیا رپورٹس کےمطابق ترک وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ہم یروشلم کو ناپاک ہاتھوں سے پامال نہیں ہونے دیں گے، چاہے ہٹلر کے مداحوں کی نفرت کبھی ختم نہ ہو۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترک قوم کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے صدیوں تک اسلام کا پرچم بلند رکھا اور یروشلم کو چار سو برس تک عزت و وقار کے ساتھ سنبھالا، جہاں مسلم حکمرانی میں عیسائیوں اور یہودیوں کے حقوق بھی محفوظ رہے۔
ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کی جدوجہد یروشلم کو امن، سلامتی اور ہم آہنگی کا شہر بنانے کے لیے جاری ہے اور یہ سلسلہ کسی وقفے یا پسپائی کے بغیر آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے جس کی سرحدیں 1967 کی بنیاد پر ہوں اور مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہو۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ یروشلم مکہ اور مدینہ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی مرکز ہے، کوئی بھی ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کا ساتھ دینے سے روک نہیں سکتا جو اسرائیلی بربریت کے خلاف اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ترک صدر کاکہنا تھا کہ ترکیہ آج بھی اور کل بھی ان قوتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا رہے گا جو خطے کو خون میں نہلانے اور عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں،انقرہ شام سے یمن، لبنان سے قطر تک اسرائیلی جارحیت کا شکار عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ “جو لوگ معصوم بچوں کے خون کے عوض ظلم و نسل کشی کے ذریعے اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، وہ بالآخر اپنے ہی بہائے ہوئے خون میں ڈوب جائیں گے۔
ایردوان نے کہا کہ خطہ روزانہ نئے بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے لیکن ترکیہ ان چیلنجز کو اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر عزم کے ساتھ سنبھال رہا ہے،ترکیہ بلقان سے وسطی ایشیا، افریقہ سے لاطینی امریکا اور یورپ سے ایشیا پیسفک تک استحکام، تعاون اور بھائی چارے کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کو ترکیہ کے عالمی کردار کی ایک جدید علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ کمپلیکس ملکی سفارت کاری کی یادداشت، حال اور مستقبل کو ایک چھت کے نیچے لے آئے گا اور انقرہ کی نمایاں عمارتوں میں شمار ہوگا۔