لبرل ڈیموکریٹ کے خارجہ امور کے ترجمان کیلم ملر ایم پی نے کہا ہے کہ ہفتوں تک ڈونلڈ ٹرمپ کے نقصاندہ رویئے پر تنقید سے گریز کرنے کے باوجود، اب یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ حکومت ٹرمپ کی عالمی تجارتی جنگ میں برطانیہ کیلئے کوئی استثنیٰ حاصل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ ٹرمپ نے ثابت کر دیا کہ وہ معیشت کے حوالے سے ناقابلِ بھروسہ شراکت دار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کی اپوزیشن جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی نے کہا ہے کہ برطانیہ کو کینیڈا اور یورپ کے ساتھ "متحدہ محاذ" بنانا چاہیئے، تاکہ ٹرمپ کی تجارتی جنگ کا مقابلہ کیا جاسکے۔ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ لبرل ڈیموکریٹس یورپ اور کینیڈا کے ساتھ مل کر ٹرمپ کی نقصان دہ تجارتی جنگ کے خلاف کھڑے ہونے کے لیے "متحدہ محاذ" بنانے کا مطالبہ کر رہی ہے، کیونکہ برطانیہ اپنی معیشت پر پڑنے والے نئے محصولات سے بچاؤ میں ناکام رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ برطانیہ کو ٹرمپ کی جانب سے تمام امریکی برآمدات پر 20 فیصد محصولات کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ حکومت صدر کی تجارتی جنگ سے برطانیہ کو استثنیٰ دلانے میں ناکام رہی ہے۔

پیر کے روز ڈاؤننگ اسٹریٹ نے بتایا کہ وزیراعظم اور ٹرمپ کے درمیان محصولات کے نفاذ سے قبل ایک "ثمرآور" فون کال ہوئی، جسے وائٹ ہاؤس نے "یوم آزادی" قرار دیا ہے۔ تاہم لبرل ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ حکومت کی ٹرمپ سے قریب ہونے کی پالیسی کارگر ثابت نہیں ہوئی۔ اس کے برعکس اب برطانیہ کو اپنے دولتِ مشترکہ کے اتحادی کینیڈا اور یورپ کے ساتھ مل کر ایک "متحدہ محاذ" بنانے کی ضرورت ہے، جس میں ایک نیا برطانیہ۔یورپی یونین کسٹمز یونین معاہدہ بھی شامل ہو، تاکہ ٹرمپ کی محصولات کی دھونس کا مقابلہ کیا جاسکے اور ان پر دباؤ ڈالا جاسکے کہ وہ تجارتی جنگ ختم کریں۔

اس حوالے سے لبرل ڈیموکریٹ کے خارجہ امور کے ترجمان کیلم ملر ایم پی نے کہا ہے کہ ہفتوں تک ڈونلڈ ٹرمپ کے نقصان دہ رویئے پر تنقید سے گریز کرنے کے باوجود، اب یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ حکومت ٹرمپ کی عالمی تجارتی جنگ میں برطانیہ کے لیے کوئی استثنیٰ حاصل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ ٹرمپ نے ثابت کر دیا کہ وہ معیشت کے حوالے سے ناقابلِ بھروسہ شراکت دار ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ کوئی بھی حتیٰ کہ امریکا کے پرانے ترین اتحادی بھی اس وائٹ ہاؤس کی معاشی تباہی سے محفوظ نہیں۔ ہمیں اس تجارتی جنگ کو جتنی جلدی ممکن ہو، ختم کرنا ہوگا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے کینیڈین اور یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر متحدہ محاذ بنائیں، جہاں ضروری ہو، جوابی محصولات بھی عائد کریں اور ساتھ ہی یورپی یونین کے ساتھ ایک نیا مخصوص کسٹمز یونین معاہدہ کریں، تاکہ برطانوی کاروباری طبقے کو بہتر تحفظ دیا جاسکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تجارتی جنگ برطانیہ کو میں ناکام کہ حکومت اور یورپ ٹرمپ کی کے ساتھ

پڑھیں:

برطانیہ میں فلسطین کے لیے اب تک کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ ایونٹ

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں فلسطین کے عوام کے لیے اب تک کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ ایونٹ منعقد ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

اوو اریـنا ویمبلی میں ہونے والے اس کنسرٹ کو ’ٹوگیدر فار فلسطین(T4P)‘ کا عنوان دیا گیا تھا۔ 12 ہزار 5 سو نشستوں کی گنجائش رکھنے والا ہال مکمل طور پر بھر گیا۔

British actor Benedict Cumberbatch recited lines from the poem “On This Land There Are Reasons to Live” by renowned Palestinian poet Mahmoud Darwish during the Together for Palestine event.

An unprecedented benefit concert in support of Palestinian civil society organisations… pic.twitter.com/EtaobkGypT

— Middle East Eye (@MiddleEastEye) September 17, 2025

اس موقع پر برطانوی اور بین الاقوامی فنکاروں، اداکاروں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں نے شرکت کی، جن میں اداکار بینیڈکٹ کمبر بیچ، فلورنس پیو اور دستاویزی فلم ساز لوئس تھرو شامل تھے۔

ایونٹ کے منتظم اور برطانوی موسیقار و سیاسی کارکن برائن اینو نے کہا کہ ایک سال پہلے کوئی بھی مقام فلسطین کے نام سے ایونٹ کرانے پر آمادہ نہیں تھا، لیکن اب حالات بدل گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بھوک اور انسانی بحران نے دنیا بھر کے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کیا ہے۔

تقریب کے دوران فلسطینی فنکارہ ملک مطر کے فن پارے بھی پیش کیے گئے، جو غزہ کی صورتحال کی عکاسی کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ سٹی میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کا آغاز، 91 فلسطینی شہید، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق فرانسسکا البانیسی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ غزہ میں نسل کشی ہماری دنیا کے لیے ایک فیصلہ کن لمحہ ہے۔ ہر بااثر شخص کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلے پر خاموش نہ رہے۔

شرکا نے فلسطینی پرچم اٹھا کر یکجہتی کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر زور دیا۔ ایونٹ سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی غزہ میں کام کرنے والی فلاحی تنظیموں کو دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اریـنا ویمبلی اقوام متحدہ برطانیہ غزہ فلسطین فنڈ ریزنگ

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • برطانیہ میں فلسطین کے لیے اب تک کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ ایونٹ
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ
  • یورپ میں امریکا چین تجارتی ملاقات بہت کامیاب رہی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت