سری دیوی کی پُراسرار موت پر مجھ سے دبئی میں سخت تفتیش ہوئی؛ بونی کپور
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سری دیوی کو بھارتی فلم انڈسٹری کی پہلی خاتون سپر اسٹار ہونے کا اعزاز حاصل تھا اپنے وقت کی مقبول ترین ہیروئن 7 سال قبل ایک افسوسناک واقعے میں پُراسرار طور پر ہلاک ہوگئی تھیں۔
24 فروری 2018 کا دن سری دیوی کے اہل خانہ اور مداحوں سمیت پوری فلم انڈسٹری کے لیے ایک دکھ بھرا دن تھا جب ایک غیر متوقع خبر نے سب کے ہوش اُڑا دیئے تھے۔
خبر یہ تھی کہ دبئی کے ایک ہوٹل میں اپنے کمرے کے واش روم میں سری دیوی مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔
لیجنڈری اداکارہ سری دیوی کی لاش باتھ ٹب میں ڈوبی ہوئی تھی۔ ہوٹل کے اس کمرے میں سری دیوی کے ساتھ ان کے شوہر ہدایتکار بونی کپور بھی تھے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں فلم ساز بونی کپور نے اُن دنوں کی پریشانی کو یاد کرتے ہوئے ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔
بونی کپور نے بتایا کہ ہمارے لیے یہ سب ناقابل یقین تھا۔ ہم سب حیران اور پریشان تھے۔ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بند ہوگئی تھی۔
ہدایتکار بونی کپور نے مزید بتایا کہ ہم غمزدہ تھے اور کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ سب کیا اور کیسے ہوگیا اور اس عالم میں پولیس نے مجھ سے سخت قسم کی تفتیش بھی کی۔
بونی کپور نے بتایا کہ پولیس میری بات پر یقین کرنے کو تیار نہیں تھی یہاں تک کہ میرا جھوٹ پکڑنے والا ٹیسٹ بھی کرایا گیا۔
فلم ساز اور ہدایتکار بونی کپور نے مزید کہا کہ جھوٹ پکڑنے والے ٹیسٹ میں مجھے پاس کردیا گیا اور پھر مجھے تفتیش میں کلین چٹ دی گئی۔
بونی کپور نے یہ بھی بتایا کہ سری دیوی شدید قسم کی کریش ڈائیٹ کر رہی تھیں جس سے ہمارے فیملی ڈاکٹرز بھی پریشان تھے۔
سری دیوی سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کے شوہر اور فلم ساز بونی کپور آبدیدہ بھی ہوگئے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بونی کپور نے سری دیوی بتایا کہ
پڑھیں:
بارکھان، مبینہ دہشتگردوں اور قبائلی مسلح افراد میں جھڑپ، فائرنگ کا تبادلہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ دہشتگرد بارکھان سے ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونا چاہتے تھے، جسے مقامی قبائلی مسلح افراد نے روکا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع بارکھان میں قبائلی مسلح افراد اور مبینہ دہشتگردوں کے درمیان جھڑپ اور فائرنگ ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مبینہ دہشتگرد بارکھان سے ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونا چاہتے تھے، تاہم وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے بھائی آفتاب بگٹی نے قبائلی مسلح افراد کے ہمراہ مبینہ دہشتگردوں کا مقابلہ کیا۔ اس حوالے سے حکومت بلوچستان کے ترجمان کی جانب سے تفصیلات جاری نہیں ہوئی ہیں۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کا سلسلہ صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ مبینہ طور پر متعدد دہشتگرد ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم تفصیلات جاری نہیں ہوئی ہیں۔ دوسری جانب بارکھان کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ ڈاکٹروں اور طبی عملے ہسپتال میں موجود ہیں۔