محاذ کے قائدین علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا محمد امین انصاری، علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد دیگر علماء و کارکنان کے ہمراہ ایم اے جناح روڈ پر پر نکالی جانے والی عالمی یوم القدس ریلی میں شرکت و خطاب کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیر اہتمام آیت اللہ امام خمینی کے فرمان پر بیت المقدس کی آزادی، فلسطینیوں پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے خلاف 27 رمضان جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا، محاذ میں شامل 300 سے زائد مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ اجتماعات جمعہ میں قبلہ اول بیت المقدس پر اسرائیلی غاصبانہ قبضہ، فلسطینیوں پر وحشیانہ مظالم اور امریکی مدد سے غزہ سے جبری بے دخلی کیخلاف مذمت اور شہدائے مقاومت کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔ محاذ کے قائدین علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا محمد امین انصاری، علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد دیگر علماء و کارکنان کے ہمراہ ایم اے جناح روڈ پر پر نکالی جانے والی عالمی یوم القدس ریلی میں شرکت و خطاب کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عالمی یوم القدس

پڑھیں:

عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز

 سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ باخبر عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق پر اسرائیلی حملے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، اور اس بارے میں سنگین انتباہات کے حوالے سے ملک کے وزیراعظم کو سیکورٹی رپورٹ پہنچا دی گئی ہے۔ عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاعی کمیشن کے مطابق ملک کی انٹیلی جنس اور قومی سلامتی کے اداروں نے وزیراعظم اور عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف محمد شیاع السوڈانی کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے، جس میں اس امکان کے بارے میں سنگین انتباہات ہیں کہ عراق نتن یاہو کی جارحیت کا اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔ المنار ٹی وی کے مطابق عراقی انٹیلی جنس کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب خطے میں ایک نیا محاذ کھولنے پر غور کر رہا ہے اور حالیہ علاقائی تبدیلیوں کی روشنی میں عراق اس کے لیے نمایاں آپشنز میں سے ایک ہے۔

 سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان انتباہات کے ساتھ ہی عراقی حکومت نے ایک نیا فضائی دفاعی نظام بنانے کے لیے آپریشنل اقدامات شروع کر دیئے ہیں، جو ملک کی فضائی حدود کی کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کا مقابلہ کرنے اور اپنی سرزمین کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔    

متعلقہ مضامین

  • سعودی  ولی عہد  محمد بن سلمان 22 ستمبر کو فلسطینی ریاست پر خوشخبری دیں گے، مولانا طاہر اشرفی کا دعویٰ
  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • پاکستان ارض حرمین شریفین کا دفاع کرے گا ‘ علامہ طاہراشرفی
  • علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ملتان میں استاد العلماء علامہ سید محمد تقی نقوی سے اہم ملاقات
  • غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
  • اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی
  • اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
  • عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
  • علی امین گنڈاپور کو پاک فوج کے شہدا کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہئے، قاضی انور کی پی ٹی آئی قیادت پر شدید تنقید
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی