کورنگی میں زیر زمین لگنے والی آگ کو تیسرے دن تک نہ بجھایا گیا، شدت برقرار
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے کورنگی کریک میں پانی کی بورنگ کے دوران لگنے والی آگ کی شدت تیسرے روز بھی برقرار ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی میں تین روز قبل بورنگ کے دوران زیر زمین گیس کے اخراج سے لگنے والی آگ تیسرے دن بھی بدستور لگی ہوئی ہے۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ خدشات کے پیش نظر ٹیم تعینات ہے جبکہ کے ایم سی فائر بریگیڈ کی ٹیم متاثرہ مقام پر موجود ہے۔
پولیس نے بتایا کہ آگ سے متاثرہ مقام کو اطراف سے بند رکھا گیا ہے، نفری بھی تعینات ہے۔
واضح رہے کہ کورنگی کریک میں پانی کی بورنگ کے دوران تین روز قبل گیس اخراج کے دوران اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی اور پھر شعلے آسمان سے باتیں کرتے نظر آئے تھے۔
ابتدا میں حکام نے آگ بجھانے کی کوشش کی تاہم وہ رائیگاں گئی جس کے بعد حکمت عملی کو تبدیل کرتے ہوئے انتظار کرنے پر اکتفا کیا گیا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ بورنگ کے دوران زیر زمین پائپ لائن کو نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے گیس کا اخراج ہوا اور پھر آگ لگ گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بورنگ کے دوران
پڑھیں:
شادی میں فائرنگ؛ فرسٹ ایئر امتحان کی تیاری کرتی 19 سالہ طالبہ گولی لگنے سے جاں بحق
کراچی:شادی کی تقریب میں فائرنگ سے فرسٹ ایئر کے امتحان کی تیاری کرتی 19 سالہ طالبہ گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئی۔
نیوکراچی کے علاقے میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر 19 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی ، مقتولہ کی لاش 3 گھنٹے سے زائد دیر تک گھر کی چھت پر پڑی رہی ہے اور کسی کو پتا نہیں چلا جب کہ باراتی فائرنگ کرتے ہوئے بارات لے کر حیدرآباد چلے گئے ۔
پولیس کے مطابق سیکٹر الیون ڈی مکان نمبر 70 /06 کی چھت پر فائرنگ کی زد میں آکر 19 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی ، جس کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی ، جہاں اس کی شناخت 19 سالہ لائبہ دختر احمد علی کے نام سے کی گئی ۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ جاں بحق ہونےو الی لڑکی کے گھر سے دو گھر چھوڑ کر احمد رضا نامی شخص کی شادی تھی اور بدھ کی شب تقریباً ساڑھے 9 بجے بارات حیدرآباد جا رہی تھی ۔
بارت میں شریک چند افراد فائرنگ کر رہے تھے جب کہ لائبہ گھر کی چھت پر فرسٹ ائیر کے پریکٹیکل کی تیاری کر رہی تھی اور ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر سر پر گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی اور وہیں چھت پر گر گئی جب کہ باراتی فائرنگ کرتے ہوئے حیدرآباد چلے گئے ۔
طالبہ کی چھت پر گولی لگنے سے ہلاکت کا کسی کو پتا نہیں چلا ۔ رات تقریباً ساڑھے بارہ بجے گھر والے لائبہ کو کھانا کھانے کے لیے بلانے گئے تو اس کی خون میں لت پت لاش پڑی ہوئی تھی ۔
ڈاکٹروں نے اسپتال میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسی کی ہلاکت کو 4 گھنٹے گزر چکے ہیں جب کہ مقتولہ کے سر پر سامنے سے گولی لگی جو دماغ پھاڑتے ہوئے باہر نکل گئی ۔
مقتولہ کے ورثا نے میڈیا کو کوریج سے روک دیا ۔ پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ۔