غزہ کی پٹی میں دوبارہ جنگ سے صرف مزید خونریزی ہوگی، چینی مندوب
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
غزہ کی پٹی میں دوبارہ جنگ سے صرف مزید خونریزی ہوگی، چینی مندوب WhatsAppFacebookTwitter 0 4 April, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ کی صورتحال پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ اقوام متحدہ میں چین کےمستقل نمائندے فو چھونگ نے فوری جنگ بندی، غزہ کی پٹی پر پابندیوں کے خاتمے، انسانی کارکنوں پر حملوں کو روکنے اور جبری نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہوئے زور دیا کہ “دو ریاستی حل” مسئلہ فلسطین کا واحد راستہ ہے۔
فو چھونگ نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری، بلخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کے مزید جانی نقصان کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔ چین نے غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے اور اسرائیل سے غزہ کی پٹی پر پابندیاں ہٹانے اور انسانی امداد کی رسائی کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ چین کی جانب سے انسانی کارکنوں پر حملوں کی مذمت کی گئی اور ان کی مکمل تحقیقات اور ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ میں چین کےمستقل نمائندے نے کہا کہ “دو ریاستی حل” ہی واحد ممکنہ راستہ ہےا ور جنگ کو دوبارہ شروع کرنا صرف اور صرف مزید قتل اور نفرت کو جنم دے گا اور یہ یرغمالوں کو چھڑانے کا درست طریقہ ہرگز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقل جنگ بندی ہی زندگیاں بچانے اور یرغمالوں کو گھر واپس لانے کا بہترین راستہ ہے۔
اس کے علاوہ، چین نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کی صورتحال کے بگڑنے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اسرائیل کا مہاجر کیمپوں کو خالی کرنے اور آبادکاریوں کو بڑھانے کا عمل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، جسے فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔ 4 اپریل کی صبح ، اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران، اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے شمالی علاقے شجاعیہ میں کارروائی شروع کی ہے جس کا مقصد اپنے کنٹرول کو مضبوط کرنا اور محفوظ علاقے کو وسعت دینا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غزہ کی پٹی پٹی میں
پڑھیں:
بجلی مزید مہنگی ہوگی،نئے بجٹ میں صارفین پر 10 فیصد اضافی سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) نئے مالی سال کے بجٹ میں بجلی صارفین پر اضافی سرچارج عاید کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں بجلی مزید مہنگی ہو سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق بجلی کے بلوں پر عاید سرچارج کی موجودہ 10 فیصد حد ختم کرنے اور نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے حکومت کو بلوں میں اضافہ کرنے کا اختیار دینے کا فیصلہ زیر غور ہے۔ اس ترمیم کے تحت حکومت مخصوص مدت اور کیس ٹو کیس بنیاد پر سرچارج میں اضافہ کر سکے گی۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ بجلی صارفین سے فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے تک سرچارج وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاہم فی الحال سرچارج میں اضافے کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔اس ترمیم کے بعد حکومت بجٹ یا دیگر مالی حالات کے مطابق بجلی بلوں میں اضافی سرچارج عاید کر سکے گی، جس سے عام صارفین پر مہنگائی کا نیا دباؤ پڑنے کا امکان ہے۔ماضی میں بجلی کے بلوں پر عاید سرچارج کے ذریعے حکومت گردشی قرضے کے سود کی ادائیگی کرتی رہی ہے۔ اب ایک بار پھر گردشی قرضے کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت نے 1275 ارب روپے کا قرض لینے کی منصوبہ بندی کی ہے، جو کمرشل بینکوں سے حاصل کیا جائے گا اور یہ قرض آئندہ 6 سال کے دوران صارفین سے وصول کیے جانے والے سرچارج کے ذریعے واپس کیا جائے گا۔ توانائی شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر نیپرا ایکٹ میں ترمیم ہوگئی تو بجلی کی قیمتوں میں مستقل اضافے کی راہ ہموار ہوسکتی ہے، جس کا براہ راست اثر مہنگائی اور گھریلو صارفین کی مشکلات میں اضافے کی صورت میں سامنے آئے گا۔