وفاقی وزارتوں، محکموں سے تین سال کیلئے غیرملکی سرمایہ کاری کا ڈیٹا طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی حکومت نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے وفاقی وزارتوں اور محکموں سے آئندہ تین سال کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ڈیٹا طلب کرلیا ہے۔ سرمایہ کاری بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ تمام وفاقی وزارتوں اور محکموں کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔حکام کے مطابق وزارتوں کو بھجوائے جانے والے مراسلے سے موصول ہونے والے ڈیٹا کے ذریعے متعلقہ شعبوں میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری لانے والے منصوبوں کی تفصیل جمع کی جائے۔

بورڈ آف انوسٹمنٹ نے ان منصوبوں کا ڈیٹا جمع کرانے کی تاریخ 9 اپریل مقرر کی ہے، سرمایہ کاری بورڈ وزیراعظم آفس کے اشتراک سے ایف ڈی آئی کا جامع روڈمیپ تیار کررہا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ مراسلے میں وزارتوں سے کہا گیا ہے کہ موجودہ اور آئندہ تین سال کے ایف ڈی آئی منصوبوں کا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ماتحت اداروں کو 4 اپریل تک ڈیٹا جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے اور یہ ڈیٹا براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وفاقی وزارتوں سرمایہ کاری تین سال کا ڈیٹا

پڑھیں:

چینی کی قیمتوں میں استحکام کیلئے وفاقی حکومت کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک میں چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ فیصلہ وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے جاری اعلامیے کے تحت کیا گیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ چینی کی درآمد ڈی ریگولیشن پالیسی کے تحت عمل میں لائی جا رہی ہے، زرعی اجناس کی درآمد، برآمد اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ مارکیٹ کی قوتوں کے تابع ہوتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سیزن میں چینی کے وافر ذخائر موجود تھے، جس کے باعث چینی برآمد کی گئی، تاہم اب قیمتوں میں استحکام کے لیے اضافی ذخیرہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،وزارت غذائی تحفظ کے مطابق عوامی ضروریات کے مطابق چینی کی مقدار موجود ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ ملک میں چینی کی قلت ہے۔ موجودہ فیصلہ قیمتوں کو توازن میں رکھنے اور ممکنہ قلت سے بچاؤ کے لیے پیشگی اقدام کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

حکام کے مطابق 5 لاکھ ٹن چینی کی درآمد سے ملک میں مصنوعی قلت کے خدشات کو زائل کرنے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت پیغام دینے میں مدد ملے گی، ساتھ ہی یہ فیصلہ صارفین کو بلا تعطل چینی کی دستیابی یقینی بنانے میں بھی مؤثر ثابت ہوگا۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا  کہزرعی اجناس کی خرید و فروخت کا انحصار سیزن پر ہوتا ہے، اسے مالی سال کے ساتھ منسلک کرنا درست نہیں،حالیہ پالیسی کے تحت چینی سمیت تمام زرعی اجناس کو ڈی ریگولیٹ کر دیا گیا ہے،ماضی کی طرح چینی کی برآمد پر کسی بھی قسم کی سبسڈی نہیں دی گئی تھی۔

وزارت نے امید ظاہر کی ہے کہ درآمد شدہ چینی کے اسٹاک مارکیٹ میں آتے ہی قیمتوں میں توازن بحال ہوگا اور عام آدمی کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا،ملکی معیشت اور صارفین کے مفاد میں کیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ کی منظوری سے قبل 36 ارب کا منی بجٹ
  • مستقبل چین میں ہے” غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اتفاق رائے بن گیا ، چینی میڈیا
  • ایس آئی ایف سی کے تحت معاشی سفر، پاکستان کی متعدد شعبوں میں ترقی
  • ایس آئی ایف سی کے تحت معاشی سفر، پاکستان نے اب تک کن شعبوں میں ترقی کی؟
  • وفاقی بجٹ،اپوزیشن نے سینکڑوں کٹوتی کی تحاریک جمع کروا دیں ، کن وزارتوں کے بجٹ پر کٹ لگانے کی سفارش کی گئی ، تفصیلات سب نیوز پر
  • سعودی عرب اور روس کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز
  • وفاقی بجٹ 26-2025، اپوزیشن جماعتوں کا وزارتوں اور ڈویژنوں کے بجٹ پر کٹ لگانے کی سفارش
  • چینی کی قیمتوں میں استحکام کیلئے وفاقی حکومت کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ
  • نجکاری کمیشن پی آئی اے کی نیلامی میں ایک بار پھر غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں ناکام
  • ورلڈ بینک کے تعاون اور سماجی بہتری کیلئے سرمایہ کی فراہمی پر شکریہ ادا کرتے ہیں، مریم اورنگزیب