ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اپریل 2025ء ) سعودی عرب کی جانب سے ای ٹرانزٹ ویزہ سہولت صرف 18 ممالک کے مسافروں تک محدود کردی گئی۔ گلف نیوز کے مطابق سعودی عرب نے اپنے الیکٹرانک ٹرانزٹ ویزہ، جسے عام طور پر ای سٹاپ اوور ویزہ کہا جاتا ہے، اس کی رسائی کو مخصوص ممالک کی فہرست کے مسافروں کے لیے محدود کر دیا ہے، اپ ڈیٹ کردہ پالیسی کے تحت ویزہ صرف ان مسافروں کو جاری کیا جائے گا جو سعودی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری "گروپ اے" میں شامل ممالک سے تعلق رکھتے ہیں یا ان ممالک کا سفر کرتے ہیں۔

قاہرہ 24 کی جانب سے حاصل کردہ سرکاری معلومات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جو 18 ممالک اس فہرست کا حصہ ہیں ان میں کینیڈا، امریکہ، آسٹریا، قبرص، فرانس، جرمنی، یونان، اٹلی، نیدرلینڈز، سپین، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، چین (بشمول ہانگ کانگ اور مکاؤ)، ملائیشیا، مالدیپ، سنگاپور، تھائی لینڈ، ترکی اور ماریشس شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس معاملے سے واقف ایک ذریعہ نے بتایا کہ یہ سروس سختی سے ان مسافروں تک محدود ہے جن کی پرواز کے سفر کے پروگرام یا تو ان میں سے کسی ایک ملک سے آتے ہیں یا اس کے پابند ہیں، یہ پالیسی ویزہ کے عمل کو ہموار کرنے اور واضح طور پر طے شدہ سفری شیڈولز کے ساتھ مسافروں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

سعودی عربین ایئرلائنز نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ مسافروں کے پاس کم از کم منظور شدہ ممالک میں سے ایک کا درست ویزہ ہونا ضروری ہے اور اس ملک میں داخل ہونے کے لیے اسے پہلے استعمال کرنا چاہیئے، اس شرط کا مقصد مملکت کے تازہ ترین ویزہ ضوابط کی ساکھ اور تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔                                 .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

’دیر لگی آنے میں تم کو‘، مودی کو جی 7 اجلاس کی دعوت مل ہی گئی

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بالآخر کینیڈا میں ہونے والے جی 7 سربراہی اجلاس کا دعوت نامہ مل ہی گیا اور انہوں نے جھٹ شرکت کا اعلان بھی کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ایک اور سبکی، کینیڈا کی جی 7 سربراہی میٹنگ سے مودی مائنس

کینیڈا نے 15 سے 17 جون کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں دیگر رکن ممالک کو دعوت دے دی تھی لیکن اس فہرست میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا نام شامل نہیں تھا جس کو بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے بعد بھارت کی بین الاقوامی سطح پر تنہائی کی ایک اور علامت قرار دیا تھا۔

تاہم جمعے کو مودی نے اعلان کیا کہ انہیں جی 7 سربراہی اجلاس کا دعوت نامہ موصول ہو گیا ہے اور وہ اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔

کینیڈا اور بھارت نے سنہ 2023 میں اس وقت اپنے سفارتی تعلقات کم کر دیے تھے جب جسٹن ٹروڈو نے الزام لگایا تھا کہ بھارت کے سرکاری ایجنٹوں کا کینیڈا میں مقیم خالصتان تحریک کے حامی ہر دیپ سنگھ نجر کے قتل میں کردار ہو سکتا ہے۔ تاہم بھارت نے ان الزامات کو سیاسی مقاصد پر مبنی قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا تھا۔

مزید پڑھیے: 2017 کا تسلسل برقرار رہتا تو جی 20 اجلاس آج پاکستان میں ہوتا، نواز شریف

اگرچہ بھارت جی 7 کا رکن نہیں ہے لیکن میزبان ممالک عموماً کچھ ممالک کو بطور مہمان یا آؤٹ ریچ پارٹنر کے طور پر مدعو کرتے ہیں۔ جی 7 ایک غیر رسمی گروپ ہے جس میں صنعتی طور پر ترقی یافتہ مغربی ممالک اور جاپان شامل ہیں۔ فرانس، جرمنی، اٹلی، برطانیہ، جاپان، امریکا اور کینیڈا کے علاوہ یورپی یونین، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)، عالمی بینک اور اقوام متحدہ بھی جی 7 کے اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں۔

مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ میں نے کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کو حالیہ انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی اور جی 7 اجلاس کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا’۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جی 7 سربراہی اجلاس کینیڈا مودی کو جی 7 کی دعوت

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر قومی اسمبلی کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شاہی ظہرانے میں شرکت، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
  • صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • کراچی میں بینک کے لاکرز لوٹ لیے گئے، سکیورٹی گارڈ سہولت کار نکلا
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • سعودی ولی عہد کا مسلم ممالک کے قائدین کیلیے ظہرانہ، ایاز صادق، طاہر اشرفی سمیت دیگر کی شرکت
  • برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
  • ’دیر لگی آنے میں تم کو‘، مودی کو جی 7 اجلاس کی دعوت مل ہی گئی
  • عیدالاضحیٰ پر مسافروں کی کمی، مختلف ایئرپورٹس کی 24 پروازیں منسوخ
  • بس اب بہت ہو چکا