کراچی لے علاقے کورنگی کریک میں گیس پاکٹ دریافت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ٹی پی ایل پراپرٹیز کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ علاقہ قدرتی گیس کے ذخائر کا حصہ نہیں ہے اس لیے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گیس کی یہ پاکٹ قدرتی طور پر ختم ہونے کا امکان ہے بشرطیکہ آگ کو جلنے دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ٹی پی ایل پراپرٹیز نے اعلان کیا ہے کہ کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں پانی کی تلاش کے لیے ٹیسٹ ویل کی کھدائی کے دوران گیس پاکٹ دریافت کرلیا ہے۔ ٹی پی ایل پراپرٹیز نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو لکھے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ ابتدائی تکنیکی جائزوں کے ساتھ ساتھ صنعت کے ماہرین کی جانب سے ظاہر کردہ آزادانہ خیالات کی بنیاد پر یہ اشارہ ملتا ہے کہ یہ گیس کم بائیوجینک میتھین ہو سکتی ہے، جو قدرتی طور پر نامیاتی مادے کے سڑنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی گیس ہے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ علاقہ قدرتی گیس کے ذخائر کا حصہ نہیں ہے اس لیے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گیس کی یہ پاکٹ قدرتی طور پر ختم ہونے کا امکان ہے بشرطیکہ آگ کو جلنے دیا جائے۔ مزید بتایا گیا کہ حالیہ ٹیسٹ معروف قومی اور بین الاقوامی مشاورتی اداروں کے تعاون سے کیے جانے والے وسیع مطالعات کے سلسلے کا حصہ تھا، جس میں جیو ٹیکنیکل اسٹڈیز، مٹی کی ساخت اور آلودگی کے ٹیسٹ، الیکٹریکل ریسسٹیویٹی (ای آر) سروے، ایک جامع ماحولیاتی اور سماجی اثرات کی تشخیص (ای ایس آئی اے) اور دیگر بیس لائن مطالعات شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی، سندھ حکومت کا گھوٹکی میں خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کا نوٹس، مکمل تحقیقات کا حکم
کراچی:حکومت سندھ نے ضلع گھوٹکی میں ایک خاتون رانی بھاگڑی اور ان کی فیملی کے ساتھ مبینہ زیادتی، بلیک میلنگ اور جبری مذہب تبدیلی کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
ترجمان سندھ حکومت سکھدیو ہیمنانی نے اپنے بیان میں واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات معاشرتی اور اخلاقی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاتون کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی مکمل اور شفاف تحقیقات کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، جبکہ ایس ایس پی گھوٹکی سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔
سکھدیو ہیمنانی کا کہنا تھا کہ قانون شکنی، جبر یا مذہبی آزادی میں مداخلت کے کسی بھی واقعے پر سخت ترین کارروائی کی جائے گی اور ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔