ایف آئی اے نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملوث ارمغان سے منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تفتیش شروع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف ایف آئی اے نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جس کے دوران یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ اس مکروہ عمل میں ارمغان کے ساتھ اور کون افراد ملوث ہیں ایف آئی اے کی اینٹی منی لانڈرنگ ٹیم ارمغان کو جیل سے ایف آئی اے دفتر منتقل کر چکی ہے جہاں اس سے تفتیش کی جائے گی ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم سے منی لانڈرنگ کے پیچھے موجود نیٹ ورک اور مالیاتی روابط سے متعلق سوالات کیے جائیں گے ٹیم ارمغان کو سوالنامہ بھی فراہم کرے گی تاکہ اس سے اہم تفصیلات حاصل کی جا سکیں تحقیقاتی عمل کے دوران یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کس کو کب اور کتنی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے منتقل کی گئی اور کن افراد کو فائدہ پہنچایا گیا حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر موجود روابط، غیر ملکی ٹرانزیکشنز اور مختلف اکاؤنٹس سے منسلک تفصیلات بھی سامنے لائی جائیں گی ملزم کی جائیدادیں گاڑیاں انٹرنیشنل والٹس اور دیگر مالی ذرائع سے متعلق مکمل معلومات اکٹھی کی جائیں گی اس کے علاوہ یہ بھی پتہ لگایا جائے گا کہ ارمغان کی گرفتاری کے وقت کس نے اس کی معاونت کی ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تفتیش میں یہ پہلو بھی شامل ہے کہ کیا گرفتاری کے بعد بھی کسی قسم کی مالیاتی ٹرانسفرز ہوئیں یا نہیں حکام کے مطابق کال سینٹر میں دی گئی تنخواہوں کے علاوہ باقی تمام مالی امور کا حساب لیا جائے گا اور تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے کیس کا مکمل ریکارڈ فائنل کیا جائے گا ایف آئی اے نے ٹیکنیکل طور پر اپنا بڑا حصہ مکمل کر لیا ہے اور اب کیس کی گہرائی میں جا کر تمام کڑیاں جوڑنے کا عمل جاری ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: منی لانڈرنگ ایف آئی اے جائے گا
پڑھیں:
مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟
مولی معدے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔
روس کے ماہر غذائیت اور اینڈو کرائنولوجسٹ ڈاکٹر اوکسانا میخالیوا نے کئی سبزیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے جو معدے اور آنتوں کی صحت کے لیے بہترین ہیں، اس فہرست میں مولی بھی شامل ہے۔
مولی کم کیلوریز والی سبزی ہے، اس کا استعمال معدے اور آنتوں کے لیے بہترین ہے کیونکہ اس میں فائبر زیادہ ہوتا ہے جو ہاضمے کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور آنتوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔
مولی کھانے سے بھوک بھی کم لگتی ہے اس لیے یہ ان افراد کے لیے ایک مؤثر انتخاب ہے جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق مولی میں کیلشیم اور وٹامن سی کی اعلیٰ مقدار ہوتی ہے جو ہڈیوں کی صحت، بالوں اور جلد کی قدرتی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔
اس کے علاوہ یہ غذائی اجزاء مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتے ہیں اور وائرل انفیکشن کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
مولی میں سیلیکون ہوتا ہے جو آنتوں کی حرکت، ہڈیوں کی مضبوطی، جلد، بالوں اور ناخنوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نایاب لیکن ضروری عنصر ہے۔
اس میں کوبالٹ، کاپر، مولیبڈینم اور کرومیم جیسے ٹریس عناصر بھی شامل ہیں جو جسم کے قدرتی ہارمونل توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز مولی کو باقاعدگی سے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
Post Views: 5