Express News:
2025-07-24@20:29:23 GMT

حکومت چاہتی ہے کہ معاملات پر اتفاق رائے ہو، رانا احسان

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

لاہور:

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ چاہتی ہے کہ ان معاملات پر اتفاق رائے ہو اور تبھی حکومت نے یہ سوچا کہ پارلیمنٹ کی جو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی ہے اس کا اجلاس آج اسی بنیاد پربلایا گیا کہ پارلیمنٹ کے اندر موجود جتنی بھی پارٹیز کی ریپریزنٹیشن ہے وہ ایک فورم پر آئیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی بات کریں تو انھوں نے اس کو بھی ایک موقع جانا وہ جو اپنی پیٹی پالیٹکس ہے اور جو معاملات ہیں جو پرسنل انٹرسٹ کے معاملات ہیں ان کو آگے رکھیں۔

رہنما پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کہا ہم نے بڑا کلیئرلی واضح طور پہ یہ اعلان کیا کہ ہم حصہ لیں گے، ہم نے اسپیکر کو ایک ریکویسٹ بھیجی کہ ہمیں ہمارے لیڈر سے مشاورت کا موقع دیا جائے، صبح سات بجے دروازے کھل جاتے ہیں جب اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے، ہماری پارٹی کا لیڈر ملک کا سب سے مقبول ترین لیڈر ہے۔ 

رہنما بی این پی مینگل ثنا اللہ بلوچ نے کہا کہ جتنے ہمارے پارلیمنٹرینز کا آج محمود خان اچکزئی صاحب نے تحریک تحفظ آئین پاکستان جس کا ہم حصہ بھی ہیں پی ٹی آئی بھی ہے انھوں نے بھی آج کے اس اجلاس کا جو بائیکاٹ کیا ہے چند اہم وجوہات بیان کی ہیں۔ 

اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس اسمبلی کی جو جائزیت ہے جس کو لیجیٹیمیسی کہا جاتا ہے اس پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، جس طرح کے انتخابات ہوئے وہ نہ صرف پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں لوگ اس اسمبلی کی ہیت، اس کے اسٹرکچر پر کافی سوالات اٹھاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما



پشاور:

جے یو آئی رہنماء اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فارمولا طے پا گیا تھا لیکن حکومت کے ناراض اراکین کی وجہ سے مشکل صورتحال پیدا ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جرگے کی کوئی وقعت نہیں ہے، جب بڑوں کی بات نہیں مانی جاتی ہے تو یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے۔

اکرم خان درانی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں کوئی حکومت نظر نہیں آرہی ہے، جنوبی اضلاع میں چار بجے کے بعد پولیس باہر نہیں نکل سکتی اور حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے عوام نے انکو مانگا لیکن یہ مسلط ہوگئے، اگر یہ حلف نہ لیتے تو دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔ اراکین اسمبلی کے پاس بدلہ لینے کے لیے یہی موقع ہوتا ہے۔

جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کل حکومت کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں ایک ڈرامہ رچایا گیا اور آج پورا ملک ہمارے اسپیکر پر ہنس رہا ہے، اسپیکر نے آئین و قانون کو روند ڈالا۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور مصر کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • سیاست اور کونسل کے معاملات کو الگ رکھیں گے، محسن نقوی کا ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس کے بعد گفتگو
  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
  • تمام سٹیک ہولڈرز چینی کی ہموار فراہمی کیلئے حکومت کیساتھ مکمل تعاون کریں، رانا تنویر
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور
  • سابق گورنر پنجاب اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں اظہر انتقال کر گئے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا اظہار افسوس
  • جشن آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے تیاریاں جاری
  • پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما
  • 9 مئی کیس: پی ٹی آئی رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد بچھر کو 10 سال قید کی سزا
  •  امید ہے کہ امریکہ چین  کے ساتھ  بات چیت اور مواصلات کے ذریعے اتفاق رائے بڑھائے گا،  چینی وزارت خارجہ