عاطف نے عمران خان سے منسوب بیان کی تصدیق کا مطالبہ کیوں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک اںصاف خیبرپختونخوا میں پائی جانے والی بے چینی واضح اختلافات کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ ایک طرف پارٹی کی سینیئر قیادت کو کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے تو دوسری طرف وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو اپنے لوگوں کی مخالفت کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات میں شدت، علی امین گنڈاپور اور اسد قیصر آمنے سامنے
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے رہنما اسد قیصر اور شہرام ترکئی کے بعد اب ایک اور سینیئر رہنما عاطف خان بھی علی امین گنڈا پور کے متنازع انٹرویو کیخلاف بول پڑے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے وزیراعلیٰ کے پی، کے اس متنازع انٹرویو سے متعلق تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عمران خان نے ہمارے متعلق کوئی بیان دیا ہے تو اس کی تصدیق ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی خبریں، جنید اکبر کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا
انہوں نے اسد قیصر اور شکیل خان سمیت پارٹی کے دیگر سینیئر رہنماؤں کیخلاف وزیراعلیٰ کی گفتگو کے حوالے سے کہا کہ مجھ سے اختلاف ہے تو صحیح ہے لیکن سینیئر رہنماؤں کے خلاف باتیں نہیں ہونی چاہییں تھیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے شہرام ترکئی نے بھی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ اپنی توانائیاں امن و امان کی بحالی اور گڈ گورننس پر مرکوز رکھیں۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایک انٹرویو میں بعض پارٹی رہنماؤں سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسد قیصر پی ٹی آئی اختلافات خیبرپختونخوا شہرام ترکئی عاطف خان علی امین علی امین گنڈاپور عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی اختلافات خیبرپختونخوا علی امین علی امین گنڈاپور علی امین گنڈا امین گنڈا پور
پڑھیں:
بھارتی جارحیت پر خیبرپختونخوا حکومت وفاق کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی بھارتی حکومت کے جارحانہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 31 واں اجلاس ہوا جس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت کے جارحانہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارتی حکومت کا یہ رویہ افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے اور مودی سرکار ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اس واقعے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔علی امین گنڈاپور نے اپنے دوٹوک موقف میں کہا کہ خیبر پختونخوا اور پورا پاکستان بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہر طرح سے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ بھارتی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اپنی نااہلی چھپانے کے لئے پاکستان کے خلاف زہر اگل رہی ہے اور اگر بھارت نے جارحیت کی کوشش کی تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک کی سالمیت اور قومی مفاد کے لئے ہم سب متحد ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی کے لئے تیار ہیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارتی حکومت کا جارحانہ رویہ ہمیشہ سے خطے کے امن کے لئے ایک بڑا خطرہ رہا ہے اور یہ صورتحال مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔