اسلام آباد میں تین روزہ بین الاقوامی اوورسیز کنونشن میں پاکستان بزنس فورم کا یورپی وفد بھی شرکت کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 8 اپریل 2025ء) اسلام آباد میں تین روزہ بین الاقوامی اوورسیز کنونشن کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں ، حکومت پاکستان اور اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن ( او پی ایف ) کی طرف سے تارکین وطن کاروباری شخصیات کو دعوت نامے ارسال کردئے گئے ، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اوورسیز کنونشن سے کلیدی خطاب کریں گے ، صدر پاکستان اور آرمی چیف سید عاصم منیر سے بھی اوورسیز شرکاء کی ملاقاتیں ترتیب دے دی گئی ہیں ، یورپ کی معروف کاروباری و سماجی شخصیت سردار ظہور اقبال چیئرمین پاکستان بزنس فورم فرانس کی قیادت میں یورپی یونین کے مختلف ممالک سے پچاس رُکنی کاروباری شخصیات کا وفد بھی اس اوورسیز کنونشن میں شرکت کرے گا ، اور حکومت پاکستان کو اوورسیز پاکستانیوں خصوصا بزنس کمیونٹی کے مسائل سے آگاہ کرے گا۔
(جاری ہے)
چیئرمین بزنس فورم فرانس سردار ظہور اقبال نے اوورسیز کنونشن کو تارکین وطن کے لئے خوش آئیند قرار دیا ، انہوں نے کہا کہ تارکین وطن اپنے مسائل کو حکومتی اعلیٰ فورمز پر براہ راست پیش کرسکیں گے اور پاکستان میں انویسٹمنٹ کے حوالے سے بہتر آپ نز سامنے آئیں گے ، او پی ایف کے چیئرمین سید قمر رضا اور سردار ظہور اقبال نے یورپی ممالک سے کنونشن میں شرکت کرنے والے بزنسمینوں کے حوالے سے تفصیلی لائحہ عمل بھی تیار کیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اوورسیز کنونشن
پڑھیں:
حفیظ الرحمٰن کی چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن—فائل فوٹومیجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے بطور چیئرمین پی ٹی اے عہدے سے ہٹائے جانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی۔
حفیظ الرحمٰن کی جانب سے انٹرا کورٹ اپیل میں عدالت سے اپیل فوری سماعت کے لیے مقرر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آج چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست منظور کرلی، جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کردیا ہے۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے 99 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں، انہیں فوری عہدے سے ہٹایا جائے۔
عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی اے میں سینئر ممبر کو چیئرمین پی ٹی اے عارضی طور پر تعینات کیا جائے۔