کوئٹہ: بی این پی دھرنے کے قریب خود کش دھماکے کی اطلاع
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
کوئٹہ: بی این پی دھرنے کے قریب خود کش دھماکے کی اطلاع WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز
کوئٹہ کے لک پاس کے مقام پر بی این پی کے دھرنے کے قریب خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑادیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لیویز ذرائع نے دعویٰ کیا کہ دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، دھماکے میں دھماکہ دھرنا گاہ سے کچھ فاصلے پر ہوا۔
ذرائع کے مطابق دھماکا بی این پی قیادت اور کارکنا ن محفوظ رہی، سیکورٹی زرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ کے جانب روانہ کردی گئیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بی این پی
پڑھیں:
ایران، شہید رجائی بندرگاہ پر شدید دھماکہ، 5 افراد جاں بحق، 516 زخمی
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ بندرگاہ کے ایک انتظامی عمارت میں ہوا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس نے انتظامی عمارت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور متعدد گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا اسلام ٹائمز۔ ایران کے جنوب میں واقع شہید رجائی بندرگاہ پر ایک طاقتور دھماکے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 5 افراد جاں بحق جبکہ 516 زخمی ہو گئے ہیں۔ ایرانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ہفتہ کے روز ہرمزگان صوبے میں شہید رجائی بندرگاہ پر ایندھن کے ایک ٹینکر کے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 561 افراد زخمی ہوئے، جب کہ دھماکے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں۔ زخمیوں کو ہرمزگان کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ بعد ازاں حکام نے تصدیق کی کہ دھماکے میں کم از کم چار افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ہرمزگان کے ریلیف اینڈ ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ دھماکہ انتہائی شدید تھا، تاہم اس کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ بندرگاہ کے ایک انتظامی عمارت میں ہوا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس نے انتظامی عمارت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور متعدد گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ ایران کے امدادی اور ریسکیو ادارے کے سربراہ بابک محمودی نے تصدیق کی کہ شہید رجائی بندرگاہ پر ہونے والے زوردار دھماکے میں چار افراد جاں بحق ہوئے ہیں، اور 516 زخمیوں کو فوری طور پر جائے وقوعہ سے منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اب تک 516 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جنہیں جائے وقوعہ سے نکال لیا گیا ہے۔
ان میں سے کچھ کو شیشے لگنے سے چوٹیں آئی ہیں اور زیادہ تر کو معمولی زخم آئے ہیں، جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے، جب کہ چار افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ کیونکہ اس جگہ پر کیمیکل اسٹوریج کی سہولیات بھی موجود تھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق 11:55 پر ہوا، اور متعدد امدادی اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔ آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے گئے۔ انہوں نے کہا ساتھ ہی ایک اور ہیلی کاپٹر کو ہنگامی طبی امداد کے لیے روانہ کیا گیا۔ واقعے کے بعد بندرگاہ کی تمام سرگرمیاں معطل کر دی گئیں، جب کہ سیکیورٹی اور ایمرجنسی ٹیمیں علاقے کو محفوظ بنانے میں مصروف ہیں۔ حکام نے بندر عباس کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی تاکہ ممکنہ بڑے پیمانے پر زخمیوں کی آمد کے لیے تیاری کی جا سکے۔ ادھر تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہو گئی ہے جبکہ بندرگاہ پر دھماکے کے نتیجے میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔