سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شاپنگ مال میں نوجوانوں کا ہجوم ہے جو وہاں پڑے ہوئے کپڑوں کے پیکٹوں کو اٹھا کر تھیلوں میں بھر بھر کر لے جا رہا ہیں۔

یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو چند صارفین کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ افغانیوں کا مال ہے جو پنجابی عوام مال غنیمت سمجھ کر لوٹ رہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

پنجاب میں پاکستانی حکومت ایک طرف افغانوں کو جبری ملک بدر کر رہا ہے تو دوسری طرف پنجابی عوام افغانوں کا سامان مال غنیمت سمجھ کر لوٹ رہے ہیں جسکی جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔ pic.

twitter.com/QaspsXwZW6

— Nadir Baloch (@nadirbaluchs) April 6, 2025

چند صارفین ایکس کے فیچر ’گروک‘ سے سوال پوچھتے نظر آئے کہ کیا یہ مال پاکستان میں بسنے والے افغانیوں کا ہے؟ جس کے جواب میں گروک نے جواب دیا کہ اس ویڈیو میں دکھائی گئی چیزیں پاکستان میں رہنے والے افغانیوں کی ملکیت ہونے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ شاید ستمبر 2024 میں کراچی کے ایک اسٹور میں لوٹ مار کا واقعہ ہے، جو غلط لیبل کیا گیا۔ افغانیوں کی جبری بے دخلی کے دوران پنجاب میں اسٹورز کی لوٹ مار کی واضح رپورٹس نہیں ہیں۔ لہٰذا، یہ دعویٰ متنازعہ اور غیر مصدقہ ہے۔

اس ویڈیو میں دکھائی گئی چیزیں پاکستان میں رہنے والے افغانیوں کی ملکیت ہونے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ شاید ستمبر 2024 میں کراچی کے ایک اسٹور میں لوٹ مار کا واقعہ ہے، جو پنجاب کے طور پر غلط لیبل کیا گیا۔ افغانیوں کی جبری بے دخلی کے دوران پنجاب میں اسٹورز…

— Grok (@grok) April 6, 2025

سابق افغان رکنِ پارلیمنٹ مریم سلیمان خیل نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ افغانیوں کے کاروبار کو پاکستان میں دن دیہاڑے لوٹا جا رہا ہے، ان کی جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں اور انہیں ملک بدر کیا جا رہا ہے، یہ ظلم ہے۔

An Afghan business being looted in broad daylight in what we call “Pakistan” today.

You loot Afghan businesses, steal their property, deport their families- and call it “policy”? This is not policy. It’s persecution. It’s racism. And it’s state-sanctioned thuggery. Pakistan… pic.twitter.com/brd4U3AwQW

— Mariam Solaimankhil (@Mariamistan) April 6, 2025

صحافی نعمت خان نے جواب میں کہا کہ مریم سلیمان خیل کا یہ دعویٰ بظاہر غلط معلوم ہوتا ہے کیونکہ یہ ویڈیو پرانی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو کو ایک فیس بک پیج کی جانب سے 24 مارچ کو بھی شیئر کیا گیا تھا۔ اور گروک کو ایک قابلِ اعتبار ذریعہ کے طعر پر شمار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ ویڈیو کراچی تھرفٹ اسٹور کی نہیں ہے جیسا کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

#FactCheck

The claim made by @Mariamistan appears to be inaccurate, as this video is an older one that was earlier also shared by the Facebook page "Gandaf Zama Kali" on March 24. Moreover, @grok cannot be regarded as a reliable source, as this video does not originate from… https://t.co/IreNFx6wT9 pic.twitter.com/mqVVhJqUni

— Naimat Khan (@NKMalazai) April 7, 2025

افغانیوں کا مال لوٹنےکا دعویٰ، حقیقت کیا؟

وائرل ویڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ یہ مال افغانی باشندوں کا ہے اور پاکستانیوں کی جانب سے لوٹ مار کی جا رہی ہے جھوٹا نکلا، یہ ویڈیو لاہور اعظم مارکیٹ کی ہے۔

 ویڈیو شیئر کرنے والے صارف کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو انہوں نے ہی سب سے پہلے شیئر کی جسے غلط رنگ دے دیا گیا اور فیس بک پر کسی نے لکھا ہے کہ افغانوں کا مال پنجابی لوٹ رہے ہیں یہ سب جھوٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دکان اعظم مارکیٹ لاہور میں ہے جس کا نام یحییٰ، زکریا اینڈ سجاد فیشن آرٹس کے نام سے ہے جہاں پر اسٹار کلیکشن کا مال آتا ہے اور یہاں پر روزانہ کی بنیاد پر ایسے ہی مال بکتا ہے۔

@shfiqahmad8 #viralmyvideo #onemillionvews #myvedios✌????✌???????????? ♬ original sound – Shfiq Ahmad

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان شہری افغانی پاکستان مال میں لوٹ مار

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان شہری افغانی پاکستان مال میں لوٹ مار پاکستان میں افغانیوں کی افغانیوں کا یہ ویڈیو لوٹ مار کیا گیا رہا ہے کیا جا کا مال تھا کہ جا رہا

پڑھیں:

کے پی سینیٹ انتخابات میں عملے کے نشان لگا بیلٹ پیپر دینے کی خبروں میں حقیقت نہیں: الیکشن کمیشن

—فائل فوٹو

خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ انتخابی عملے کے پہلے سے نشان لگے بیلٹ پیپر ارکانِ اسمبلی کو دینے کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ارکان کو قانون کے مطابق بیلٹ پیپر مہیا کیے جاتے رہے، اراکین نے پولنگ بوتھ میں اپنی مرضی کے مطابق نشان لگا کر بیلٹ پیپر بکس میں ڈالے۔

سینیٹ الیکشن، PP سب سے بڑی پارٹی، کے پی میں حکومت 6، اپوزیشن کے 5 سینیٹر منتخب، حکمران اتحاد دو تہائی اکثریت کے قریب

پشاور خیبر پختونخوا میں پیر کو ہونے والے سینیٹ...

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق بیلٹ بکس سب کے سامنے پڑا رہا، پولنگ کے دوران امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات آئین و قانون کے مطابق غیر جانبدارانہ انداز میں کرائے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ میڈیا کو پولنگ کے عمل کے بارے میں لمحہ بہ لمحہ آگاہ کیا جاتا رہا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • گل شیر کے کردار میں خاص اداکاری نہیں کی، حقیقت میں خوف زدہ تھا، کرنل (ر) قاسم شاہ
  • علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
  • 143 شہری جاں بحق ، 488 زخمی، 200گھرمتاثر،فیکٹ شیٹ جاری
  • نہیں سمجھتا بیرسٹر سیف بانیٔ پی ٹی آئی کے حوالے سے جھوٹ بولیں گے: علی امین گنڈاپور
  • پاکستان معاملے پر نریندر مودی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے، راہل گاندھی
  • ارشاد بھٹی کی تحقیقات ہوں تو ان کا کھرا بھی جنرل فیض حمید سے ہی جا کر ملے گا: جاوید لطیف 
  • کے پی سینیٹ انتخابات میں عملے کے نشان لگا بیلٹ پیپر دینے کی خبروں میں حقیقت نہیں: الیکشن کمیشن
  • فیضان خواجہ نے شوبز انڈسٹری کی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا ، کیا انکشافات کیے؟
  • موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال
  • مولانا طارق جمیل کی عمران خان سے متعلق وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی