یکم اپریل سے اب تک کتنے افغان مہاجرین وطن واپس لوٹ چکے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
یکم اپریل سے اب تک کتنے افغان مہاجرین وطن واپس لوٹ چکے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کا عمل مرحلہ وار جاری ہے، جس کے تحت طورخم بارڈر کے ذریعے افغان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔
خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ کے مطابق اتوار کے روز 876 افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد کو افغانستان واپس بھیج دیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یکم اپریل سے اب تک مجموعی طور پر 1,355 افغان شہریوں کو سرحد پار کروا کر وطن واپس روانہ کیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں بھی غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، گزشتہ روز صوبے بھر سے 1,047 افغان باشندوں کو حراست میں لے کر خیبرپختونخوا منتقل کیا گیا، جہاں سے انہیں افغانستان روانہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق مزید 1,047 افغان شہریوں کو آج طورخم کے راستے باضابطہ طور پر ڈی پورٹ کیا جانا ہے، متعلقہ ادارے اس عمل کو مرحلہ وار اور منظم طریقے سے مکمل کرنے میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب اٹک میں غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے، جہاں سینکڑوں افغان باشندے پکڑے گئے۔
31 مارچ کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد حکومتی ہدایت پر اٹک پولیس نے ضلع بھر میں غیر قانونی رہائش پذیر افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے 705 افغانیوں کو حراست میں لے کر ٹیکنیکل کالج میں بنائے گئے کیمپ میں منتقل کردیا۔
جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، جہاں سے 365 افغانیوں کو بسوں اور ٹرکوں کے ذریعے افغان باڈر پر منتقل کردیا گیا، جہنیں ایلیٹ فورس کے دستے بارڈر پر چھوڈ کر آئے، کیمپ میں بقایا رہ جانے والے افغان باشندوں کی سرکار کی طرف سے آخری مہمان نوازی جاری ہے۔
ادھر راولپنڈی میں بھی افغان سیٹیزن کارڈ کے حامل افراد کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں۔
پاکستان سے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کا انخلاء جاری، 10 خاندان کو واپس روانہ، اسلام آباد اور کراچی میں گرفتاریاں
ذرائع کے مطابق 130 سے زائد افراد کو تحویل میں لے کر کیمپ منتقل کردیا گیا، پولیس کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں آپریشن کر رہی ہیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ افغان سیٹیزن کارڈ کے حامل افراد کو کیمپ سے افغانستان بھجوایا جائے گا، آپریشن کے دوران کارڈ ہولڈر خاندانوں کو بھی تحویل میں لے کر کیمپ منتقل کیا جائے گا، آپریشن روزانہ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
پنجاب سے اب تک 4111 افراد کو ملک سے ڈی پورٹ کیا جا چکا
پنجاب سے بھی غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کا عمل بلا تعطل جاری ہے، پنجاب سے اب تک 4111 افراد کو ملک سے ڈی پورٹ کیا جا چکا جبکہ 1839 غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق غیر قانونی مقیم تارکین کے انخلا کی حکومتی مہم بلا تعطل جاری ہے، انخلا مہم کے دوران اب تک 4111 افراد کو متعلقہ اداروں کی مدد سے ملک سے ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔
مہم کے دوران 5950 سے زائد غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو ہولڈنگ سنٹرز پہنچایا گیا، 1839 غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں، لاہور میں 05 سمیت صوبہ بھر میں 46 ہولڈنگ سنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق تمام غیرقانونی مقیم غیر ملکی تارکین کو بہرصورت واپس بھجوایا جائے گا، غیر قانونی مقیم شہریوں کے پنجاب سے انخلا کے دوران سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، انخلا کے عمل کے دوران انسانی حقوق کی پاسداری یقینی بنائی جا رہی ہے۔
سی سی پی او لاہور، آر پی اوز، ڈی پی اوز غیر قانونی مقیم غیر ملکی تارکین کے انخلا کے عمل میں تیزی لائیں، غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد کی میپنگ، سکینگ، سکریننگ کے مطابق چیکنگ کی جائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سے اب تک
پڑھیں:
افغان باشندے دوبارہ پاکستان آنا چاہیں تو ویزا لے کر آ سکتے ہیں: طلال چوہدری
وزیرِ مملکت طلال چوہدری---فائل فوٹووزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ افغان باشندے دوبارہ پاکستان آنا چاہیں تو ویزا لے کر آ سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو میں طلال چوہدری نے کہا کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی کا نفاذ کیا ہے، جو بھی پاکستان آئے گا وہ ویزا لے کر قانونی دستاویزات کے ساتھ آئے گا، پاکستان نے اپنی ویزا پالیسی نرم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ پالیسی کے تحت 8 لاکھ 57 ہزار 157 افراد کو اپنے ملکوں میں واپس بھیجا گیا، پالیسی کے تحت واپس بھیجے گئے غیر ملکیوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی ہے۔
وفاقی وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان سے کوئی فیک پاسپورٹ پر سفر نہیں کر سکتا۔
طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک رضا کارانہ واپس جانے کی ہدایت کی، یکم اپریل سے ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوا، پروف آف رجسٹریشن کے حامل افغان باشندوں کو 30 جون تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے کہ خود واپس لوٹ جائیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا ہے کہ جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کیے گئے ہیں، پاکستان کی افغان شہریوں کے لیے بہت نرم پالیسی ہے، نہایت احترام کے ساتھ افغان باشندوں کو گھر چھوڑ کر آ رہے ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ جس گھر میں افغان سٹیزن کارڈ اور پروف آف رجسٹریشن والے افراد ہیں ان کے انخلاء کی میعاد 30 جون تک بڑھائی ہے، افغان حکومت کی طرف سے ایک افغان خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ملی، تصدیق پر یہ خبر جھوٹ ثابت ہوئی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ افغان ہمارے مہمان تھے، ہمارے مہمان ہیں اور ان کو احترام سے واپس چھوڑ کر آ رہے ہیں، اس جدید دنیا میں مادر پدر آزادی ناممکن ہے، سعودی عرب، گلف، یورپین ممالک سے بہت شکایات ملی تھیں کہ پاکستان کے جعلی پاسپورٹ کے حامل افراد پکڑے گئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو افغان شہری واپس نہیں جاتے مقررہ ڈیڈ لائن میں انہیں پہلے مطلع کیا جاتا ہے پھر ریفیوجی سینٹرز میں رکھا جاتا ہے، بے دخلی سے قبل اسکروٹنی کی جاتی ہے، کھانا پینا چھت سب فراہم کیا جاتا ہے۔