بلوچستان میں ایک دن میں دہشتگردوں کا دوسرا وار، چار پولیس جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
سٹی42: بلوچستان میں دہشتگردوں نے ایک دن میں دوسرا جان لیوا حملہ کر کے چار یونیفارمڈ پاکستانیوں کو شہید کر دیا۔ نوشکی میں دہشتگردوں نے پولیس کی موبائل وین پر چھپ کر حملہ کیا۔ اس بزدلانہ حملے میں پولیس کے چار اہلکار شہید ہو گئے۔
شہید ہونے والے پولیس جوانوں کا تعلق ضلع نوشکی سے ہے، شہیدوں کی میتوں کو میر گل خان نصیر ہسپتال لایا گیا ۔
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
اس سے پہلے بلوچستان کے علاقے منگچھر میں پاکستان کے دشمن دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے چار مزدوروں کو شہید کیا تھا۔ ان چاروں کا تعلق صادق آباد سے تھا اور وہ ٹیوب ویل نصب کرنے کے کاریگر تھے۔ چاروں مزدور عبدالغفور لانگو زمیندار کے ٹیوب ویل کی ڈرلنگ کا کام کررہے تھے، دہشتگردوں نے پلاننگ کر کے اس جگہ پر حملہ کیا اور چاروں مزدوروإں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔
پسوڑی کو ناپسند کرنے والے ہم تنہا نہیں، سنگر کی ماں ہمارے ساتھ ہے
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے نوشکی میں 4 پولیس جوانوں اور منگچر میں4معصوم مزدوروں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس موبائل پر چھپ کر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی صوبے میں جاری دہشت گردی کی وارداتوں کا تسلسل ہے۔ فائرنگ کے واقعے میں پولیس کے شہید ہونے والے بہادر جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،منگچھر میں صادق آباد سے تعلق رکھنے والے 4معصوم ٹیوب ویل مزدوروں کو شہید کرنے کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ ان دونوں حملوں میں ملوث دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
لاہور میں 279 ٹریفک حادثات، 340 افراد زخمی
ترجمان نے کہا، بے گناہ مزدوروں کا قتل انسانیت سوز فعل ہے،بلوچستان میں امن دشمن عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سیکیورٹی ادارے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہے ہیں،بلوچستان کے عوام کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ملک دشمن عناصر صوبے کے امن و استحکام کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ معصوم شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے ناقابل معافی ہیں۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلوچستان میں
پڑھیں:
بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
کوئٹہ(نیوز ڈیسک) بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کا نسٹیبل شہید ہوگئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہو گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئیں ہیں۔
یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
Post Views: 5