چین میں ایک بار پھر سونے کے وسیع ذخائر دریافت
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
چینی ماہرینِ ارضیات نے ملک کے شمال مشرقی حصے میں 1000 ٹن وزنی سونے کے ذخائر کی دریافت کا دعویٰ کر دیا۔ واضح رہے گزشتہ برس بھی چین نے 83 ارب ڈالر مالیت کے سونے کے ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ چین کی جدید منرل پراسپیکٹنگ ٹیکنالوجی اتنے وسیع ذخائر (جو کہ دنیا کے بڑے ذخائر میں سے ہیں) کی دریافتوں میں مدد کر رہی ہے۔
سونا عالمی سطح پر معاشی اتار چڑھاؤ کے دوران ملکوں کی معیشت کو سنبھالتا ہے۔ ساتھ ہی اس دھات کو بیٹریوں اور برقی آلات بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
چین سونا کی پیداوار کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے لیکن سونے کے مصدقہ ذخائر کے باوجود یہ جنوبی افریقا اور آسٹریلیا سے پیچھے ہے۔
لیاؤننگ صوبے میں ہونے والی حالیہ دریافتیں چین کو سونے کی پیداوار کی دوڑ میں برقرار رکھ سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ ذخائر مشرق سے مغرب تک 3 کلو میٹر اور شمال سے جنوب تک 2.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کے
پڑھیں:
پیرو: رئیس خاتون کی پانچ ہزار برس قدیم باقیات کی دریافت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 اپریل 2025ء) ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے جمعرات کے روز کہا کہ انہوں نے پیرو کے شہر کارل میں ایک رئیس اور امیر خاتون کی 5000 برس پرانی باقیات کو دریافت کیا ہے۔
آثار قدیمہ کے ماہر ڈیوڈ پالومینو نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ "جو چیز دریافت ہوئی ہے وہ ایک ایسی خاتون سے مماثل ہے، جو بظاہر اعلیٰ درجہ کی حامل تھیں اور ان کا تعلق طبقہ اشرافیہ سے تھا۔
"بھارت: ہندو قوم پرستی کی بھینٹ چڑھتا قدیم تہذیبی و ثقافتی ورثہ
پیرو میں ماہرین آثار قدیمہ کو کیا ملا ہے؟ڈیوڈ پالومینو نے کہا کہ مذکورہ خاتون کی باقیات کو احتیاط سے کپڑے کی تہوں میں محفوظ کر کے رکھا گیا تھا، جو مکاؤ (بڑے طوطے) کے پروں سے ڈھکی ہوئی تھیں۔
(جاری ہے)
اس میں خاتون کی جلد کے ساتھ ساتھ ان کے ناخن اور کچھ بالوں کا حصہ بھی شامل ہے۔
"ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ خاتون کی عمر 20-35 سال کے درمیان تھی اور ان کا قد 5 فٹ کے قریب تھا۔
امریکا نے قدیمی عراقی ثقافت کا نایاب نمونہ واپس کر دیا
ڈیوڈ پالومینو نے کہا، "عام طور پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ حکمران صرف مرد ہوتے تھے، یا معاشرے میں انہیں کے زیادہ نمایاں کردار ہوتے ہیں۔" لیکن جمعرات کے روز اعلان کردہ اس دریافت سے ظاہر ہوتا ہے کہ قدیم ترین کارل تہذیب میں خواتین کا بھی ایک اہم کردار تھا۔
مصر، فرعون کے دور کا ایک اہم قبرستان دریافت
ٹیم نے پیرو کی وزارت ثقافت میں خاتون کی آخری رسومات کے وقت ان کے ساتھ رکھی گئی بعض باقیات کو صحافیوں کے سامنے پیش کیا، جس میں ایک پرندے کی چونچ، ایک پتھر کا پیالہ اور گھاس کی بنی ایک ٹوکری بھی شامل تھی۔ البتہ ان کی تدفین کی صحیح تاریخ کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔
قدیم کارل تہذیب کیا تھی؟رئیس خاتون کی یہ باقیات پیرو کے اسپیرو میں دریافت ہوئی ہیں۔
مقامی میونسپل کارپوریشن اسے پہلے کوڑا پھینکنے کی جگہ کے طور پر استعمال کیا کرتی تھی، تاہم سن 1990 کی دہائی میں اسے آثار قدیمہ کے مقام طور پر محفوظ کیا گیا۔کارل تہذیب جنوبی امریکہ کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے، جو تقریباً 3000 سال قبل مسیح سے 1800 قبل مسیح تک موجود تھی۔ اس تہذیب کا تعلق بھی اس وقت کی میسوپوٹیمیا، مصر اور چین کی دیگر عظیم تہذیبوں کی طرح ہے۔
رائن کے کنارے دو ہزار سال پرانے رومن فوجی اڈے کی دریافت
کارل شہر پیرو کے دارالحکومت لیما کے شمال میں تقریباً 180 کلومیٹر کے فاصلے پر وادی سوپ میں واقع ہے۔ سن 2009 میں اسے اقوام متحدہ کا عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا تھا۔
ادارت: جاوید اختر