وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، ان محفوظ پناہ گاہوں نے پاکستان کو دہشتگردی کا شکار بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، 16 دہشتگرد ہلاک

معروف امریکی تھنک ٹینک کارنیگی انڈوومنٹ فار انٹرنیشنل پیس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان منفرد مقام و حیثیت کا حامل ملک ہے، جسے کسی بھی غیرملکی یا علاقائی عدسے سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ امریکا پاکستان کو کسی بھی غیرملکی یا علاقائی نظر سے دیکھنے کے بجائے آزادانہ طور پر دیکھے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، امریکی سرمایہ مواقع سے استفادہ حاصل کریں۔

طارق فاطمی نے کہاکہ چیلنجز کے باوجود پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک امید افزا اور منافع بخش منزل ہے۔

انہوں نے امریکا پر زور دیا کہ وہ تعلیم، صحت اور اقتصادی ترقی میں معاونت کرے تاکہ دوطرفہ تعاون کو باہمی مفاد کی طویل المدتی شراکت داری میں تبدیل کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں پاک امریکا تعلقات میں نیا موڑ آیا ہے جس سے فائدہ اٹھانا چاہیے، ڈاکٹر ماریہ سلطان

اس سے قبل طارق فاطمی نے واشنگٹن نے امریکی کانگریس کے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ رہنماؤں سے ملاقات کیں، اور پاک امریکا تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews افغانستان پاک امریکا تعلقات دہشتگرد طارق فاطمی محفوظ پناہ گاہیں معاون خصوصی خارجہ امور واشنگٹن وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان پاک امریکا تعلقات دہشتگرد طارق فاطمی معاون خصوصی خارجہ امور واشنگٹن وی نیوز طارق فاطمی

پڑھیں:

اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات طے، اہم امور پر بات چیت کا امکان

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار دورہ امریکا کے دوران ایک روز کیلئے واشنگٹن جائیں گے جہاں وہ 25 جولائی کو امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی یہ پہلی ملاقات ہو گی۔ ابھی ملاقات کے ایجنڈے کی تفصیل تو سامنے نہیں آئی مگر امکان ہے کہ نائب وزیراعظم امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی میں کردار پر اظہار تشکر کریں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے رہنماؤں کی ایک ملاقات طے ہے جس میں وہ خود بھی موجود ہوں گی۔یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار ہی کے دستخط سے پاکستان نے خط نوبیل کمیٹی کو ناروے بھیجا ہے جس میں پاکستان کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ جنوب ایشیا میں قیام امن کیلئے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیرمعمولی کردار کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں نوبیل امن انعام دیا جائے۔

(جاری ہے)

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کو دیرینہ حل طلب مسئلہ تسلیم کرتے ہوئے اسے حل کرنے میں کردار کی پیشکش کی تھی جسے پاکستان نے فوری طور پرقبول کرلیا تھا تاہم بھارت ماننے سے گریز کررہا ہے۔اسحاق ڈار کی مارکو روبیو سے یہ ملاقات ایسے وقت بھی ہوگی جب بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جارحیت جاری ہے اور سندھ طاس معاہدیکو بھارت نے یکطرفہ طور پرمعطل کررکھا ہے اور تاحال کسی نیوٹرل مقام پر مذاکرات سے بھی گریز کر رہا ہے۔امکان ہے کہ ملاقات میں سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنے سے متعلق معاملہ بھی زیر بحث آئے گا جبکہ دو طرفہ امور میں پاک امریکا تجارت بڑھانے سیمتعلق امور پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان امریکا کے ساتھ ٹریڈ چاہتا ہے ایڈ نہیں: اسحاق ڈار
  • امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال  قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف
  • امریکی وزیر خارجہ کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف
  • اسحاق ڈار کی امریکی ہم منصب سے ملاقات،امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف
  • دہشتگرد گروپس افغانستان سے آپریٹ ہورہے ہیں، طلال چوہدری
  • شرحِ سود کو آئندہ مالیاتی پالیسی میں 6 فیصد تک لایاجائے،احمد چنائے
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں پر ہمارے تحفظات پر مثبت ردعمل دکھایا ہے:پاکستان
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات طے، اہم امور پر بات چیت کا امکان