اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز کے ٹیرف میں کمی کی حکومتی درخواست منظور کر لی گئی۔ نیپرا نے وفاقی حکومت کی درخواست منظور کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا۔ نیپرا فیصلے کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز کا بنیادی ٹیرف 23.57 روپے فی یونٹ مقرر کر دیا گیا۔ بنیادی ٹیرف 45.55 روپے سے کم کر کے 23.
57 روپے فی یونٹ کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ گاڑیوں کے الیکٹرک چارجنگ سٹیشنز کے بنیادی ٹیرف میں 21.98 روپے فی یونٹ کمی کی گئی ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز پر 24.44 روپے کیپڈ مارجن ہٹانے کی درخواست بھی منظور کر لی گئی۔ حکومتی درخواست کے مطابق مارجن کا تعین مارکیٹ پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے چارجنگ سٹیشنز کے ٹیرف میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرائی تھی۔عوام کیلئے
بجلی کا ایک بڑا ریلیف آنے کے امکانات روشن ہو گئے۔ ملک بھر کے بجلی صارفین کو 51 ارب 49 کروڑ روپے فراہم کرنے کی درخواست نیپرا میں دالر کر دی گئی نیپرا میں درخواست بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے جمع کرائی۔ درخواست رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جمع کرائی گئی ہے درخواست میں 47 ارب 12 کروڑ روپے کیپسٹی پیمنٹس میں کمی کی مد میں ریلیف شامل ہے۔ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نقصانات کمی کی مد میں دو ارب چار کروڑ روپے اور یوز آف سسٹم چارجز اور مارکیٹنگ فیس کے ایک ارب 80 کروڑ، ریکوری آف فکسڈ کاسٹ کی مد میں چار ارب 95 کروڑ روپے کا صارفین کو فائدہ شامل ہے۔ نیپرا درخواست پر 29 اپریل کو سماعت کرے گا۔ اس سے قبل ملک بھر کے صارفین کو دوسری سہ ماہی میں 56 ارب 38 کروڑ روپے کا ریلیف دیا گیا۔ دوسری سہ ماہی کے ریلیف کی مد میں فی یونٹ بجلی ایک روپے 90 سستی کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق تیسری سہ ماہی کی مد میں فی یونٹ بجلی ایک روپے 72 پیسے سستی ہو سکتی ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے فی یونٹ بجلی تین پیسے سستی کرنے کی درخواست کر دی درخواست مارچ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے۔ نیپرا درخواست پر 29 اپریل کو سماعت کرے گا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ:
الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز
کی درخواست
کروڑ روپے
کی مد میں
سہ ماہی
فی یونٹ
کمی کی
پڑھیں:
138قیمتی گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ: سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
---فائل فوٹو جماعتِ اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 قیمتی گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ عثمان فاروق نے عدالت کو بتایا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کی، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکس کی رقم سے خریدی جائیں گی، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔