اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ڈمپرز، بے ہنگم تعمیرات، 15 سال سے کے فور منصوبہ نامکمل ہے، کراچی اس وقت بارود کے ڈھیر پر ہے، کیا وفاق ہماری مشکلات کے حل کا ارادہ رکھتا ہے؟ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اختیارات اور وسائل کو لوگوں تک پہنچایا جائے۔ ہم صرف اپنی نہیں پورے ملک کی بات کر رہے ہیں۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر مقبول صدیقی نے سینئر رہنماوں فاروق ستار ، مصطفی کمال اور امین الحق کے ہمراہ اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی میں چلنے والے ان لیگل ڈمپر ہیں ان کے مالکان اور ڈرائیور غیر مقامی ہیں۔ پانی کا عظیم منصوبہ کے فور تعطل کا شکار ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ کیسا نظام ہے کہ جب ملک میں جمہوریت آتی ہے تو بنیادی جمہوریت ختم ہوجاتی ہے۔ آج ہمارے پاس سندھ کے شہری علاقوں کا 90 فیصد مینڈیٹ ہے۔ ہم آئینی اور قانونی راستے کو استعمال کرنے جا رہے ہیں۔
ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ چنگاریاں اگربارود کے ڈھیر تک پہنچیں تو پھر شہر میں آگ لگ جائے گی۔ کراچی کے حالات خراب ہونے کی اصل وجہ چور اور سپاہی کا غیر مقامی ہونا ہے۔ کے فور کا منصوبہ کئی سالوں سے التوا کا شکار ہے۔ صوبوں سے بات کرنا دیوارسے سر پھوڑنے کے مترادف ہے۔
وفاقی وزیر مصطفی کمال نے کہا کہ جب جب ہمارے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار تھا تو کراچی ترقی کررہا تھا۔ ہر حکومت ہمارے پاس آتی ہے اور وعدے کرتی ہے۔ ہم کیوں حکومت میں نہ بیٹھیں، ہم اگلی حکومت میں بھی بیٹھیں گے۔ مقامی حکومتوں کو اختیارات منتقل ہونے چاہئیں۔
اس موقع پر سینئر رہنما ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش سے بجلی کی قیمت میں کمی ہوئی۔

 نیٹو میں امریکی فوجی نمائندے کو برطرف کردیا گیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مقبول صدیقی نے کہا کہ کے فور

پڑھیں:

سونا بیچنے کی اے ٹی ایم مقبول

عالمی منڈی میں غیر یقینی صورتحال کے سبب جہاں سونے میں سرمایہ کاری کا رجحان بڑھا ہے وہیں سونے کی خرید و فروخت میں اضافہ دیکھنے کو آیا ہے۔ایسے میں سونے کی تجارت کو جدید شکل دیتے ہوئے چین کے شہر شنگھائی میں ایک اے ٹی ایم مشین متعارف کروائی گئی ہے، جس کی مدد سے شہری بغیر کسی کاغذی کارروائی کے اپنا سونا بیچ کر رقم حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ اسمارٹ گولڈ اے ٹی ایم مشین سونے کو پرکھتی ہے، پگھلاتی ہے، وزن کرتی ہے اور اس کے خالص ہونے کا تعین کرنے کے بعد اس کی رقم براہ راست بیچنے والے کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دیتی ہے۔اس مشین میں 3 گرام سے زیادہ وزنی سونے کی اشیا کو ڈپوزٹ کیا جا سکتا ہے اور یہ صرف اس سونے کو قبول کرتی ہے جو کم از کم 50 فیصد خالص ہو۔

حال ہی میں نصب کی گئی یہ میشن دیکھتے ہی دیکھتے صارفین میں مقبول ہوگئی ہے، اور سونے کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے درمیان بہت سے شہری سونا بیچنے کے لیے قطار میں کھڑے دکھائی دیے۔اس مشین کو استعمال کرنے کے لیے تمام اپائنٹمنٹ سلاٹس مئی تک بک کیے جا چکے ہیں جو کہ اس کی زیادہ مانگ کو ظاہر کرتے ہیں۔

اس کے ایک عملی تجربے میں دیکھا گیا کہ مشین میں 40 گرام سونے کا ہار ڈالا گیا، جس کے بعد مشین نے اسے پرکھتے ہوئے فی گرام سونے کی قیمت 785 یوآن ظاہر کی اور ہار کے وزن کے حساب سے کُل 36 ہزار یوآن کی رقم آدھے گھنٹے میں صارف کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی۔

مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر اس اے ٹی ایم کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس نے لوگوں کو حیرت یں مبتلا کر دیا ہے اور لوگ اس کی سیکیورٹی پر بھی سوالات کر رہے ہیں۔تاہم ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ ویڈیو میں جو آپ دیکھ رہے ہیں وہ پورے عمل کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے، دراصل مشین میں سونا ڈپوزٹ کرنے سے قبل اسٹاف اس کی تصدیق بھی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ بلڈنگ، ڈی جی اسحاق کھوڑو بدعنوان افسران کو تحفظ دینے لگے
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعدپاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ
  • پہلگام واقعہ بھارتی حکومت، ایجنسیز کا منصوبہ ہے، عرفان صدیقی
  • معدنیات کے خزانے کی مؤثر سرویلنس، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار کیلئے آسان منصوبہ بنایا جائے: مریم نواز
  • سونا بیچنے کی اے ٹی ایم مقبول
  • سندھ بلڈنگ ،غیر قانونی تعمیرات پر سندھ بلڈنگ کا پراسرار رویہ
  • کینال منصوبہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلیے نکلیں گے، وزیراعلی سندھ
  • کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے: وزیراعلیٰ سندھ
  • کینال منصوبہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلیے نکلیں گے، وزیراعلیٰ سندھ