‘السلام و علیکم، عید مبارک’، سابق آسٹریلوی کھلاڑی میتھیو ہیڈن کا عید پر خصوصی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
سابق آسٹریلوی کھلاڑی میتھیو ہیڈن نے عید پر خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ آپ میں سے جو لوگ عید مبارک منا رہے ہیں ان کے لیے دلی عید مبارک۔
یہ بھی پڑھیں:عیدالفطر: تیوہار ایک مگر جشن منانے کا انداز جُدا جُدا
میتھیو ہیڈن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ پر اپنے خصوصی پیغام کا آغاز ’السلام علیکم‘ کہہ کر کیا، اس کے ساتھ ہی انہوں نے عید کی مبارک پیش کی اور ایشیا کے لیے امن، خوشحالی پر مبنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی سفارتخانے کی جانب سے اہل پاکستان کے نام عید مبارکباد کا پیغام
اس ویڈیو پیغام کے علاوہ سابق آسٹریلوی کھلاڑی میتھیو ہیڈن نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ آپ میں سے جو لوگ عید مبارک منا رہے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات، خاندان اور پیاروں کے ساتھ نعمت سے لطف اندوز ہوں، کیونکہ اس روز پوری دنیا کی کمیونٹی خوشی بانٹنے کے لیے اکٹھی ہوتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلوی کھلاڑی پیغام عید عید عیدالفطر میتھیو ہیڈن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا سٹریلوی کھلاڑی پیغام عید عیدالفطر کے لیے
پڑھیں:
کھلاڑی کا کیریئر تب ختم ہوتا ہے جب وہ توجہ یا محنت چھوڑ دے: وقار یونس
سابق فاسٹ بولر اور کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ کسی کھلاڑی کا کیریئر تب ختم ہوتا ہے جب وہ خود اپنی توجہ کھو دے یا محنت چھوڑ دے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے احمد شہزاد اور عمر اکمل کے کیریئر ختم کرنے سے متعلق الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی کا کیریئر ختم کرنے کا اختیار کسی کے پاس نہیں، میں نے صرف پی سی بی کو یہ مشورہ دیا تھا کہ دونوں کھلاڑی پہلے اپنی فارم بحال کرنے کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلیں۔
وقار یونس نے سابق کرکٹرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف تبصرے تک محدود ہیں اور موجودہ کھلاڑیوں کی رہنمائی میں دلچسپی نہیں لیتے۔
انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی کے کھلاڑی ایک دوسرے سے تجربہ شیئر کیا کرتے تھے لیکن آج کے سابق کھلاڑی میدان سے کٹ گئے ہیں، مجھے خوش قسمتی سے کوچنگ اور اصلاحی کردار ادا کرنے کے مواقع ملے۔
وقار یونس نے بتایا کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد میں نے محمد عامر کی واپسی کے لیے کردار ادا کیا اور کوچز، محمد حفیظ، اظہر علی اور نجم سیٹھی کو آمادہ کیا کہ وہ عامر کو دوبارہ موقع دیں۔
انہوں نے کہا کہ عامر نے واپسی کے بعد شاندار کارکردگی دکھائی اور پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی جتوانے میں اہم کردار ادا کیا، تاہم مکی آرتھر کے آنے کے بعد ٹیم کے حالات بدلے اور انگلینڈ کے دورے میں عامر کو سخت مقابلے کا سامنا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کارکردگی کی بنیاد پر منتخب ہوتی ہے اور کسی بھی کھلاڑی کو واپسی سے قبل اپنی فارم فرسٹ کلاس کرکٹ میں ثابت کرنا ہوتی ہے، عامر کو مکمل حمایت اور موقع دیا گیا، لیکن وہ خود کو نظرانداز سمجھنے لگے۔