آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے زیرِ اہتمام نیشنل پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران اسلام آباد پولیس نے نیشنل پریس کلب میں زبردستی داخل ہو کر کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی اور صحافیوں پر تشدد کیا۔

نیشنل پریس کلب صحافیوں کا نمائندہ ادارہ ہے اور اس کی حدود میں پولیس کا داخل ہونا ایک تشویشناک اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس پر صحافتی تنظیموں نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

نادر بلوچ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اسلام آباد پولیس آپے سے باہر! پریس کلب کا تقدس پامال، دروازے پھلانگ کر کیفے ٹیریا میں دھاوا، صحافیوں پر تشدد اور گرفتاریاں۔

اسلام آباد پولیس آپے سے باہر! پریس کلب کا تقدس پامال، دروازے پھلانگ کر کیفے ٹیریا میں دھاوا، صحافیوں پر تشدد اور گرفتاریاں! pic.

twitter.com/wf5gtoYnn8

— Nadir Baloch (@BalochNadir5) October 2, 2025

خرم اقبال نے لکھا کہ اسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، لاٹھیاں برسائیں، پریس کلب کے تقدس کی پامالی کی یہ بھی تاریخ رقم ہو گئی، صدر اور سیکرٹری پریس کلب کہاں ہیں؟

اسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، لاٹھیاں برسائیں، پریس کلب کے تقدس کی پامالی کی یہ بھی تاریخ رقم ہو گئی، صدر اور سیکرٹری پریس کلب کہاں ہیں۔۔!! pic.twitter.com/tAWJCjWukY

— Khurram Iqbal (@khurram143) October 2, 2025

ثاقب ورک لکھتے ہیں کہ موجودہ دور حکومت میں پریس کلب بھی محفوظ نہیں رہے، نیشنل پریس کلب جس سے کشمیری جرنلسٹس کی ایک بڑی تعداد کی وابستگی ہے وہاں پولیس گردی انتہائی افسوسناک ہے۔

موجودہ دور حکومت میں پریس کلب بھی محفوظ نہیں رہے، نیشنل پریس کلب جس سے کشمیری جرنلسٹس کی ایک بڑی تعداد کی وابستگی ہے وہاں پولیس گردی انتہائی افسوسناک ہے، صحافتی تنظیموں کو تو بغض عمران خان سے فرصت نہیں لیکن کم از کم کشمیر سے تعلق رکھنے والوں صحافیوں کو اب سٹینڈ لینا چاہیے !! pic.twitter.com/s24wfMajLc

— Saqib Virk (@SaqibVirkPK) October 2, 2025

رضوان غلزئی نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں پولیس اہلکاروں کو ایک صحافی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے غنڈے پریس کلب کیفے ٹیریا میں گھس کر کشمیری صحافی راجہ رخسار کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے غنڈے پریس کلب کیفے ٹیریا میں گھس کر کشمیری صحافی راجہ رخسار کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ pic.twitter.com/Ibu2fBiu3m

— Rizwan Ghilzai (Remembering Arshad Sharif) (@rizwanghilzai) October 2, 2025

مطیع اللہ جان نے کہا کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کا دھاوا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، یہ واقعہ پریس کلب کی انتظامیہ کی نااہلی اور بزدلی کا ثبوت ہے۔ پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے جہاں پولیس کا ڈنڈوں کیساتھ کیفیٹیریا میں لوگوں پر لاٹھیاں برسانا شرمناک ہے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کا دھاوا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، یہ واقعہ پریس کلب کی انتظامیہ کی نااہلی اور بزدلی کا ثبوت ہے۔ پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے جہاں پولیس کا ڈنڈوں کیساتھ کیفیٹیریا میں لوگوں پر لاٹھیاں برسانا شرمناک ہے۔

— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) October 2, 2025

حزب اختلاف کے سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس نے کہا ہے کہ اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر پولیس کے وحشیانہ حملے، توڑ پھوڑ اور صحافیوں پر بہیمانہ تشدد کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ آزادیٔ صحافت پر یوں ریاستی طاقت کا استعمال نہ صرف آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ جمہوری اقدار کے گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ پریس کلب اور صحافی برادری پر ہاتھ اٹھانا دراصل عوام کی آواز کو دبانے کی ناپاک کوشش ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر پولیس کے وحشیانہ حملے، توڑ پھوڑ اور صحافیوں پر بہیمانہ تشدد کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ آزادیٔ صحافت پر یوں ریاستی طاقت کا استعمال نہ صرف آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ جمہوری اقدار کے گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ پریس کلب اور صحافی…

— Senator Allama Raja Nasir (@AllamaRajaNasir) October 2, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد پریس کلب اسلام آباد پولیس پولیس کا صحافیوں پر حملہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد پریس کلب اسلام ا باد پولیس نیشنل پریس کلب پر اسلام آباد پولیس کیفے ٹیریا میں کہ اسلام آباد پریس کلب کی صحافیوں پر اور صحافی پولیس کا پر پولیس توڑ پھوڑ پولیس کے

پڑھیں:

اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر حملہ اور پولیس تشدد، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل

پاکستان تحریک انصاف نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کے دھاوے اور صحافیوں و کشمیری مظاہرین پر تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی شعبہ اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پرامن کشمیری مظاہرین اور صحافیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، خواتین سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا، پریس کلب کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ موجودہ حکومت نہ تو کشمیری عوام کے جائز احتجاج برداشت کر سکتی ہے اور نہ ہی آزاد صحافت کو۔ حکومتی وزرا کی جانب سے محض نوٹس اور معافی کو اس بربریت کے سامنے ایک مذاق قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد پریس کلب میں پولیس داخل اور توڑ پھوڑ، ’اب تو صحافی پریس کلب میں بھی محفوظ نہیں’

پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث پولیس افسران اور ذمہ دار حکام کو فوری طور پر معطل کرکے گرفتار کیا جائے، زخمی صحافیوں اور کشمیری مظاہرین کو معاوضہ اور بہترین علاج فراہم کیا جائے، جبکہ آزاد عدالتی کمیشن قائم کرکے غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔

پاکستان تحریک انصاف نے واضح کیا کہ یہ حکومت اپنی ناکامیوں اور کشمیری عوام پر مظالم چھپانے کے لیے صحافیوں اور مظاہرین پر طاقت استعمال کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی نے اعلان کیا کہ وہ کشمیری عوام، صحافی برادری اور جمہوری حقوق کے ساتھ کھڑی ہے اور اگر انصاف نہ ملا تو ملک گیر احتجاج سمیت ہر قانونی و سیاسی محاذ پر حکومت کو بے نقاب کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی آئی کا سخت ردعمل صحافیوں پر تشدد نیشنل پریس کلب

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد پولیس نیشنل پریس کلب میں داخل، توڑپھوڑ، صحافیوں پر تشدد
  • اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب میں توڑ پھوڑ‘ صحافیوں پر تشدد‘ حکومت کی غیر مشروط معافی
  • اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب میں توڑ پھوڑ، صحافیوں پر تشدد
  • اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر حملہ اور پولیس تشدد، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل
  • اسلام آباد پولیس کی پریس کلب میں گھس کر توڑ پھوڑ! صحافیوں پر تشدد، کیمرے توڑ دیئے
  • صحافیوں پر تشدد: وزیرداخلہ محسن نقوی کا نوٹس، آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی
  • اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب میں توڑ پھوڑ، صحافیوں پر تشدد
  • اسلام آباد پولیس نے پریس کلب پر دھاوا بول دیا، کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ
  • اسلام آباد پولیس نیشنل پریس کلب میں داخل، توڑ پھوڑ، صحافیوں پر تشدد